علاقائی خطرات سے نمٹنے کے لئے جامع حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے: متحدہ عرب امارات

اتوار 30 ستمبر 2018 17:00

علاقائی خطرات سے نمٹنے کے لئے جامع حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے: متحدہ عرب امارات

نیو یارک (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین / وام / اتوار ستمبر ) متحدہ عرب امارات نے خطے میں موجود خطرات کی مختلف صورتوں سے نمٹنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے.

یہ بات خارجہ اموراور بین الاقوامی تعاون کے وزیرشیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73 ویں اجلاس سے اپنے خطاب میں کہی، شیخ عبداللہ نے کہا کہ خطے کو چار چیلنجوں کا سامنا ہے: سب سے پہلے عرب دنیا میں، خاص طور پر ایران کی جانب سے بیرونی مداخلت ہے، جو" انتہائی غیر معمولی سطح تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ہم صرف تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے، جبکہ یہ خطرات یمن اور برادرملک سعودی عرب تک پہنچ گئے ہیں، جسے مسلسل ایرانی بیلسٹک میزائیلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے."

انہوں نے کہا کہ دوسرا چیلنج جسکا سامنا خطے کو ہے وہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کا فروغ ہے ، انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اپنے خطرناک نظریات کو فروغ دے رہے ہیں.

شیخ عبداللہ نے کہا کہ تیسرا چیلنج علاقے میں طویل عرصے سے جاری بحران ہیں، جبکہ اقتصادی، سماجی اور انسانی ہمدردی کی خراب صورتحال چوتھا اور اہم چیلنج ہے.

اماراتی وزیر خارجہ نے کہا کہ جینیوا میں امن مذاکرات میں حوثیوں کی عدم شرکت یمن میں انسانی ہمدردی کی خراب صورتحال کی وجہ ہے حالانکہ متحدہ عرب امارات کی امدادی کوششوں تاحال جاری ہیں.

عرب دنیا میں دہشت گرد گروہوں کے لئے ایرانی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے شیخ عبداللہ نے کہا، "ہم اپنے ملک میں مسائل کو حل کرنے کے لئے دوسری ریاستوں پر انحصار نہیں کرسکتے."

شیخ عبداللہ نے کہا کہ امدادی اشیاء کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈالنے سمیت حوثی ملیشیا ایران سے اسلحہ حاصل کر رہے ہیں، بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں اور لڑائی کے لئے بچوں کو بھرتی کررہے ہیں.

انہوں نے "سیاسی عملوں کی حمایت، مذاکرات کو مضبوط بنانے، اور حکومتوں کے درمیان اعتماد کی تعمیر کے لئے اقوام متحدہ کے اہم کردار پر پھر زور دیا ، تاکہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھا جاسکے ، خاص طور پر تشویشناک غیر یقینی صورتحال کی روشنی میں، جو فی الحال بین الاقوامی آرڈر کی توضیع کررہی ہے."

شیخ عبداللہ نے 47 سال سے ایران کے زیر تسلط اپنے تین جزائر گریٹر ٹونب، لیسر ٹونب اور ابو موسی پر متحدہ عرب امارات کی خودمختاری کے مطالبے کی توثیق کی.

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے انسداد دہشت گردی، انسانی ہمدردی کی امداد اور مصنوعی انٹیلیجنس اور خلائی ٹیکنالوجیز میں ملک کے کردار کو بھی نمایاں کیا.

نیو یارک میں شائع ہونے والی مزید خبریں