شارجہ میں پاکستانی فوڈ ڈیلیوری رائیڈر کی ایمانداری نے غیرملکیوں کے دل جیت لیے

35 سالہ منظر عباس نے پریشان حال مصری خاتون کا سڑک پر گرا ہینڈ بیگ اور 20 ہزار درہم کی رقم خاتون تک واپس پہنچائی توغیر ملکی خاندان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 4 فروری 2022 12:29

شارجہ میں پاکستانی فوڈ ڈیلیوری رائیڈر کی ایمانداری نے غیرملکیوں کے دل جیت لیے
شارجہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 04 فروری 2022ء ) متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں پاکستانی فوڈ ڈلیوری رائیڈر کی ایمانداری نے غیرملکیوں کے دل جیت لیے‘ 35 سالہ منظر عباس نے پریشان حال مصری خاتون کا سڑک پر گرا ہینڈ بیگ اور 20 ہزار درہم کی رقم خاتون تک واپس پہنچادی ۔ خلیج تائمز کے مطابق پاکستان کے 35 سالہ فوڈ ڈیلیوری رائیڈر منظرعباس دس سالوں سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں ، عباس نے اپنی ایمانداری اور مہربانی کے سادہ عمل کی بدولت ایک مصری خاندان کو شدید پریشانی سے بچایا ، اس وقت ہوا جب عباس گزشتہ ہفتے شارجہ یونیورسٹی سٹی میں کھانے کا آرڈر دینے کے لیے جا رہا تھا کہ اس دوران اسے شارجہ کی امریکن یونیورسٹی جانے والی سڑک کے فٹ پاتھ پر اتفاقی طور پر گرا ہوا خواتین کا ہینڈ بیگ نظر آیا ، اس امید پر کہ بیگ کا مالک جلد ہی بیگ لینے پہنچ جائے گا، عباس چند لمحے اس کے پاس ہی انتظار کرتا رہا لیکن جب کوئی نہیں آیا تو اس نے اس کے مواد کی جانچ پڑتال کی تاکہ بڑی رقم یونیورسٹی کے لیے 20 ہزار درہم کا ایک چیک ، شناختی کارڈ اور اہم کاغذات اس کے مالک کو پہنچائی جاسکیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی فوڈ ڈیلیوری رائیڈر نے بتایا کہ کچھ شناختی کاغذات اور دستاویزات میں بیگ کے مالک کا موبائل نمبر بھی موجود تھا ، میں نے بیگ کی واپسی کی امید میں کالیں کرنا شروع کر دیں ، میں نے اس نمبر پر کم از کم دس سے بارہ کالیں کیں لیکن کوئی جواب نہیں آیا ، اس کے بعد میں نے ان دستاویزات میں ایک اور نمبر دیکھا ، میں نے انہیں ایک واٹس ایپ پیغام بھیجا جس میں بتایا کہ مجھے بیگ مل گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ بیگ ایک اکاؤنٹنٹ اور تین بچوں کی مصری ماں ہدیٰ کا تھا جو اپنے کھوئے ہوئے تھیلے کی شدت سے تلاش کر رہی تھی ، اس حوالے سے ہدیٰ کے بیٹے اور میڈیکل کے طالب علم طارق محمد نے بتایا کہ جب عباس نے میری والدہ کو فون کیا تو وہ انتہائی پریشانی کی حالت میں تھیں اور ہم سب شدت سے اس بیگ کو ہر جگہ تلاش کر رہے تھے ، جب عباس ہدیٰ کے پاس نہ پہنچ سکے تو اس نے ان کی بیٹی کو میسج کیا اور اسے مطلع کیا کہ بیگ مل گیا ہے۔

طارق نے کہا کہ اس کے بعد میری بہن نے مجھے یہ کہتے ہوئے پکارا کہ گم شدہ بیگ مل گیا ہے ، اس وقت جب ہم نے اپنی والدہ کے فون پر نظر ڈالی تو ایک نامعلوم نمبر سے کم از کم 12 مس کالز آئی ہوئی تھیں ، تصور کریں کہ کوئی گم شدہ چیز واپس کرنے کا اتنا خواہشمند ہے کہ 12 بار کال کرنے کے بعد بھی وہ تھیلا واپس کرنے کے لیے پرعزم ہے ، عباس نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ ہم اسے ملنے جا رہے ہیں اور بیگ میں موجود مواد محفوظ ہے ، اس نے ہمیں اس وقت بچایا جب ہم غم، مایوسی اور مکمل طور پر دل ٹوٹے ہوئے تھے، میرے دو بہن بھائی ہیں ، ہم سب ڈاکٹر بننے کے لیے پڑھ رہے ہیں ، جب بیگ ہمیں واپس کیا گیا تو میری والدہ رو پڑیں ، عباس نے ہمارے لیے جو کچھ کیا ہم اس کے لیے بہت مشکور ہیں ۔

دریں اثنا، منظر عباس نے اس حوالے سے کہا کہ ان کے اچھے کاموں سے خاندان کو جو خوشی ملی وہ کافی بڑا تحفہ ہے، کیوں کہ میں نے بیگ واپس کرنے کے بعد بہت اچھا محسوس کیا ، ایک خاندان کو اتنا خوش دیکھ کر مجھے بہت فخر محسوس ہوا ، بلاشبہ مجھے بہت سارے پیسوں کی ضرورت ہے اور میں نے رقم ادھار لی ہے جسے واپس کرنے کی بھی ضرورت ہے تاہم اگر میں کسی دوسرے شخص سے چوری کروں تو میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔

پاکستانی فوڈ ڈییلیوری رائیڈر نے بتایا کہ میں نے گزشتہ سال مارچ میں طلابات کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ، طلابات سے پہلے میں سب وے میں سوار کے طور پر کام کر رہا تھا ، میں نے اپنے کیریئر کا آغاز دبئی میں ایک ریسٹورنٹ میں ویٹر کے طور پر کیا اور موٹر سائیکل کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے بہت زیادہ کام کیا۔

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں