شارجہ : پاکستانی نوجوان نے اپنی بہن سے ناجائز تعلقات بنانے اور اس کی برہنہ تصویریں بنانے والے ہم وطن کو قتل کر دیا

مقتول شخص اور قاتل دونوں ایک ہی کمپنی میں ملازم تھے، مقتول کمپنی کے دیگر افراد کو سرعام بتاتا تھا کہ اس نے کیسے قاتل کی بہن کو پھنسا کر اُس سے تعلقات بنائے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 17 جنوری 2020 12:19

شارجہ : پاکستانی نوجوان نے اپنی بہن سے ناجائز تعلقات بنانے اور اس کی برہنہ تصویریں بنانے والے ہم وطن کو قتل کر دیا
شارجہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2020ء) شارجہ میں مقیم ایک پاکستانی نوجوان نے اپنے ہم وطن ساتھی ملازم کو قتل کر دیا جو اُسی کے گاؤں کا رہائشی تھا۔ پاکستانی نوجوان نے یہ قتل غیرت کی بناء پر کیا۔ ملزم نے اپنے ہم وطن کو سینے میں خنجر گھونپ کر ہلاک کر دیا اور پھر شارجہ ایئر پورٹ سے وطن واپس فرار ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث وہ مفرو ر ہونے میں کامیاب نہ ہو سکا۔

پولیس کے مطابق مقتول شخص نے ملزم کی بہن کے ساتھ ناجائز تعلقات اُستوار کر رکھے تھے اور ملزم کو اُس کی بہن کی نازیبا حالت میں تصاویر آن لائن بھیج کر اذیت بھی پہنچائی تھی۔ شارجہ کریمنل کورٹ میں مقدمے کی کارروائی کے دوران استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ قاتل اور مقتول دونوں پاکستان کے ایک ہی گاؤں کے رہنے والے تھے۔

(جاری ہے)

مقتول نوجوان نے 2017ء میں شارجہ آنے سے قبل قاتل کی بہن سے جنسی تعلقات اُستوار کر رکھے تھے۔

ملزم نے بتایا کہ جب مقتول شارجہ آیا تو اس نے مجھے چڑانے کی خاطرمیری بہن کی نازیبا حالت میں لی گئی تصویریں میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھیجیں جنہیں دیکھ کر میں طیش میں آ گیا اور مقتول کا موبائل نمبر حاصل کر کے اُس کی اس غلیظ حرکت پربُرا بھلا کہا۔مگر وہ بے شرمی پر ڈٹا رہا اور کہنے لگا کہ جو کرنا ہے کر لو، میں آگے بھی اس طرح کی حرکتیں کرتا رہوں گا۔

ملزم نے مزید بتایا کہ چند مہینے بعد میری شارجہ میں اُسی کمپنی میں ملازمت لگ گئی جس میں مقتول نوجوان کام کرتا تھا۔ ہماری رہائشی بلڈنگ بھی ایک ہی تھی۔ میرا اپنی بہن سے شرمناک حرکات کرنے والے شخص سے کئی بار سامنا ہوا، مگر شرمندگی کی وجہ سے اُسے کچھ نہ کہہ سکا۔ تاہم وقوعہ کے دِن میرا اُس وقت صبر جواب دے گیا، جب وہ میرے سامنے ہی میرے ساتھیوں کے سامنے بے شرمی سے شیخی مار کر بتانے لگا کہ اُس کے میری بہن سے جنسی تعلقات ہیں، اور اُس کے پاس میری بہن کی برہنہ حالت میں لی گئی تصویریں بھی ہیں۔

جس پر میں نے اس شخص کو دھکا دیا تو وہ اپنی پہلے والی بے شرمی سے کام لیتے ہوئے ذرا بھی نہ پچھتایا اور کہنے لگا کہ وہ مجھے دوبارہ میری بہن کی نازیبا تصاویر بھیجے گا۔ یہ سُن کر میرا صبر جواب دے گیا۔ میں رہائشی بلڈنگ میں گیا اور وہاں کچن میں پڑی تیز دھار چھُری اُٹھالی اور واپس آکر اُس سے کہا کہ اب وہ آئندہ ایسی بے شرمی والی بات کہنے کے لیے زندہ نہیں رہے گا۔

اور پھر اُس کے سینے میں چاقو گھونپ دیا۔ میرے کپڑے اس کے خون سے لت پت ہو چکے تھے۔ میں اسی حالت میں شارجہ ایئر پورٹ گیا اور وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم ایئرپورٹ پر تعینات سیکیورٹی نے مجھے گرفتار کر لیا۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 28 فروری کو ہو گی، جس میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقتول کے ورثاء کی جانب سے قاتل نوجوان کو معافی دیئے جانے کا تحریری ثبوت پیش کیا جائے گا۔

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں