فجیرہ میں آتش زدگی کے نتیجے میں دو بچوں کی ہلاکت کا معاملہ

والدین نے گھر یلو ملازمہ پر مجرمانہ غفلت کا مقدمہ درج کرا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 29 اگست 2019 15:15

فجیرہ میں آتش زدگی کے نتیجے میں دو بچوں کی ہلاکت کا معاملہ
فجیرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،29 اگست 2019ء) فجیرہ میں چند ماہ قبل ایک وِلا میں آتش زدگی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں گھر میں موجود دوننھے بچے دم گھُٹنے کے باعث جاں بحق ہو گئے تھے۔ ان میں سے ایک بچے کی عمر چار سال اور دوسری بچی کی عمر تین سال تھی۔ غمزدہ والدین نے اس واقعے کے لیے گھر میں موجود غیر مُلکی ملازمہ کو ذمہ دار قرار دے دیا۔

والدین نے فجیرہ کی مقامی عدالت میں موٴقف اختیار کیا کہ وہ اپنی ملازمتوں پر گئے تھے، اس دوران گھر میں موجود ملازمہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ بچوں کا خیال رکھتی اور آگ لگنے کے بعد اُنہیں فوری طور پر باہر نکالتی۔ اس کی غفلت کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے دو ننھے بچوں کی زندگیوں کا چراغ گُل ہو گیا۔

(جاری ہے)

تاہم ایک ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والی ملازمہ کا کہنا تھا کہ جس وقت بچوں کے کمرے میں آگ لگی وہ اس وقت نچلی منزل پر تھی۔

جب بچے نیند میں تھے تو اس وقت اس کی ذمہ داری نہیں تھی کہ وہ ان کا خیال رکھتی۔ ملازمہ نے اپنی صفائی میں مزید کہا کہ آتش زدگی کے بعد اُس نے اور بچوں کی نانی نے مِل کر انہیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، مگر چونکہ دروازہ اندر سے لاک ہو گیا تھا اور کمرے میں بے انتہا دھواں بھر چکا تھا، اس لیے بچوں کو بچانا ممکن نہ ہو پایا۔ عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ اگلی سماعت تک ملتوی کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ 25 جُون کو فجیرہ کے علاقے مضاب کے ایک گھر میں آگ لگنے کے نتیجے میں دو ننھے بچے فہد اور اس کی بہن حور دم گھُٹنے کے باعث جاں بحق ہو گئے تھے۔ جب تک آگ بجھانے والا عملہ موقع پر پہنچتا، اس سے پہلے ہی اُن کا انتقال ہو چکا تھا۔ امدادی عملے نے کمرے کی کھڑکی توڑ کر بچوں کی لاشیں بیڈ کے نیچے سے نکالی تھیں۔

متعلقہ عنوان :

فجیرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں