اماراتی ریاست میں پاکستانی نوجوان کی ڈوبنے سے ہلاکت، اہم اعلان ہو گیا

اُم القوین کا ساحلی مقام بیت متواحد عارضی طور پر بند کر دیا گیا، چند روز کے دوران کئی افراد ڈوب چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 17 جون 2021 16:11

اماراتی ریاست میں پاکستانی نوجوان کی ڈوبنے سے ہلاکت، اہم اعلان ہو گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 جون2021ء) یو اے ای میں موسم گرم کے دوران ساحل سمندر پر آنے والوں کا رش بہت بڑھ جاتا ہے۔ اکثر لوگ بے احتیاطی کرتے ہوئے گہرے پانی میں چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے امارات میں ہر سال درجنوں اموات ہوتی ہیں۔ اگرچہ ساحلی مقامات پر لائف گارڈز بھی تعینات ہوتے ہیں، تاہم لوگوں کے رش کی وجہ سے کئی بار ان کی جان بچانے میں دیر ہو جاتی ہے۔

اماراتی ریاست اُم القوین میں گزشتہ جمعہ کے روز بیت المتواحد کے ساحلی مقام پر دو الگ الگ افسوس ناک واقعات پیش آئے تھے۔ پہلے واقعے میں ایک پاکستانی نوجوان گہرے پانی میں چلے جانے کے باعث ڈوب کر جاں بحق ہو گیا تھا، جس کی عمر 25 سال کے قریب تھی۔ جبکہ ایک اُردنی نوجوان بھی اسی طرح کے حادثے میں زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان دونوں کی میتیں سمندر سے نکال کر اُم القوین ہسپتال منتقل کر دی گئی تھیں۔

ایک ہی روز میں دو اموات کے بعد اُم القوین کی حکومت نے بیت المتواحد کے ساحلی مقام کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ پابندی عارضی نوعیت کی ہے جس کا مقصد لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کو ممکن بنانا ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق اُم القوین کے ساحلی مقام چھُٹی کے روز ہزاروں افراد تفریح کے لیے آتے ہیں تاہم یہاں کسی ایمرجنسی کی صورت میں لوگوں کی جان بچانے کے لیے بہت کم لائف گارڈز تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی 49 سالہ بھارتی شہری اپنی 32 سالہ بیوی ، بیٹے اور چار سالہ بیٹی کے ہمراہ اُم القوین کے البیت متواحد ساحل پر تفریح منانے آیا تھا۔ صبح سات بجے آنے والا یہ غیر ملکی جوڑا دو گھنٹے تک ساحل پر بیٹھا تفریح کرتا رہا۔ تاہم نو بجے کے قریب بھارتی خاوند اپنے بیوی بچوں کو لے کر سمندر کی جانب چلا گیا۔ اسی دوران یہ خاندان سمندر کی تیز لہروں کی زد میں آ گیا۔

بھارتی خاوند نے بیوی اور بیٹی کو مشکل میں دیکھ کر جان بچانے کی کوشش کی تاہم ناکامی پر وہ فوراً کنارے پر آیا اور وہاں موجود لوگوں کو بتایا کہ اس کی بیوی اور بیٹی ڈوب رہی ہے۔ ساحل پر کچھ تیراک فوری طور پر سمندر میں اُتر گئے اوربھارتی خاتون کی بیٹی اور بیوی کو پانی سے باہر نکال لیا۔ تاہم بھارتی خاتون کی حالت بہت خراب تھی، جو تھوڑی دیر بعد وفات پا گئی۔

تاہم اس کی بیٹی کی حالت ہسپتال پہنچنے کے بعد سنبھل گئی تھی۔اُم القوین کے کمپری ہینسو پولیس سنٹرز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر خلیفہ سالم الشمسی نے لوگوں سے کہا کہ وہ ساحل سمندر پر تفریح کے وقت گہرے پانی میں جانے سے گریز کریں۔ سمندر میں تیراکی کرتے وقت لائف سیونگ جیکٹ لازمی پہنیں۔ والدین اپنے بچوں پر ہر لمحے دھیان رکھیں۔معمولی سی غفلت بھی بڑے صدمے کاسبب بن سکتی ہے۔ 

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں