یواے ای جانے والے پاکستانیوں کیلئے اہم ہدایات جاری

متحدہ عرب امارات میں قوانین کی خلاف ورزی پر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پاکستانی قونصل جنرل کا بیان

Sajid Ali ساجد علی اتوار 29 ستمبر 2024 12:20

یواے ای جانے والے پاکستانیوں کیلئے اہم ہدایات جاری
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 ستمبر 2024ء ) متحدہ عرب امارات میں ملازمت یا وزٹ ویزہ پر جانے والے پاکستانیوں کے لیے اماراتی حکام نے تمام قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کرنے کے حوالے سے پیغام جاری کردیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے دبئی کے ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (جی ڈی آر ایف ای) کے ذریعے کی جا سکتی ہے جب کہ ابوظہبی، شارجہ، ام القوین، فجیرہ، عجمان اور راس الخیمہ سے جاری کیے گئے ویزوں کی تصدیق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی سے کی جا سکتی ہے۔

نوکری کیلئے امارات جانے والوں کے لیے سخت ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہری اپنی تفصیلات سرکاری چینلز کے ذریعے تصدیق کریں تاکہ جعلی نوکری کے اشتہاروں سے بچا جا سکے، اگر آپ کو شک ہے تو ابوظہبی میں پاکستانی سفارتخانے یا قونصلیٹ جنرل آف پاکستان سے مدد لے سکتے ہیں، امارات میں ملازمت کی تلاش کے محفوظ اور کامیاب تجربے کے لیے آجر کی تفصیلات کی تصدیق کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اس کے علاوہ امارات میں تمام پاکستانیوں کو ملازمت سے محرومی کا بیمہ بھی حاصل کرنا ہوگا، جسے متحدہ عرب امارات کی انوولنٹری لاس آف ایمپلائمنٹ (آئی ایل او ای) انشورنس کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں پہلے سے مقیم یا وہاں جانے کی تیار کرنے والے پاکستانی ایسی پوسٹس شیئر کرنے سے گریز کریں جس سے مذہبی جذبات مجروح ہوں، غیر اخلاقی یا بیہودہ مواد یا انسانی اسمگلنگ سے متعلق مواد اپ لوڈ نہ کریں، دوسرے ممالک کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والی پوسٹ کرنے سے گریز کریں، احتجاج میں حصہ لینے یا دھمکی آمیز مواد کو سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔

اس کے علاوہ دوسروں کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر یا ویڈیوز شیئر نہ کریں، حساس علاقوں کی تصاویر نہ لیں، دوسروں کی رازداری کا احترام کریں اور افواہوں یا گمراہ کن معلومات کو پھیلانے سے گریز کریں، ذاتی معلومات جیسے اے ٹی ایم پن اور او ٹی پیز کی حفاظت کریں، سیاحتی یا وزٹ ویزہ پر ملازمت اختیار کرنے سے گریز کریں، خالی چیک یا کاغذات پر دستخط سے لازمی گریز کریں، تمام ٹریفک قوانین پر عمل کریں، بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس صرف غیر رہائشیوں کے لیے درست ہیں، منشیات کے ساتھ ساتھ ممنوعہ اشیاء پر مشتمل ادویات سے سختی سے پرہیز کریں، غیر رجسٹرڈ خیراتی اداروں کے لیے فنڈز جمع نہ کریں کیونکہ یہ عمل غیر قانونی ہے۔

ایک انٹرویو میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی اور امارات آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ وہ مقامی قوانین اور ذمہ داریوں سے آگاہ رہیں اور یہاں قانون کی طرف سے کسی قسم کی پریشانی سے محفوظ رہیں کیوں کہ متحدہ عرب امارات میں قوانین کی خلاف ورزی پر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر آپ وزٹ ویزہ پر ہیں یا تارک وطن ہیں تو مقامی قوانین کی خلاف ورزی سخت سزاؤں کا باعث بن سکتی ہے، جس میں عدالتی الزامات، جیل، بھاری جرمانے اور ملک بدری شامل ہے، ان نتائج سے بچنے کے لیے مقامی قوانین کا احترام اور ان پر عمل کرنا بہت ضروری ہے، متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی مقیم ہیں، جو خلیجی ملک کی دوسری بڑی کمیونٹی ہیں، اس کے علاوہ پاکستان سے ہر سال لاکھوں سیاح امارات کا رخ کرتے ہیں۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں