دُبئی:ٹریفک خلاف وزری پر جرمانوں میں اضافہ کر دیا گیا

ضبطی کی مُدت کے بعد گاڑیاں وصول نہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 14 جولائی 2018 14:27

دُبئی:ٹریفک خلاف وزری پر جرمانوں میں اضافہ کر دیا گیا
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 جُولائی 2018) دُبئی میں ٹریفک کی خلاف ورزیاں تھمنے میں نہیں آ رہیں۔ ان ٹریفک خلاف ورزیوں کے باعث بہت سے افراد حادثات کا شکار ہو کر اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ٹریفک خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے گزشتہ دِنوں ٹریفک ضابطوں میں ترمیم کر کے جرمانوں کی شرح میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ دُبئی پولیس آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدے دار میجر جنرل محمد علی سیف الظفن کے مطابق نئی ٹریفک ترامیم بہت زیادہ کارآمد ہیں ۔

ان ترامیم کے تحت آتش زدگی والا میٹریل بغیر لائسنس لے جانے پر تین ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا‘ جبکہ 24بلیک پوائنٹس اور گاڑی کی ساٹھ دِنوں کے لیے ضبطی بھی بھُگتنا پڑے گی۔ بغیر لائسنس کے لوگوں کی ٹرانسپورٹیشن پر کار کو تیس دِن کے لیے ضبط کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

چار سال سے کم عمر بچوں کو کار سیٹ پر نہ بٹھانے پر چار سو درہم کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

نئے قوانین کے تحت ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کرنے‘ اچانک موڑ کاٹ کر دُوسری گاڑی کے لیے حادثے کا باعث بننے‘ غلط طریقے سے اوور ٹیک کرنے پر تین ہزار درہم کا بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جبکہ ایک سال کے لیے لائسنس بھی معطل کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سکول بسوں کی جانب سے ’سٹاپ‘ کے سگنل پر گاڑیاں نہ روکنے پر ایک ہزار درہم اور دس بلیک پوائنٹ کا صدمہ سہنا ہو گا۔

ٹریفک جام کا سبب بنے والے افراد کو پانچ سو درہم جرمانے کے علاوہ اُن کے لائسنس کے کھاتے میں 6 بلیک پوائنٹس بھی درج ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریلیوں اور مارچ کے دوران بلا اجازت گاڑی چلانے پر پانچ سو درہم جرمانہ ہو گا جبکہ چار بلیک پوائنٹس کے علاوہ گاڑی کی پندرہ دِن کے لیے ضبطی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ ایسے شہری جن کی گاڑیاں ٹریفک خلاف ورزی کی بناء پر ضبط کی گئیں مگر ضبطی کی مُدت ختم ہونے کے بعد بھی وہ اپنی گاڑیاں وصول کرنے نہیں آتے تو ایسی صورت میں اُنہیں روزانہ کے حساب سے 50 درہم کا جرمانہ کیا جائے گا۔

جبکہ بڑی گاڑیوں کو یہ جرمانہ 100درہم کا ہو گا۔ تاہم اگر کوئی فرد دیر تک اپنی گاڑی وصول نہیں کرنے آتا اور اس کا کُل جرمانہ تین ہزار درہم تک پہنچ جاتا ہے تو اس پر مزید جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں