یو اے ای ؛ فجیرہ میں شہد بیچنے والے غیر ملکی کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑگیا

آپریشن روم کو ایک عرب شہری کے بارے میں کئی کالز موصول ہوئیں جو گلیوں اور عوامی علاقوں میں شہد بیچ رہا تھا ، جس کے شہد کی قیمت بھی عام دکانوں سے سستی تھی

Sajid Ali ساجد علی منگل 12 اکتوبر 2021 14:59

یو اے ای ؛ فجیرہ میں شہد بیچنے والے غیر ملکی کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑگیا
فجیرہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 12اکتوبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ میں شہد بیچنے والے غیر ملکی کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑگیا ، 35 سالہ عرب شخص متعلقہ حکام سے لائسنس حاصل کیے بغیر ٹریفک سگنلز اور عوامی علاقوں میں شہد فروخت کرنے کی وجہ سے مقدمے کا سامنا کرے گا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق آپریشن روم کو ایک عرب شہری کے بارے میں کئی کالز موصول ہوئیں جو گلیوں اور عوامی علاقوں میں شہد بیچ رہا تھا ، جس کے شہد کی قیمت بھی دکانوں سے سستی تھی ، جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تو اس نے پبلک پراسیکیوشن کے سامنے اعتراف کیا اور وضاحت کی کہ اس نے لائسنس حاصل نہیں کیا کیوں کہ وہ اپنے ویزا کی تجدید کے عمل میں تھا۔

دوران تفتیش عرب شہری نے یہ بھی کہا کہ وہ بازاروں میں لوگوں سے بھیک نہیں مانگتا تھا بلکہ صرف شہد فروخت کر رہا تھا ، اس دوران شخص نے تصدیق کی کہ وہ 20 درہم فی کلو سے زیادہ کی قیمت میں شہد خریدتا ہے اور اسے 50 درہم فی کلو میں دوبارہ فروخت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے شخص کو سننے کے بعد فجیرہ کی عدالت نے اس کیس کے حوالے سے فیصلہ غیر ملکی عرب شہری کو گرفتار کرنے والے افسران کا موقف جاننے تک ملتوی کردیا۔

دوسری طرف دبئی میں ایک خاتون خانہ کو انسٹاگرام پر شوہر کا موبائل نمبر شائع کرنے پر مقدمے کا سامنا ہے ، جہاں گھریلو خاتون کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے شوہر کا فون نمبر پوسٹ کر کے اس کی رازداری کی خلاف ورزی پر ڈھائی ہزار درہم جرمانہ کیا گیا ہے ، خاتون پر سوشل میڈیا پر ان کے گھر کی تصاویر شائع کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔ دبئی کورٹ کی ایک عدالت سے معلوم ہوا ہے کہ 40 سالہ اماراتی گھریلو خاتون نے اس سال جنوری میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے شوہر کے ساتھ ذاتی بات چیت کی تصاویر اور اس کا فون نمبر شائع کیا ، اس کے شوہر نے اس واقعے کی اطلاع دبئی پولیس اسٹیشن کو دی اور دعویٰ کیا کہ اس کی بیوی نے اس کی رازداری کی خلاف ورزی کی ہے تاہم خاتون خانہ نے کمرہ عدالت میں الزامات کی تردید کی۔

عدالت میں سماعت کے دوران گھریلو خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ دبئی میں اپنے اپارٹمنٹ میں تھی اور اپنی بہنوں کے ساتھ خاندانی مسئلہ حل کرنے کے بارے میں بات کر رہی تھی ، اس دوران میں ان کے ساتھ واٹس ایپ پر بات کر رہی تھی ، میں نے اپنے بچوں کی تصاویر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ڈالیں اور ساتھ ہی اس میں میری اور میرے شوہر کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی تھی۔

فجیرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں