متحدہ عرب امارات یمن میں اقوام متحدہ کی سربراہی میں سیاسی عمل پر کار بند ہے

اتوار 16 ستمبر 2018 16:00

نیو یارک (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین / وام / اتوار ستمبر ) نیویارک میں متحدہ عرب امارات کی مستقل مندوب لانا زكي نسيبة نے یمن میں اقوام متحدہ کی سربراہی میں سیاسی عمل کی حمایت کے لئے اپنے ملک کے عزم کا اعادہ کیا ہے، متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ اعلان حوثی باغیوں کی جانب سے یمن کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیتس کے زیر اہتمام جینیوا میں منعقد کئے جانے والے مذاکرات سے لاتعلقی کے باوجود کیا گیا ہے.

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر نکی آر ہیلی کے نام ایک خط جس کی ایک کاپی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو ارسال کی گئی ہے میں اماراتی سفیر نسيبة نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے ان مذاکرات میں شرکت نہ کرنا اقوام متحدہ کو نظر انداز کرنا اور بامعانی امن کے عمل کو شدید نقصان پہنچانا ہے، اور اس سے یمنی عوام اور اتحادی ملکوں کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جو اس مسلہ کا حل چاہتے ہیں.

انہوں نے مزید کہا، "بدقسمتی سے 2014 میں سیاسی انتقال سے علیحدگی کے بعد سے یہ حوثیوں کی جانب سے سیاسی عمل میں شمولیت کے جھوٹے وعدے کی تازہ مثال ہے، سیاسی منتقلی کے عمل کو سبوتاز کرنے کے بعد باغیوں نے طاقت کا استعمال کیا اور انسانی اور سیاسی بحران پیدا کیا جسے آج یمن کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے."

انہوں نے مزید کہا "سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کو حوثیوں پر دباؤ ڈالنا چاہئے جسکا آغاز باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی اور تکنیکی امداد کی رسد کی لائنوں کو کاٹنے سے کیا جانا چاہئے جو ایران کی جانب سے فراہم کی جارہی ہیں اور یہ سلامتی کونسل کی قراردادوں 2216 اور 2231 کی براہ راست خلاف ورزی ہے."

نیو یارک میں شائع ہونے والی مزید خبریں