امارات میں حادثے کا شکار بھارتی شہری کو 5 لاکھ درہم سے زائد معاوضہ مل گیا

عدالتی حکم پر ہندوستانی باشندے عبدالرحمان کو ٹریفک حادثے کے بعد 5 لاکھ 06 ہزار 514 درہم معاوضہ دیا گیا‘ دبئی کی عدالت نےانشورنس کمپنی کو رقم ادا کرنے کے ساتھ قانونی اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 12 جنوری 2022 14:25

امارات میں حادثے کا شکار بھارتی شہری کو 5 لاکھ درہم سے زائد معاوضہ مل گیا
دبئی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 جنوری 2022ء ) متحدہ عرب امارات میں حادثے کا شکار بھارتی شہری کو 5 لاکھ درہم سے زائد معاوضہ مل گیا۔ گلف نیوز کے مطابق یو اے ای کی ریاست فجیرہ میں کام کرنے والے ایک ہندوستانی تارک وطن کو گزشتہ سال 22 اگست کو پیش آنے والے ٹریفک حادثے کے بعد 5 لاکھ 06 ہزار 514 درہم معاوضہ دیا گیا ہے کیوں کہ دبئی کی عدالت نے بھارتی ریاست کیرالہ کے کٹی پورم سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمان کی جانب سے انشورنس کمپنی کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں اسے رقم ادا کرنے کے علاوہ اس کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا۔

عبدالرحمان نے بتایا کہ وہ اپنی کار میں تھا جو ایک کریانہ کی دکان کے سامنے کھڑی تھی جہاں وہ ڈیلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا تھا ، اس دوران ایک تیز رفتار گاڑی اچانک ان کی کھڑی گاڑی سے ٹکرا گئی ، جس کے نتیجے گاڑی کو کچل دیا گیا اور وہ شدید زخمی ہو گیا ، عدالت کو یقین تھا کہ دوسرا ڈرائیور حادثے کا ذمہ دار ہے ، اس لیے مجھے معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے کیوں کہ مجھے دماغی چوٹ لگی ہے جس کے لیے زندگی بھر دوائیاں درکار ہیں اور میں دوا کو ایک دن بھی نہیں چھوڑ سکتا ۔

(جاری ہے)

بھارتی شہری نے کہا کہ ایک خاندانی دوست اسماعیل اور کچھ دوستوں نے ان کے حق میں قانونی مقدمہ دائر کرنے کے لیے سماجی کارکن اور قانونی نمائندے سلام پاپینیسری سے رابطہ کیا ، پیپینسری نے میڈیکل اور پولیس رپورٹس انشورنس اتھارٹی کو پیش کیں ، اس کے بعد اس نے انشورنس کمپنی اور حادثے کا سبب بننے والے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی نے ابتدائی طور پر 5 لاکھ درہم کے معاوضے کا حکم دیا تو انشورنس کمپنی نے دبئی کی عدالتوں میں ایک سول کیس دائر کیا جس میں نشاندہی کی گئی کہ متاثرہ کو جو چوٹ لگی ہے وہ سنگین نہیں ہے اور معاوضے کی رقم میں کمی کا مطالبہ کیا تاہم عدالت نے انشورنس کمپنی کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ، جس میں میڈیکل رپورٹس کو بھی مدنظر رکھا گیا لیکن انشورنس کمپنی نے بعد میں اپیل دائر کی لیکن اپیل بھی مسترد کر دی گئی اور عدالت نے قرار دیا کہ عدالت میں جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ زخمیوں اور معاوضے کے دعوے کا اندازہ لگانے کے لیے کافی ہے۔

عبدالرحمان نے کہا کہ معاوضے کا ایک بڑا حصہ علاج پر خرچ ہو گا ، کیوں کہ میں اپنے دماغ کی چوٹ کے لیے تاحیات دوا لے رہا ہوں ، اگر میری دوائی ایک دن کے لیے بھی چھوٹ جائے تو میں کھڑا نہیں رہ سکوں گا ، میں اب بے روزگار بھی ہوگیا ہوں ، میں خیریت سے گھر واپس جا رہا ہوں لیکن ہندوستان میں بھی میں مزید کام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں