عجمان:معروف سُپر مارکیٹ چین مناما کا بھارتی مالک فرار ہو گیا

مفرور مالک سپلائرز اور ملازمین کو کروڑوں روپے ادا کیے بغیر بھاگ گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 14 دسمبر 2018 15:23

عجمان:معروف سُپر مارکیٹ چین مناما کا بھارتی مالک فرار ہو گیا
عجمان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14دسمبر2018ء ) امارات میں واقع معروف بھارتی سُپر مارکیٹ چَین کی کئی برانچیں بند کر دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق منامہ نامی ان سپُر مارکیٹس کا بھارتی مالک امارات سے فرار ہو چکا ہے۔ اس نے سینکڑوں ملازمین اور سپلائرز کو تنخواہوں اور بِلوں کی مد میں کروڑوں درہم کی ادائیگی کرنا تھی۔ عجمان میں واقع المنامہ گروپ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر مقامی سپانسر، سپلائرز اور ملازمین کی بڑی تعداد اکٹھی ہو گئی جنہوں نے الزام لگایا کہ منامہ گروپ کا مینجنگ ڈائریکٹر دو ماہ پہلے ہی مملکت سے فرار ہو چکا ہے۔

اس نے ملازمین اور سپلائرز کا حساب بھی چُکتا نہیں کیا۔ ملازمین کے مطابق یہ گروپ امارات میں 20 سے زائد سُپر مارکیٹس اور ہائپر مارکیٹس کا مالک ہے۔

(جاری ہے)

نومبر 2018ء میں اس گروپ کا ہیڈ کوارٹر بند ہونے کے بعد رواں ماہ کے دوران کئی برانچز بند کر دی گئی ہیں۔ اس موقع پر اکٹھے ہوئے تین درجن کے قریب سپلائرز کے ایک گروپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کمپنی پچھلے چالیس سال سے امارات میں اپنا کاروبار کامیابی سے چلا رہی تھی، اس کی جانب سے دیا گیا کوئی چیک کبھی باؤنس نہیں ہوا اور نہ کبھی ادائیگیوں میں تاخیر ہوئی، تاہم گزشتہ کچھ ماہ سے اس کے معاملات ٹھیک طرح سے نہیں چل رہے تھے۔

جُون 2018ء کے بعد سے منامہ گروپ کی جانب سے بِلوں کی ادائیگیوں میں تاخیر کی جانے لگی۔ لیکن کسی نے بھی اس صورتِ حال میں ان پر بداعتمادی ظاہر نہیں کی کیونکہ ان کا کاروبار پچھلی چار دہائیوں سے شفاف طریقے سے چل رہا تھا۔ نومبر کے آخری ہفتے کے بعد سے مینجمنٹ کی جانب سے سپلائرز سے رابطہ ختم کر دیا گیا۔ جس کے بعد پتا چلا کہ بیشتر برانچیں بند کر دی گئی ہیں۔

بہت سے سپلائرز جن کو دیئے گئے چیک باؤنس ہوئے ہیں، اُنہوں نے منامہ گروپ کے مالک کے خلاف کیسز کا اندراج کروا دیا ہے۔ اس گروپ کے مالک عبدالقادر صبیر کا تعلق بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا سے تھا، جس کے بارے میں پتا چلا ہے کہ وہ دیوالیہ ہو گیا ہے۔ عبدالقادر نے بینکوں سے بھی کروڑوں درہم کا قرضہ لے رکھا تھا۔منامہ گروپ کے ایک اماراتی سپانسر حماد ال متروشی نے کہا کہ اُسے بھی پینتیس لاکھ درہم کی رقم کا چیک دیا گیا تھا، جو باؤنس ہو گیا ہے۔

گروپ کے 1300، 1400 ملازمین کو پچھلے تین ماہ کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئی تھیں، جن میں سے تقریباً 600 ملازمین کی تنخواہیں اُس نے اپنی جیب سے ادا کر دی ہیں، حالانکہ ایسا کرنا اُس کی ذمہ داری نہیں تھی۔ درجنوں سُپر مارکیٹس کی اس اچانک بندش سے سینکڑوں ملازمین کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں