شارجہ : ٹیچرز کی جانب سے بچے کو ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کرنے سے متعلق حقائق سامنے آ گئے

عدالت کی جانب سے خاتون سُپروائزر پر عائد کیا گیا 10 ہزار درہم کا جرمانہ واپس لے لیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 جنوری 2020 13:34

شارجہ : ٹیچرز کی جانب سے بچے کو ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کرنے سے متعلق حقائق سامنے آ گئے
شارجہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2020ء) شارجہ کی اعلیٰ عدالت نے ایک سکول کی خاتون سُپروائزر پر کم سن طالب علم پرعائد کیا گیا 10 ہزار درہم کا جرمانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے اور اس کے خلاف عائد کیس بھی بے بنیاد قرار دے کر ختم کر دیا گیا ہے۔ خاتون سُپروائزر کے وکیل جانب سے عدالت میں اپیل دائر کی گئی تھی کہ اس معاملے پر خاتون کو دی جانے والی سزا انصاف پر مبنی نہیں ہے۔

وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ خاتون ٹیچر نے بچے کو کئی بار وارننگ دی تھی کہ وہ سکول میں سپائیکس والے جُوتے پہن کر نہ آیا کرے، مگر اُس نے ہمیشہ اپنی ٹیچر کی وارننگ کو نظر انداز ہی کیا۔ وقوعہ کے روز بھی 14 سالہ لڑکے نے خاتون ٹیچر کی جانب سے ڈانٹ پلانے پر اُس بُرا بھلا کہا اور خود ہی پیروں سے جُوتے اُتار کر اُسے کے بارے میں غلط کلمات ادا کرتے ہوئے ننگے پاؤں چل کر بس کی جانب گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس میں خاتون ٹیچر کا کوئی عمل دخل نہیں۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سُننے کے بعد زیریں عدالت کی جانب سے عائد کیا گیا بھاری جرمانے کا فیصلہ منسوخ قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال یہ خبر سامنے آئی تھی کہ خاتون ٹیچر نے اپنے سکول میں زیر تعلیم چودہ سالہ لڑکے کو سزا کے طور پر جُون کی بھری دوپہر میں تپتے ہوئے صحن پر ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کیا تھا۔

عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سُناتے ہوئے کہا تھا کہ سُپروائزر کی اس حرکت سے بچے کے پیروں کی جلد اُدھڑ گئی تھی اور وہ کئی دِن تک چل نہیں پایا تھا۔ متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے ہرجانے کی طلبی کے معاملے پر عدالت نے سول کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم بھی سُنایا ہے۔ اس واقعے کی رپورٹ بچے کے والد نے مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔ جس میں اس نے بتایا کہ دوپہر کے وقت سکول کی سُپروائزر نے بچے کے شُوز اُتروا دیئے اور اپنے کمرے میں لے گئی۔

کلاس ختم ہونے کے بعد جب بچہ جُوتے واپس لینے کے لیے سُپروائزر کے پاس گیا تو اس نے جُوتے واپس کرنے کی بجائے اسے وہاں موجود دوسرے ٹیچرز کے سامنے بے حد ذلیل کیا اور اس کے بارے میں بُرے الفاظ کہے۔ آخر بچے کو بغیر جُوتوں کے ہی دُور کھڑی سکول بس تک جانا پڑا۔ شدید گرمی سے تپتے صحن پر ننگے پاؤں چلنے سے اُس کی چمڑی جل گئی۔ تاہم بس میں پہنچنے کے بعد بس کے کنڈکٹر نے اُسے سُپروائزر سے جُوتے واپس لا کر دے دیئے۔

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں