امارات میں مقیم پریشان حال تارکین کو رمضان المبارک میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں

شارجہ میں تارکین کو بچوں کی فیسوں، بجلی پانی کے بلوں اور رہائش گاہ کے کرائے کی ادائیگی کے لیے رقم دینے کا اعلان ہو گیا، راشن پیکٹس اور افطارپیکٹس بھی تقسیم کیے جائیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 16 مارچ 2021 13:05

امارات میں مقیم پریشان حال تارکین کو رمضان المبارک میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں
شارجہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 مارچ2021ء) متحدہ عرب امارات میں رمضان کے مہینے کی آمد آمد ہے۔ یہ مہینہ برکتوں اور نیکیوں کے کمانے کا تو ہے ہی، خیرات، زکوٰة اور ناداروں کی جی کھول کر امداد کرنے کا بھی مہینہ ہے۔ اس بار کورونا کی وبا کے باعث تارکین وطن خاصی مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ کئی افرا داپنے بچوں کی فیسیں ادا نہیں کر پا رہے، تو کچھ کے پاس رہائش گاہ کا کرایہ ادا کرنے کی توفیق نہیں، کچھ تو دو وقت کی روٹی بھی پوری نہیں کر پا رہے۔

ایسے وقت میں رمضان کے مہینے میں انہیں عید کے لیے کپڑوں کی تیاری کا مرحلہ بھی نمٹانا ہو گا۔ تاہم تارکین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اماراتی ریاست شارجہ نے تارکین وطن کی امداد کے لیے 3 کروڑ 4 لاکھ درہم کے 5 رمضان چیریٹی پراجیکٹس کا اعلان کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان میں سے ایک چیریٹی پراجیکٹ کے تحت کورونا وبا کے باعث شدید مالی بحران کے شکار تارکین میں 75 لاکھ درہم تقسیم کیے جائیں گے۔

یہ رقم ان کے بجلی و پانی کے بلوں کی ادائیگی، بچوں کی سکول فیسیں بھرنے اور رہائش گاہوں کا کرایہ ادا کرنے کے کام آئے گی۔ جبکہ ایک اور پراجیکٹ کے تحت مستحق تارکین وطن میں رمضان کے بابرکت مہینے میں 25 ہزار راشن بیگ تقسیم ہوں گے اور 10 لاکھ افطار پیک بھی بانٹے جائیں گے۔ اس کے علاوہ زکوٰة فنڈ سے 80لاکھ درہم کی رقم سے غریب تارکین کو مالی امداد مہیا کی جائے گی۔

12 لاکھ درہم کی رقم یتیم بچوں کو عید کے کپڑے خرید کر دینے کی خاطر مختص کیے گئے ہیں۔ شارجہ کی حکومت نے اگرچہ اس سال کورونا وبا کے باعث رمضان ٹینٹ لگانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم اس کا حل یہ نکالا گیا ہے کہ مختلف مساجد اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے لوگوں میں افطاری کے پیکٹس تقسیم کیے جائیں گے۔ تیار کھانے کے ان پیکٹس کی تقسی عصر کی نماز کے فوراً شروع کی جائے گی اور مغرب کی نماز سے پہلے پہلے سب پیکٹس بانٹنے ہوں گے۔ افطار پیکٹس لینے والوں کے درمیان سماجی فاصلے کا اہتمام لازمی رکھا جائے گا اور ان سے کورونا ایس او پیز پر بھی سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔ 

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں