دُبئی :رواں سال 88 افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار گئے

لین سے اچانک دائیں بائیں ہونے کے باعث 28 افراد کی ہلاکت ہوئی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 11 اگست 2018 13:04

دُبئی :رواں سال 88 افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار گئے
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اگست 2018ء) رواں سال جنوری سے جولائی کے دوران دُبئی کی سڑکوں پر ٹریفک حادثوں کے باعث مجموعی طور پر 88افراد زندگی سے محروم ہو گئے۔ اس کے علاوہ 922 افراد کو شدید ‘ درمیانے یا معمولی درجے کی چوٹوں کا نشانہ بنے۔ سب سے زیادہ حادثات ڈرائیورز حضرات کی جانب سے اپنی لین سے اچانک دائیں بائیں ہو جانے کے باعث رُونما ہوئے‘ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کتنا خطرناک عمل ہے۔

اس نوعیت کے حادثات میں رواں سال 28 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دُبئی پولیس کے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیر سیف مُہیر المزروعی کے مطابق گاڑیوں کے تصادم کے نتیجے میں 44افراد جہانِ فانی سے رُخصت کر گئے۔ رواں سال جولائی کے آخر تک دُبئی کی سڑکوں پر 1,420 ٹریفک حادثات رُونما ہوئے۔

(جاری ہے)

ڈرائیور حضرات کو ڈرائیونگ کے دوران اگلی گاڑی سے محفوظ فاصلہ رکھنا چاہیے تاکہ اگر کسی ایمرجنسی کی صورت میں اگلی گاڑی کے ڈرائیور کو اچانک بریک لگانی پڑے‘ تو پچھلی گاڑی کے ڈرائیور کو بھی گاڑی آہستہ کرنے یا بریک لگانے کے لیے مناسب وقت مِل جائے۔

رواں سال 2,668 گاڑیاں حادثات کا نشانہ بنیں ‘ جن میں 88 افراد شدید زخمی ہوئے‘ 339 افراد کو درمیانے درجے کے زخم آئے جبکہ 495 افراد کو معمولی زخم آئے۔ بریگیڈیر المزروعی کے مطابق ایک تہائی حادثات ڈرائیور حضرات کی جانب سے اچانک اپنی لین سے اِدھر اُدھر ہونے کے باعث پیش آئے۔ اگرچہ اس حوالے سے کئی آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہیں‘ تاہم ڈرائیور حضرات اس خطرے کی سنجیدگی کی طرف خاطر خواہ دھیان نہیں دے رہے۔

حالانکہ رواں سال اس نوعیت کی بے پرواہی کے باعث 342 حادثات رُونما ہو چکے ہیں جن میں 28 افرد کی ہلاکت ہوئی اور 373 افراد زخمی ہوئے۔ ٹریفک قانون میں اپنی لین سے اچانک دائیں بائیں ہونے کے جُرم میں ایک ہزار درہم کا جرمانہ رکھا گیا ہے اور ڈرائیونگ لائسنس میں بھی چار بلیک پوائنٹس کا اندراج ہو جاتا ہے۔ رواں سال 23 راہگیر بھی تیز رفتار گاڑیوں کی زد میں آ کر لقمۂ اجل بن گئے۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں