پاکستان کی اہم کامیابی، یورپی یونین کا پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان

جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رہیں گی، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 22 ستمبر 2021 19:36

پاکستان کی اہم کامیابی، یورپی یونین کا پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان
لندن (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22ستمبر 2021) پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رکھنے کا فیصلہ ، یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھا ہے۔یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے، موجودہ جائزے میں انفرادی طور پاکستان پر بات نہیں ہوئی۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات ہوئی ہے اور نئی شرائط میں 6 نئے کنوینشن شامل کیے گیے ہیں۔یورپی کمیشن کے مطابق نئے کنوینشن میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے۔خیال رہے کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رہیں گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند ماہ قبل یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھیجس میں پاکستان کو دیے گئے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظرثانی کرنے کا کہا گیا تھا۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں ایسے قوانین ہیں جو کہ اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے منافی ہیں۔1971 میں اقوام متحدہ کی کانفرنس اینڈ ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ نے قرار داد منظور کی کہ یورپی ممالک ترقی پذیر ممالک کی برآمدات بڑھانے اور وہاں پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ان ممالک کی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی دے۔

جس کے بعد جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز کا آغاز ہوا۔ جس کے تحت یورپی منڈیوں تک پہنچنے والی مصنوعات کے ڈیوٹی ٹیرف کو ختم یا ان میں کمی کر دی جاتی ہے۔اس سکیم کے تین مرحلے ہیں جس میں بنیادی جی ایس پی، جی ایس پی پلس، اور ایوری تھنگ بٹ آرمز یعنی اسلحے کے علاوہ سب شامل ہیں۔پاکستان اس وقت جی ایس پی پلس کا حامل ملک ہے۔ جس کے ایسی دو تہائی مصنوعات جن پر درآمدی ڈیوٹی لگنی ہوتی ہے اسے کم کر کے صفر فیصد کر دیا گیا ہے۔

تاہم اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی گئی ہیں۔جس ملک کو بھی یہ درجہ دیا جاتا ہے اسے انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات کے تحفظ اور گورننس میں بہتری سمیت 27 بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کرنا ہوتی ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے بنیادی اصولوں کے تحت صنعتوں اور کارخانوں میں یونین سازی کو یقینی بنانا ہوگا جبکہ جبری یا رضاکارانہ مشقت، چائلڈ لیبر، کام کی جگہ پر جنس رنگ و نسل عقیدے کی بنیاد پر امتیازی طرز عمل کو ختم کرنا ہوگا۔

ان 27 کنونشنز کی خلاف ورزی کی صورت میں یورپی یونین پاکستان کو دی جانے والی اس سہولت پر نظرثانی کی مجاز ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ ان معاملات پر یورپی یونین کو مانیٹرنگ اور اس کی رپورٹنگ کو بغیر کسی تحفظات کے اظہار کے ماننا پڑتا ہے اور اس سلسلے میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بھی ناگزیر ہے۔

لندن میں شائع ہونے والی مزید خبریں