ابو ظہبی:نمازِ جمعہ کے عربی خطبے کی ذرا بھی سمجھ نہیں آتی

55فیصد نمازیوں نے خطبہ سمجھانے کے لیے اُردو ترجمان مقرر کرنے کا مطالبہ کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 16 اگست 2018 15:06

ابو ظہبی:نمازِ جمعہ کے عربی خطبے کی ذرا بھی سمجھ نہیں آتی
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 اگست 2018ء) ابو ظہبی میں غیر عربی مسلمانوں کی نماز جمعہ کے خطبات کو سمجھنے کی اہلیت کے حوالے سے ایک دلچسپ سروے کرایا گیا ۔ اس سروے کا انعقاد سٹیسٹکس سنٹر ابو ظہبی (SCAD) کی جانب سے کرایا گیا جبکہ اس سروے کے معاونین میں ڈیپارٹمنٹ آف کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور جنرل اتھارٹی آف اسلامک افیئرز بھی شامل تھے۔ اس سروے کے لیے ابو ظہبی سِٹی‘ العین اور الظفرہ میں واقع 15 مختلف مساجد کے نمازیوں کا انتخاب کیا گیا۔

سروے کے دوران غیر عربی نمازیوں سے مختلف موضوعات پر سوال پُوچھے گئے۔تفصیلات کے مطابق اس سروے کا مقصد ایسا طریقہ کار وضع کرنا تھا جس کے باعث عربی زبان سے ناواقف عبادت گزاروں کو جمعے کے خطبے کی تفہیم کے لیے مختلف زبانوں میں ترجمے کی سہولت دی جائے۔

(جاری ہے)

سروے کے مطابق‘ 73 فیصد غیر عربی افراد کا کہنا تھا کہ وہ نمازِ جمعہ کے خطبات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہ عربی زبان میں دیئے جاتے ہیں‘ جبکہ اُنہیں عربی زبان نہیں آتی۔

تاہم اُن کا کہنا تھا اگرچہ وہ جمعے کے خطبات میں دیئے جانے والے پیغام کو سمجھ نہیں پاتے‘ مگر پھر بھی وہ ان خطبات میں اس لیے شرکت کرتے ہیں کیونکہ مسجد کا مذہبی اور رُوح پرور ماحول اورکثیر تعداد میں اپنے مسلمان بھائیوں کی موجودگی کا احساس اُنہیں ایمان کی تروتازگی اور بے پناہ روحانی مسرت عطا کرتا ہے۔وہ خود کو گناہوں سے دُور رکھنے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔

سروے کے مطابق 55 فیصد افراد نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جمعہ کے خطبات کی تفہیم کے لیے موقع پر ایک ترجمان بھی موجود ہونا چاہیے جو خطبے کو ساتھ ساتھ اُردو زبان میں سمجھاتا رہے۔ 92فیصد افراد کا کہناتھا کہ جمعہ کے خطبہ کو آن لائن ایپلیکشنز اور سمارٹ ڈیوائسز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنا چاہیے۔ اس سروے کی روشنی میں‘ اگلے چند ہفتوں میں اتِصالات اور du کے اشتراک سے ایک نئی سروس کا اجراء کیا جا رہا ہے جس کے باعث جمعہ خطبہ کے پیغام کی سماج کے زیادہ سے زیادہ طبقوں تک رسائی کو ممکن بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں