یو اے ای کی پہلی اماراتی خاتون مکینک کو زندگی کا بہت بڑا سرپرائز مل گیا

ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے اپنی شناخت بتائے بغیر ھُدیٰ المطروشی کو فون کیا،اپنی گاڑی ٹھیک کروانے اور ملاقات کی خواہش ظاہر کر دی، حقیقت جاننے پر خاتون مکینک کے آنسو چھلک گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 1 مئی 2021 10:19

یو اے ای کی پہلی اماراتی خاتون مکینک کو زندگی کا بہت بڑا سرپرائز مل گیا
شارجہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔یکم مئی 2021ء ) شارجہ کی ھُدیٰ المطروشی چند روز قبل اماراتی اخباروں کی زینت بن گئی تھی، جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ امارات کی پہلی مقامی خاتون مکینک ہے جس نے اپنا آٹو گیراج بھی کھول لیا ہے اور وہ اپنے ملازمین کے ساتھ خود بھی گاڑیوں کی مرمت کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ھدیٰ سے متعلق خبر اور ویڈیوز ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی نظر سے بھی گزریں۔

جس کے بعد انہوں نے گاڑیوں کی مرمت کرنے والی ھدیٰ المطروشی سے رابطہ کیا اور مزاحیہ انداز میں اس سے بات کی۔ یہ گفتگو المطروشی کے لیے خوش گوار حیرت سے کم نہ تھی۔العربیہ نیوز کے مطابق ھدیٰ المطروشی ایک ایسے پیشے سے منسلک ہیں جس میں اب تک مردوں کا غلبہ رہا ہے۔ اماراتی ولی عہد نے ھدیٰ المطروشی کو فون کیا مگر اپنی شناخت ظاہر نہیں کی۔

(جاری ہے)

المطروشی گاڑیوں کی مرمت کی ایک ورکشاپ چلاتی ہیں۔

الشیخ محمد بن زاید نے کہا کہ میرے پاس ایک گاڑی ہے اور میں آپ سے اس کی مرمت کرانا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے سنا کہ ھدیٰ المطروشی نامی لڑکی گاڑیوں کی مرمت کا کام کرتی ہے تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔گفتگو میں الشیخ محمد زاید نے کہا کہ بعض لوگ اوائل عمر میں ہی مثال قائم کر دیتے ہیں۔ ہمیں اپنے ایسے بچوں پر فخر ہے۔

ہم آپ کی حمایت کرتے ہیں اور آپ کو کچھ بھی فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ جیسے لوگ دوسروں کے لیے مثال قائم کریں گے۔ابوظہبی کے ولی عہد ھدیٰ سے کار مرمت کے کام کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ میں نے 16 سال کی عمر میں یہ کام شروع کیا مگر عملی طور پر یہ کام 2020ء میں شروع کیا تھا۔
الشیخ محمد بن زاید آل نہیان نے ھدیٰ المطروشی سے ساتھ فون ختم کرتے ہوئے ہوئے اپنا تعارف کرایا اور کہا کہ صرف فون کال کافی نہیں بلکہ ہم جلد ملاقات بھی کریں گے۔

دوسری طرف ھدیٰ المطروشی نے الخلیج اخبار کو بتایا کہ جب وہ ابو ظبی کے ولی عہد سے بات کر رہی تھیں تو اس کی خوشی کی انتہا نہیں تھی۔ اس کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو نکل پڑے تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ مجھے ہمیشہ یہ فخر رہے گا کہ ریاست کے ولی عہد نے خود فون کرکے میری حوصلہ افزائی کی ہے۔

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں