دُبئی پولیس نے جرائم کی روک تھام کے لیے کمر کس لی

بینکوں‘ پٹرول سٹیشنز اور جنرل سٹورز کے قریب پولیس کی اضافی موبائل ٹیمیں تعینات کر دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 اگست 2018 13:25

دُبئی پولیس نے جرائم کی روک تھام کے لیے کمر کس لی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اگست 2018) دُبئی پولیس نے مستقبل میں جرائم میں کمی اور روک تھام کے لیے مضبوط لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔ اس لائحہ عمل کے تحت بینکوں کے قریب پولیس کی موبائل ٹیمیں تعینات کی جائیں گی تاکہ اُن لوگوں کی جان سُکھی ہو سکے جو بینک سے رقم نکلوا کر باہر نکلتے ہی ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔ اس بات کا اظہار کریمنل جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر بریگیڈیر سالم الرُومیدی نے کیا۔

اُن کے مطابق ماضی کے جرائم کے گہرے تجزیوں کے بعد نیا لائحہ عمل وضع کیا گیا ہے۔ نائف اور الرفا جیسے علاقے جہاں بینک اور منی ٹرانسفر کے دفاتر بڑی تعداد میں موجود ہیں‘ وہاں شہریوں کو ڈکیتی کے واقعات سے بچانے کے لیے پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

دُبئی پولیس نے نوٹس کیا ہے کہ بینک صارفین کچھ غلطیوں کا بہت زیادہ ارتکاب کرتے ہیں جن کے باعث اُنہیں ڈکیتی کا نشانہ بنانا آسان ہو جاتا ہے۔

جیسے کہ اجنبی لوگوں کے سامنے پیسے گِننا‘ پیسے ساتھ لے کر دُور تک پیدل چلنا وغیرہ۔ جبکہ کمپنیوں کی جانب سے ملازمین کی تنخواہیں یا آفیشل اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کے لیے صرف ایک ملازم کو بھیجنا بھی ایک عام اور بڑی غلطی ہے۔ اسی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے بینکوں کے قریب تعینات پولیس اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر نوعیت کے جرائم کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے۔

جرائم کی روک تھام کے ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر راشد المُعینی نے کہا کہ رواں سال کے دوران پولیس نے 2,126 افراد کو مشکوک پائے جانے پر گرفتار کیا اس کے علاوہ ریاست کے مختلف علاقوں سے 162 ایسی گاڑیاں بھی برآمد ہوئیں جنہیں مجرمانہ کارروائیوں میں استعمال کرنے کے بعد پھینک دیا گیا تھا۔ کچھ ڈرائیور حضرات پٹرول سٹیشنز اور جنرل سٹورز کے باہر اس نیت سے چالو اور کھُلی حالت میں چھوڑ جاتے ہیں تاکہ وہ ایک دو ضرورت کی اشیاء فوری طور پر لوٹ آئیں گے تو اُنہیں انجن سٹارٹ کرنے کی زحمت نہیں اُٹھانا پڑے گی۔

مگر اُن کی اس حماقت کا خمیازہ اُنہیں اس وقت بھُگتنا پڑتا ہے جب تاک میں بیٹھے جرائم پیشہ افراد اُن کی گاڑیاں لے کر فرار ہو جاتے ہیں۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پٹرول سٹیشنز اور جنرل سٹورز کے باہر پولیس کا گشت بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں