دبئی میں تنازعات کو حل کرنے کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا گیا

نیا قانون تنازعات کے پر امن حل کو فروغ دے گا ، عدالت ثالثی کے طریقہ کار، سماعت کی نگرانی ، تصفیہ اور معاہدوں کی منظوری کے لیے ایک یا زیادہ ججوں کو تفویض کرے گی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 22 ستمبر 2021 12:00

دبئی میں تنازعات کو حل کرنے کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا گیا
دبئی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 ستمبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات کی اہم امارت دبئی میں تنازعات کو حل کرنے کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا گیا ، نیا قانون تنازعات کے پر امن حل کو فروغ دے گا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے منگل کے روز 2021 کا قانون نمبر (18) جاری کیا جو تنازعات کی ثالثی سے متعلق خدمات کو منظم کرتا ہے ، نیا قانون تنازعات کے حل کے متبادل طریقوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی اور ثالثی کے طریقہ کار کی رفتار اور کارکردگی کو بڑھانے میں مدد دے گا۔

بتایا گیا ہے کہ نئے قانون کا اطلاق 2009 کے قانون نمبر (16) کے مطابق قائم ہونے والے 'تنازعات کے خوشگوار تصفیے کے مرکز' اور ثالثی کے ذریعے سول اور تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے کاروبار میں شامل ہر کسی پر ہوتا ہے ، نئے قانون میں 'سینٹر فار امی سیبل سیٹلمنٹ آف ڈپیوٹس' اور مرکز کے سربراہ دبئی کورٹ آف فرسٹ انسٹنس کے ڈائریکٹر کے فرائض بھی بیان کیے گئے ہیں کہ عدالت ثالثی کے طریقہ کار اور سماعت کی نگرانی اور تصفیہ اور معاہدوں کی منظوری کے لیے ایک یا زیادہ ججوں کو تفویض کرے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مرکز دبئی عدالتوں کی طرف سے جاری کردہ فیصلے کے ذریعے اس کے حوالہ کردہ تنازعات کو سنتا ہے اور ان کا فیصلہ کرتا ہے، اس کے علاوہ تنازعہ کے تمام فریق ثالثی کے لیے بھی اس مرکز سے رجوع کرنے پر رضامند ہوں جب کہ نیا جاری کردہ 2021 کا قانون نمبر (18) پہلے سے موجود 2009 کے قانون نمبر (16) کی جگہ لے گا ، جو 'تنازعات کے خوشگوار تصفیے کا مرکز' قائم کرتا ہے اور کسی بھی دوسری قانون سازی کو منسوخ کرتا ہے جو 2021 کے قانون نمبر (18) سے متصادم ہو ، 2009 کے قانون نمبر (16) کا نفاذ اس وقت تک موثر رہے گا جب تک کہ وہ نئے قانون کے مضامین سے متصادم نہ ہوں جب کہ 2021 کا قانون نمبر (18) سرکاری گزٹ میں اس کی اشاعت کی تاریخ سے نافذ العمل ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں