دُبئی:پاکستانی اور بھارتی ملازموں نے مِل کر کمپنی کو کروڑوں کا چُونا لگا دیا

کمپنی کا بھارتی مینجرایک سال تک سکریپ کی رقم خود ہڑپ کرتا رہا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 12 نومبر 2018 13:37

دُبئی:پاکستانی اور بھارتی ملازموں نے مِل کر کمپنی کو کروڑوں کا چُونا لگا دیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 نومبر2018ء) پولیس نے ایک بھارتی باشندے کو کمپنی کے گودام کا کاٹھ کباڑ چوری چھُپے بیچنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پچاس سالہ بھارتی شخص ایک واٹر کمپنی میں اسسٹنٹ مینجر کے عہدے پر تعینات تھا، جس کے ذمے پانچ گوداموں کا انتظام سنبھالنا تھا۔ اس کے علاوہ کمپنی کے سامان کی شپمنٹ، فِلنگ، سٹوریج اور پانی کی فروخت بھی اُس کے فرائض میں شامل تھی۔

بھارتی مینجر کو سکریپ کا سامان ایک سکریپ کمپنی کو بیچنے کا بھی مجاز تھا۔ تاہم کمپنی کے اعلیٰ عہدے داران کو پتا چلا کہ وہ کافی عرصہ سے گودام میں موجود سکریپ فروخت کر کے اُس کی رقم کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی بجائے اپنی جیب میں ڈال رہا تھا۔ اور اس طرح وہ مسلسل ایک سال تک کمپنی کو 298,426 درہم کا نقصان پہنچا چکا تھا۔

(جاری ہے)

جس پر ملزم کے خلاف البرشا پولیس اسٹیشن میں مالی بدعنوانی کا کیس درج کروا دیا گیا۔

عدالت میں کمپنی کے سیفٹی، ہیلتھ اینڈ انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ مینجر نے بتایا ’’ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران مجھے پتا لگا کہ کافی کچھ گڑ بڑ ہے۔ بہت سی پِک اپس اور ڈلیوری آپریشنز ایسی تھیں جن کی رسیدیں موجود نہیں تھیں ۔ تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ بھارتی مینجر سکریپ کمپنی کے ہی ایک پاکستانی ملازم کو ایلومینیم، پلاسٹک، لکڑی اور کارڈ بورڈ باکسز کا کاٹھ کباڑ دے رہا تھا، اور اُس سے براہِ راست رقم وصول کر رہا تھا۔

میں نے پاکستانی سے بات چیت کی تو اُس نے اعتراف کیا کہ وہ اس سکریپ کی خرید کے بدلے میں رقم اکاؤنٹنگ سیکشن کو دینے کی بجائے براہِ راست بھارتی مینجر کو دے رہا تھا اور یہ سارا کام رسیدوں کے بغیر انجام پا رہا تھا۔ پاکستانی شخص کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے دھمکی دی تھی کہ اگر اُس کی سکریپ کمپنی نے اس کام کے لیے رسیدیں طلب کیں تو اس صورت میں کمپنی کا کانٹریکٹ منسوخ کر دیا جائے گا۔‘‘ اس مقدمے کا فیصلہ 14 نومبر 2018ء کو سُنایا جائے گا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں