اماراتی شہری اپنے سوتیلے بھائی یا بہن کو ویزہ سپانسر کرسکتے ہیں یا نہیں؟جانئے

Sadia Abbas سعدیہ عباس پیر 30 اپریل 2018 12:07

اماراتی شہری اپنے سوتیلے بھائی یا بہن کو ویزہ سپانسر کرسکتے ہیں یا نہیں؟جانئے
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2018ء) متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ایک فرانسیسی خاتون نے امارتی ریذیڈنسی اوربیرون ممالک معاملات کے جنرل ڈرائکٹوریٹ سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سوال کیا کہ اُسکی کی شادی ایک امارتی شہری سے ہوئی ہے ۔ اور اُن دونوں کا ایک بیٹا بھی ہے ۔ خاتون نے بتایا کہ اسکی پہلی شادی سے اسکی ایک بیٹی ہے ۔

(جاری ہے)

تو کیا اُسکا بیٹا اُسکی بیٹی کو ویزہ سپانسر کر سکتا ہے یا نہیں ؟ اس سوال کے جواب میں بیرون ممالک معاملات کے جنرل ڈرائکٹوریٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بھائی یا بہن سوتیلی بہن یا بھائی کو رہائشی ویزہ سپانسر نہیں کر سکتا۔ تاہم ترجمان کا خاتون سے کہنا تھا کہ وہ اپنی درخواست امارتی ریذیڈنسی اوربیرون ممالک معاملات کے جنرل ڈرائکٹوریٹ میں جمع کروا دیں اور باقی کی تفصیلات وہاں سے پتہ کر لیں ۔ لیکن امارتی ویزہ قوانین کے مطابق کوئی بھی بہن یا بھائی اپنے کسی سوتیلے بھائی یا بہن کو ویزہ سپانسر نہیں کر سکتا ۔

متعلقہ عنوان :

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں