دُبئی میں تین روز بعدغیر ملکی کارکن کی لاش برآمد، بلڈنگ میں خوف و ہراس پھیل گیا

پولیس کے مطابق 34 سالہ غیر ملکی کی موت خود کُشی کا نتیجہ ہے، تحقیقات جاری ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 24 مئی 2021 17:53

دُبئی میں تین روز بعدغیر ملکی کارکن کی لاش برآمد، بلڈنگ میں خوف و ہراس پھیل گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24مئی2021ء) دُبئی کی ایک رہائشی بلڈنگ میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب پولیس کی جانب سے ایک کمرے کا کئی روز تک بند پڑا دروازہ توڑا گیا تو اندر ایک غیر ملکی کارکن کی لاش پنکھے سے جھول رہی تھی۔ پولیس کے مطابق مرنے والا کا تعلق بھارت سے ہے۔ اس کی تین روز پہلے موت ہو گئی تھی، مگر کسی کو اس کے بارے میں خبر نہ ہو سکی۔

جب اس بدنصیب کارکن نے تین روز تک دفتر میں ڈیوٹی کے لیے حاضری نہ دی تو کمپنی والے بھی فکر مند ہو گئے۔ آخرکار الرفا کے علاقے کی رہائشی بلڈنگ میں اس کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، جواندر سے نہ کھولا گیا تو بالآخر پولیس کو اطلاع کی گئی۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کر دروازہ توڑ ڈالا تو اندر کا منظر دیکھ کر سب پریشان رہ گئے کیونکہ وہاں 34 سالہ غیر ملکی کارکن کی لاش سیلنگ فین سے جھول رہی تھی۔

(جاری ہے)

مرنے والے کا نام K.M بتایا گیا ہے۔ الرفا پولیس اسٹیشن کے ڈائریکٹر کرنل جمعہ خلفان المہیری نے بتایا کہ ایک کمپنی کی جانب سے اپنے کارکن کی گمشدگی کی رپورٹ درج کراکے بتایا گیا تھا کہ وہ تین روز سے غائب ہے۔ اس کے کمرے کا دروزہ بھی بند ہے۔ موبائل فون بھی آ ف جا رہا ہے۔ دروازہ توڑنے پر پتا چلا کہ یہ کارکن مر چکا تھا۔ فارنزک ماہرین کے مطابق کارکن نے خود کُشی کی ہے، جس کی وجوہات فی الحال معلوم نہیں ہو سکیں۔

مزید رپورٹس آنے کے بعد ہی خود کُشی کی تصدیق ہو سکے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایک نوجوان لڑکی نے 70 سالہ بزرگ کے ساتھ رشتہ طے کرنے پر خود کُشی کر لی تھی۔ پولیس کے مطابق 21 سالہ لڑکی اپنے گھر والوں کے ساتھ مویلیہ کی رہائشی بلڈنگ کی پانچویں منزل کے اپارٹمنٹ میں مقیم تھی۔ لڑکی کا اپنے سے پچاس سال بڑے شخص سے رشتہ جوڑنے پر گھر والوں کے ساتھ مستقل جھگڑا رہتا تھا۔ وقوعہ کے روز بھی لڑکی نے گھر والوں کی منت سماجت کی کہ اس رشتے کو ختم کر دیا جائے۔ وہ اتنے بزرگ شخص کی بیوی بننے کو تیار نہیں ہے۔ مگر گھر والوں کی ضد اور انکار کے بعد وہ پانچویں منزل سے کود گئی۔ جس کے بعد اس کی موقع پر موت ہو گئی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں