عجمان : دہائیوں سے غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی خاندان کے ذمے بھاری جرمانہ معاف

پاکستانی فیملی کو مجموعی طورپر 37 لاکھ درہم کا جرمانہ معاف کیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 17 اگست 2018 12:16

عجمان : دہائیوں سے غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی خاندان کے ذمے بھاری جرمانہ معاف
عجمان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 اگست 2018ء) ایک پاکستانی خاندان جوتقریباً گزشتہ چار دہائیوں سے متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا‘ اس وقت مملکت میں امیگریشن ایمنسٹی پروگرام کو اپنا نجات دہندہ تصور کرتے ہوئے خُدا کا لاکھ لاکھ شکر بجا لا رہے ہیں۔ مذکورہ فیملی کے ذمے 39 سالوں میں تقریباً سینتیس لاکھ اماراتی درہم کا جرمانہ بن گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی خاتون 1979ء میں متحدہ عرب امارات میں پیدا ہوئی‘ تاہم اُس کے والدین نے اُس کا پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں بنوایا‘ اور نہ ہی اُس کے لیے پاسپورٹ اور ویزہ کی سہولت حاصل کی۔ پچھلے 39 سالوں سے وہ عجمان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھی۔ اس دوران اُس کی ایک بنگلہ دیشی باشندے سے شادی ہو گئی اور اُن کے ہاں چار بیٹیوں نے جنم لیا ‘ مگر ماں کا سٹیٹس غیر قانونی ہونے کے باعث ان بیٹیوں کے لیے رہائشی ویزہ اور برتھ سرٹیفکیٹ نہ بنوایا جا سکا۔

(جاری ہے)

جس کے باعث یہ بچیاں سکول کی شکل دیکھنے سے محروم رہیں۔ گزشتہ روز خاتون کا خاوند نجم حسن عجمان کے ایمنسٹی سنٹر میں اپنا کیس لیے پہنچا۔ اُس کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی سکیم ایک بہت بڑی نعمت ہے‘ کیونکہ اس کے باعث اب اُس کی فیملی اپنے سٹیٹس کو قانونی حیثیت دے کر زندگی کی محرومیوں کا ازالہ کر سکیں گے۔ حسن کا اپنا رہائشی سٹیٹس قانونی ہے۔ اُس کی پاکستانی خاتون سے 1996ء میں شادی ہوئی ‘ اور چار بچیوں نے جنم لیا جن کی عمریں اس وقت چھ سے اکیس سال کے درمیان ہیں۔

حسن کے مطابق ’’جب میری پاکستانی خاتون سے شادی ہوئی‘ تو میں نہیں جانتا تھا کہ اُس کے پاس پاسپورٹ یا ویزہ نہیں ہے‘ اسی دوران ہمارے ہاں چار بچیاں پیدا ہوئیں تاہم بیوی کے غیر قانونی سٹیٹس کے باعث اُن کا سکول میں داخلہ کروانا ممکن نہ ہو سکا‘ کیونکہ سکول والے ماں اور باپ دونوں کی قانونی دستاویزات طلب کرتے ہیں۔ پانچ سال قبل میں اپنی بیوی کا پاسپورٹ بنوانے میں کامیاب ہو گیا‘ مگر بھاری جرمانہ عائد ہونے کے باعث اُس کا ویزہ نہ بنوا سکا۔

ہم اپنی بچیوں کو گھر پر ہی پڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کبھی سکول کی شکل نہیں دیکھی۔ ہم نے اس زندگی کا کبھی تصور نہیں کیا تھا۔ مگر قانونی پیچیدگی کے باعث ہم اس صورتِ حال سے نکلنے میں کامیاب نہ ہو رہے تھے۔ میری بچیاں بہت لائق ہیں اور ہم نے اُن کے روشن مستقبل کے حوالے سے آنکھوں میں بہت سے خواب سجا رکھے ہیں۔ اب ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھانے کے بعد اُنہیں ہائی سکول کی تعلیم دلوانا ممکن ہو پائے گا۔ میری بچیاں بھی ماضی میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار رہی ہیں۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں