خلیجی ممالک میں ٹرین مستقبل کی بنیادی سفری ضرورت قرار

ٹرین کے ذریعے خلیجی خطے کے اندر سفر کرنا ہوائی جہاز سے کہیں آسان ہو جائے گا

Sajid Ali ساجد علی منگل 30 مئی 2023 17:15

خلیجی ممالک میں ٹرین مستقبل کی بنیادی سفری ضرورت قرار
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 مئی 2023ء ) خلیجی ممالک میں ٹرین مستقبل کی بنیادی سفری ضرورت قرار دے دی گئی۔ فرانسیسی ریل موبلیٹی دیو السٹوم میں مشرق وسطیٰ کے کلسٹر کی منیجنگ ڈائریکٹر ماما سوگوفارا نے کہا ہے کہ ایک خلیجی شہر سے دوسرے کے لیے ایک گھنٹے کی پرواز کے لیے لوگ ہوائی اڈے تک پہنچنے کے لیے زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں، وہاں پرواز پر جانے کے لیے تمام عمل سے گزرتے ہیں اور پھر اصل سفر کا وقت آتا ہے، اگر مستقبل میں مسافر ایک شہر کے مرکز سے دوسرے شہر تک 400 کلومیٹر کی سواری کے لیے ریل کا استعمال کر رہا ہے، تو ہم ایک گھنٹے کے سفر کے وقت کے بارے میں بات کر رہے ہیں یا یوں کہیے 350 کلومیٹر فی گھنٹہ کی تیز رفتار لائن پر ایک گھنٹہ 10 منٹ یا اس سے زیادہ وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج سعودی عرب میں تیز رفتار نیٹ ورکس مثال کے طور پر دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں مدینہ کو جدہ سے جوڑنے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں، یہ سب قابل عمل ہے، اس کے باوجود کیا کاروباری مسافر اب بھی صرف فلائٹ پکڑنے کے بظاہر تیز ترین آپشن کی تلاش نہیں کرے گا؟ یہ وہ جگہ ہے جہاں مستقبل کے ریل روٹس پر ٹکٹوں کی قیمتوں کا تعین ہوگا، ہوائی اڈوں تک پہنچنے اور سفر شروع کرنے میں آپ جتنا وقت بچاتے ہیں اس کے علاوہ ٹرین میں بزنس ٹرپ آپ کو گھومنے پھرنے، ملاقاتیں کرنے اور سفر کے دوران ہی حقیقی معنوں میں نتیجہ خیز ہونے کے آرام کے ساتھ آتا ہے۔

(جاری ہے)

ماما سوگوفارا نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پہلے ہی اتحاد ریل کے ذریعے اپنا ریل نیٹ ورک بنانے میں مصروف ہے، کچھ دیگر خلیجی ریاستیں بھی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، سعودی میٹرو آپریشنز نے کافی تیزی سے کام کیا ہے اور حال ہی میں عمان بھی اس عمل میں آگے بڑھ رہا ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں