شارجہ میں 15 سالہ لڑکی نے بلند عمارت سے کُود کر خود کُشی کر لی

دسویں منزل سے کُودنے والی بدنصیب بچی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 9 دسمبر 2019 14:13

شارجہ میں 15 سالہ لڑکی نے بلند عمارت سے کُود کر خود کُشی کر لی
شارجہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 دسمبر 2019ء) شارجہ میں اپنے والدین کے ساتھ مقیم کم سن لڑکی نے اپنے اپارٹمنٹ کی بالکونی سے چھلانگ لگا کر خود کُشی کر لی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کا تعلق بھارت سے ہے جو روزگار کی غرض سے متحدہ عرب امارات میں مقیم تھے۔ اس واقعے کی اطلاع صبح 11 بجے مِلی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو بچی بے حِس و حرکت بلڈنگ کے گراؤنڈ فلور پر پڑی تھی اور اس کے جسم کے مختلف حصوں سے خون بہہ رہا تھا۔

بظاہر یہی لگتا ہے کہ پندرہ سالہ لڑکی نے خود کُشی کی ہے۔ بچی کو فوری طور پر کویتی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کی کئی گھنٹوں پہلے ہی موت واقع ہو چکی ہے ۔ جس کے بعد لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کی خاطر فارنزک لیبارٹری منتقل کر دیا گیا، جہاں یہ انکشاف سامنے آیا کہ اُس نے رات 10 بجے خود کُشی کی تھی۔

(جاری ہے)

الغریب پولیس اسٹیش نے تفتیش کی غرض سے بچی کے والدین کو حراست میں لے لیا ہے۔

بدنصیب بچی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھ جو انڈین کری کلم اسکول میں دسویں گریڈ کی طالبہ تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شارجہ میں ایک کم سن لڑکے نے اپنے والد کی ڈانٹ ڈپٹ سے دُکھی ہو کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیاتھا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ شارجہ کے علاقے قاسمیہ میں پیش آیا۔ جہاں 16سال کی عمر کا ایک عرب لڑکا اپنے والدین کے ساتھ ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھا۔

لڑکے نے اچانک چوتھی منزل پر واقع اپنے رہائشی اپارٹمنٹ سے چھلانگ لگا دی، زمین پر گرتے ہی وہ جاں بحق ہو گیا۔ یہ واقعہ دوپہر پونے ایک بجے کے قریب پیش آیا۔خون میں لت پت لڑکے کو فوری طور پر الکویتی ہسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ہسپتال لائے جانے سے قبل ہی وفات پا چکا تھا۔بلندی پر سے گرنے کی وجہ سے اُس کے سر کی اندرونی ہڈیاں ٹُوٹ پھُوٹ گئی تھیں اور ڈھیر مقدار میں خون بھی بہہ گیا تھا۔

لڑکے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے فارنزک لیبارٹری منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق لڑکے کی موت کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے، مگر قوی امکان یہی ہے کہ اس نے خود کُشی کی ہے۔ لڑکے کے والدین کو تفتیش کی خاطر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مقامی اخبار نے بتایا ہے کہ مرنے والے لڑکے کے ایک قریبی دوست کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے ”میرے دوست کا والد بہت سخت طبیعت کا مالک تھا۔

واقعے سے ایک روز قبل وہ ہمارے ساتھ باہر کہیں تفریح کی خاطر گیا۔ جب وہ رات کو دیر سے گھر پہنچا تو اُس کے والد نے دروازہ کھولنے سے انکار کر دیا۔ جس کے باعث اُس نے رات اپنے ایک دُبئی میں مقیم دوست کے گھر پر ہی گزاری۔اگلے روز اس کی موت کی خبر آ گئی۔ “ بدنصیب لڑکے کے ایک اور دوست نے بتایا کہ وہ پڑھائی کے معاملے میں بہت لائق طالب علم تھا۔ اسی وجہ سے اُس کے تمام ٹیچرز اور کلاس فیلوز اس سے بڑی محبت اور چاہت سے پیش آتے تھے۔

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں