امارات کے صحراؤں میں تفریحی پارٹیاں سینکڑوں اونٹوں، بھیڑوں کی موت کا باعث بننے لگیں

تفریح کرنے والے پلاسٹک کی بوتلیں اور پیکٹس چھوڑ جاتے ہیں جنہیں کھانے سے سینکڑوں جانوروں کی موت ہو چکی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 28 اپریل 2021 17:55

امارات کے صحراؤں میں تفریحی پارٹیاں سینکڑوں اونٹوں، بھیڑوں کی موت کا باعث بننے لگیں
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 اپریل2021ء) متحدہ عرب امارات میں صحراؤں میں تفریحی پارٹیزکا بہت زیادہ رحجان ہے۔ یہاں آنے والے گروہوں کی صورت میں باربی کیو اور دیگر تفریحات کا اہتمام کرتے ہیں تاہم ان تفریحی سرگرمیوں کی قیمت جانوروں کی موت کی صورت میں سامنے آ رہی ہے۔ امارات کے ایک ویٹرنری سائنس دان کے مطابق اب تک پلاسٹک کے شاپروں اور دوسری باقیات کو نگلنے کے نتیجے میں سیکڑوں اونٹوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔

العربیہ نیوز کے مطابق دبئی میں یو اے ای کی سنٹرل ریسرچ لیبارٹری کے سربراہ ماہرحیوانیات اور مائیکروبیالوجسٹ ڈاکٹر الرچ ورنرے بتاتے ہیں کہ صحرا میں اونٹ چارے کے ساتھ پلاسٹک کے ٹکڑوں کو بھی نگل لیتے ہیں ،وہ ان کے معدے یا انتڑویوں میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں، ہضم نہیں ہوتے ہیں اور بالآخران کی موت کا سبب بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

صحرا میں پڑے کچرے سے اونٹوں کے علاوہ بھی بہت سے جانوروں کی موت واقع ہوچکی ہے۔

ان میں کچھوے،ہرن اور بھیڑیں شامل ہیں۔‘لوگ ویک اینڈ پر صحراؤں میں خیمے لگاتے اورباربی کیو کا اہتمام کرتے ہیں لیکن اس کے بعد وہ وہاں جو گند پھیلا جاتے ہیں، وہ بالکل ناقابل بیان ہے۔صحرا میں تیز ہوائیں اور آندھیاں چلنے کے بعد پلاسٹک کے تھیلے اور دوسرا کچرا ادھرادھر بکھر جاتا ہے۔پلاسٹک کوجب اونٹ نگل لیتے ہیں تو اس سے ان کی انتڑیوں میں رکاوٹ یا سوزش پیدا ہوجاتی ہے اور پھر وہ بیکٹریائی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔

“وہ مزید بتاتے ہیں کہ پلاسٹک سے اونٹوں میں معدے کا السر بن جاتا ہے اور وہ انھیں شدید تکلیف میں مبتلا کردیتا ہے۔اس کی وجہ سے انھیں لگتا ہے کہ ان کا پیٹ بھرا ہوا ہے،وہ پھر مناسب مقدار میں چارہ کھانا چھوڑدیتے ہیں،چرتے نہیں۔اس سے ان کی آنتڑیوں سے خون رسنا شروع ہوجاتا ہے۔وہ پانی اور خوراک کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں اور پھر ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں 300 اونٹوں کے معدے پلاسٹک سے بھرے ہوئے تھے۔اس مطالعے کے دوران میں ٹیم نے ایک ایسے اونٹ کا طبی معائنہ بھی کیا تھا جس کے معدے میں پلاسٹک کے 200 تھیلے پائے گئے تھے۔ڈاکٹرورنرے کا کہنا ہے کہ ”اونٹوں اور دوسرے جانوروں کے تحفظ اوربقا کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کا نفاذ ضروری ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں