راس الخیمہ: 10 منزلہ اپارٹمنٹ سے گرنے والی بچی کوما سے باہر آ گئی

ڈیڑھ سالہ بچی زمین پر گرنے کی بجائے گاڑی کی پچھلی سکرین پر جا گِری تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 1 مارچ 2019 16:48

راس الخیمہ: 10 منزلہ اپارٹمنٹ سے گرنے والی بچی کوما سے باہر آ گئی
راس الخیمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم مارچ 2019ء ) چند روز قبل اماراتی ریاست راس الخیمہ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں 19 ماہ کی بچی رہائشی فلیٹ کی کھڑکی سے نیچے کو جا گری تھی۔ تاہم وہ خوش قسمتی سے سیدھا زمین پر گِرنے کی بجائے نیچے کھڑی ایک ٹویوٹا کار سیلون کی پچھلی سکرین پر گِری جس کی وجہ سے وہ فوری طور پر مرنے سے تو بچ گئی تھی تاہم اُس کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

ڈاکٹرز نے اس بچی کے حوالے سے ایک خوش خبری سُنا دی ہے۔ یہ بچی اب کوما سے نکل آئی ہے اور اُس کی حالت میں دِن بدِن سُدھار پیدا ہو رہا ہے۔توان ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا بچی لِینا کا علاج کرنے والی ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ اب اُس پر سے وینٹی لیٹر ہٹا لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اُس کی صحت کی بحالی میں ابھی کافی وقت لگے گا۔

کیونکہ اُس کے جسم کے کافی حصّوں پر فریکچر آئے ہیں۔ بچی کی جان بچانے کے لیے کئی ڈاکٹرز پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی جن کی پیشہ ورانہ مہارت نے دُکھی والدین کے چہرے کی مسکراہٹ لوٹا دی ہے۔ بچی کے والدین مصر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈیڑھ سالہ بچی کی والدہ نے بتایا کہ وہ راس الخیمہ کی ایک بلند منزلہ رہائشی عمارت کی 10 ویں منزل پر بنے فلیٹ میں مقیم ہیں۔

وقوعہ کے روز رات سوا گیارہ بجے کے قریب وہ اپنے چھ سالہ بیٹے کے اگلے دِن سکول جانے کے لیے بیگ تیار کر رہی تھی۔ اچانک اُس کی نظر بچی پر پڑی جو کمرے کی کھڑکی کے ساتھ لگے صوفے کے اُوپر چڑھ گئی۔جب اُس نے دیکھا کہ بچی کھڑکی سے گرنے والی ہے تووہ فوراً گھبرا کر اُس کی جانب لپکی۔ لیکن جب تک وہ اُس تک پہنچتی، بچی کھڑکی سے نیچے کی جانب جا گِری۔

بچی کی ماں فوراً گراؤنڈ فلور کی جانب دوڑی۔ اْسے یہ دیکھ کر کچھ تسلّی ہوئی کہ بچی کی سانسیں چل رہی تھیں، کیونکہ وہ زمین پر گرنے سے بچ گئی تھی۔ تاہم اْس کی حالت پھر بھی تشویشناک تھی۔ بچی کو پہلے عبید اللہ اسپتال لے جایا گیا اور پھر سقر ہسپتال منتقل کیا گیا۔جہاں اْس کے پیٹ کا آپریشن کیا گیا تاکہ اْسکے جسم کے اندرونی حصّوں میں لگنے والی چوٹوں سے رِسنے والا خون بہنے سے روکا جا سکے۔اس کے بعد بچی کو توان ہسپتال شفٹ کیا گیا تھا۔ بچی کے والد نے بتایا کہ اُس نے دو ہفتے قبل ایک صوفہ خریدا تھا جب اُس کی ماں اُس کے پاس چند روز قیام کی خاطر آئی تھی۔ یہ صوفہ کھڑکی کے آگے رکھا گیا تھا۔ جس کے باعث یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیاتھا۔

متعلقہ عنوان :

رأس الخيمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں