کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کے سلسلے میں بہت بڑی پیش رفت

آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کا بندروں پر کیا گیا تجربہ کامیاب ہوگیا

muhammad ali محمد علی منگل 28 اپریل 2020 20:53

کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کے سلسلے میں بہت بڑی پیش رفت
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اپریل2020ء) کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کے سلسلے میں بہت بڑی پیش رفت، آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کا بندروں پر کیا گیا تجربہ کامیاب ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے قدیم اور مشہور یونیورسٹی آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ وہ کرونا وائرس کیخلاف ویکسین تیار کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ آکسفورڈ کے سائنسدانوں کی جانب سے ایک ویکسین تیار کی گئی جس کا کچھ بندروں پر تجربہ کیا گیا۔ یہ تجربہ کامیاب رہا ہے۔ تیار کردہ ئی ویکسین 6 بندروں پر آزمائی گئی تھی جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔ 6 بندروں کو انجیکشن کے ذریعے ایک ہی خوراک دی گئی جس کے بعد انہیں لیب میں کرونا وائرس کا سامنا کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔

(جاری ہے)

4 ہفتوں بعد تمام 6 بندر صحت مند تھے اور ان میں وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔ ایک ہفتہ قبل آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے کورونا وائرس کے علاج کیلئے ابتدائی طور پر ایک ویکسین تیار کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ اس ویکسین کی تیاری کے بعد اب انسانوں پر اس کے تجربات کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

تیار کردہ ویکسین کی افادیت جانچنے کیلئے اس کا انسانوں پر تجربہ شروع کیا جائے گا ۔ یہاں یہ واضح رہے کہ اس وقت آکسفورڈ یونیورسٹی کے علاوہ دنیا کے دیگر کئی ممالک بھی کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوششوں میں مگن ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کم از کم ستمبر سے قبل کرونا وائرس کے علاج کیلئے حتمی ویکسین کا تیار ہو جانا ممکن نظر نہیں آتا۔

دوسری جانب آکسفورڈ اور بھارت نے کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کیلئے مشترکہ کوششیں شروع کر دی ہیں۔ بھارتی فارماسوٹیکل کمپنی کو ویکسین کا فارمولہ فراہم کر دیا گیا ہے۔ کمپنی جانب سے پوری دنیا کی ضرورت پوری کرنے کیلئے 40 سے 50 کروڑ ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت رکھنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، تاہم ابتدائی طور پر 4 کروڑ ویکسین تیار کی جائیں گی۔

لندن میں شائع ہونے والی مزید خبریں