ابو ظہبی: سنٹرل بینک سے سونے کے بکسے چُرانے کی کوشش میں دو افراد گرفتار

دو ایرانی ملزمان نے جعلی دستاویزات کی مدد سے یہ واردات انجام دی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 24 اکتوبر 2018 11:23

ابو ظہبی: سنٹرل بینک سے سونے کے بکسے چُرانے کی کوشش میں دو افراد گرفتار
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر2018ء) عدالت کی جانب سے دو افراد کو چوری اور نوسربازی کے الزام میں تین تین سال قید کی سزا سُنا دی گئی جنہوں نے متحدہ عرب امارات کے سنٹرل بینک سے سونے کے پانچ بکسے چوری کرنے کی کوشش کی تھی ، اس مقصد کے لیے انہوں نے جعلی دستاویزات تیار کرائیں اور خود کو ان بکسوں کا اصلی مالک ظاہر کیا۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق تین ایرانی افراد ابو ظہبی کے سنٹرل بینک گئے اور وہاں موجود ایک عہدے دار کو دستاویزات پیش کیں ، اور پھر درخواست کی کہ وہ بینک میں رکھوائے گئے سونے کے پانچ بکسوں کے مالک ہیں، وہ اپنے باکس واپس لینے آئے ہیں۔

اس پر بینک کے عہدے دار نے اُنہیں کچھ دیر انتظار کرنے کو کہا تاکہ وہ اُن دستاویزات کی چھان بین کر سکے۔

(جاری ہے)

تاہم جب اُس نے ان ریکارڈ کا معائنہ کیا تو اُسے معلوم ہوا کہ ان لوگوں نے جعل سازی سے ان کاغذات کی جھُوٹی ملکیت تیار کی ہے، وہ سونے کے ان مخصوص بکسوں کے مالک نہیں ہیں۔ اس پر اُس نے سیکیورٹی افسران کو کہہ کر ان تینوں ملزمان کو گرفتار کروا لیا۔

عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دورا ن دو اشخاص کو جعلسازی کا مرتکب پایا گیا جبکہ تیسرے شخص کا یہ کہنا تھا کہ اُسے یہ لوگ ترجمان کے طور پر ساتھ لائے تھے کیونکہ وہ عربی یا انگریزی نہیں جانتے تھے۔ اُس کا اس سارے معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ عدالت نے اس شخص کو رہا کر دیا جبکہ باقی دو اشخاص کو تین تین سال قید کی سزا سُنا دی۔ گزشتہ روز دونوں ایرانی باشندوں کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی جس میں اُن کی طرف سے مؤقف اپنایا گیا کہ اُن کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، اُنہیں تو ایران میں ایک شخص نے یہ دستاویزات دی تھیں کہ ہم اُس کے نمائندے بن کر جائیں اور اُس کے سونے کے بکسے بینک سے لے کر واپس اُس تک پہنچا دیں۔

ہمیں بالکل علم نہیں تھا کہ یہ کاغذات جعلی ہیں۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں