ابو ظہبی:ذاتی گاڑی کو ٹیکسی کے طور پر چلانا جُرم ہے

ہزاروں افراد اس جُرم کے ارتکاب پربھاری جرمانے بھُگت رہے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 17 جولائی 2018 12:11

ابو ظہبی:ذاتی گاڑی کو ٹیکسی کے طور پر چلانا جُرم ہے
ابو ظہبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جُولائی 2018) رواں سال متحدہ عرب امارات میں دو ہزار سے زائد افراد ابو ظہبی میں مسافروں کو غیر قانونی طور پر ٹرانسپورٹ کی سہولت دیتے پکڑے گئے ہیں۔ابو ظہبی پولیس کے مطابق مجموعی طور پر 2,198 افراد کو اپنی ذاتی گاڑیوں کو ٹیکسی کے طور پر استعمال کرتے پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق کچھ ڈرائیورز اپنی ذاتی گاڑیوں کو ٹیکسیوں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جبکہ اُنہوں نے اسے پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے متعلقہ ٹریفک ادارے سے لائسنس بھی حاصل نہیں کیا جبکہ ان میں سے کئی افراد مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔

ابو ظہبی پولیس کے بریگیڈیئر ابراہیم سلطان الظابی‘ ڈائریکٹر آف ٹرانسپورٹ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی سفری سہولت کے لیے غیر قانونی ٹیکسیوں کا استعمال نہ کریں اور صرف اُن ٹیکسیوں پر سفر کریں جو لائسنس یافتہ ہیں۔

(جاری ہے)

اُن کا کہنا تھا ’’ہم عوام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسی غیر قانونی ٹیکسیوں پر سفر سے محتاط رہیں اور اس بڑھتے ہوئے خطرناک رحجان کے خاتمے کے لیے اماراتی حکام کا ساتھ دیں۔

مسافروں کو غیر قانونی طور پر ٹرانسپورٹ کرنا معاشرے کے تحفظ اور صحت پر مضر اثرات ڈال رہا ہے۔ غیر اجازت شدہ ڈرائیوروں کی گاڑیوں میں سفر کر کے مسافر اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ جب ایسی کسی غیر قانونی ٹرانسپورٹ ٹیکسی کے ساتھ حادثہ پیش آتا ہے تو ڈرائیور کے نامعلوم اور غیر قانونی ہونے کے باعث سرکاری استغاثہ کو کارروائی کرنے میں دِقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وفاقی ٹریفک قانون کے تحت‘ ذاتی گاڑی کو بطور ٹیکسی چلا کر مسافروں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دینے والوں پر تین ہزار اماراتی درہم کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے‘ اُن کے لائسنس پر 24 بلیک پوائنٹس کا اندراج کرنے کے علاوہ گاڑی تیس روز کے لیے ضبط بھی کر لی جاتی ہے۔ رواں سال اپریل 2018ء میں پولیس نے ڈرائیور حضرات کو اس غیر قانونی سرگرمی سے دُور رہنے کی وارننگ جاری کی ہے۔ پولیس کے مطابق گزشتہ تین مہینوں کے دوران ابو ظہبی میں 650 غیر قانونی ٹیکسیاں پکڑی گئی ہیں۔ کئی غیر قانونی ڈرائیورز کی جانب سے سکول جانے والے بچوں کے والدین کو بھی کم پیسوں میں بچوں کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی سہولت دینے کی آفرز کی گئیں جن کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی گئی۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں