- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Baap Muqaddas Va Mohtaram Rishta - Article No. 3180
باپ مقدس و محترم رشتہ…! - تحریر نمبر 3180
اولاد کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کے سوا والدین کے ہر حکم کی تعمیل کریں، ان کی رائے کو ترجیح دیں ، اور خاص طور پر جب والدین بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو پھر ان کے احساسات کا خیال رکھتے ہوئے ان سے محبت و احترام سے پیش آئیں
رانا اعجاز حسین چوہان ہفتہ 15 جون 2019
(جاری ہے)
قرآن پاک کے احکامات اور نبی کریم صلی اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمودات کی روشنی میں والدین ( یعنی دونوں) کی خدمت واطاعت کا حکم دیا گیاہے۔ اگر ماں کی طرح باپ کی عظمت کا پاس رکھتے ہوئے اس کی اطاعت ،فرمان برداری ،خدمت اورتعظیم کرکے رضاحاصل کی جائے تو اللہ پاک کی طرف سے دین ودنیا دونوں کی کامیابیاں ، سعادتیں اورجنت کی بیشمار نعمتیں نصیب ہوسکتی ہیں۔
باپ کی عظمت کے بارے میں ایک قصہ عرض ہے کہ ایک بار ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور شکایت کی کہ میرے والد نے میرا سب مال لے لیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اپنے والد کو بلا کر لاوٴ۔ اسی وقت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب اس لڑکے کا والد آجائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے پوچھیں کہ وہ کلمات کیا ہیں جو اس نے دل میں کہے ہیں، اور اس کے کانوں نے بھی ان کو نہیں سنا۔“ جب وہ نوجوان اپنے والد کو لے کر آیا۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپ کا بیٹا آپ کی شکایت کرتا ہے کیا آپ چاہتے ہیں کہ اس کا مال چھین لیں ؟ والد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ اسی سے پوچھ لیں کہ میں اس کی پھوپھی ، خالہ یا اپنے نفس کے سوا کہیں خرچ کرتا ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پس حقیقت معلوم ہو گئی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے والد سے دریافت فرمایا وہ کلمات کیا ہیں جو تم نے دل میں کہے اور تمہارے کانوں نے بھی ان کو نہیں سنا ؟اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو بات کانوں نے بھی نہیں سنی اس کی اطلاع آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہو گئی ۔ پھر اس نے کہا کہ میں نے چند اشعار دل میں پڑھے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اشعار ہمیں بھی بتاؤ۔ اس صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا میں نے دل میں یہ کہا تھا” میں نے تجھے بچپن میں غذا دی اور جوان ہونے کے بعد تمہاری ہر ذمہ داری اٹھائی تمہارا سب کچھ میری کمائی سے تھا۔ جب کسی رات تمہیں کوئی بیماری پیش آگئی تو میں نے رات نہ گزاری مگر سخت بیداری اور بیقراری کے عالم میں۔ مگر ایسے جیسے کہ بیماری تمہیں نہیں مجھے لگی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے تمام شب روتے ہوئے گزار دیتا۔ میرادل تمہاری ہلاکت سے ڈرتا رہا، اس کے باوجود کہ میں جانتا تھا کہ موت کا ایک دن مقرر ہے۔ جب تو اس عمر کو پہنچ گیا تو پھر تم نے میرا بدلہ سخت روئی اور سخت گوئی بنالیا، گویا کہ تم ہی مجھ پر احسان و انعام کر رہے ہو۔ اگر تم سے میرا حق ادا نہیں ہو سکتا تو کم از کم اتنا ہی کر لیتے جیسا ایک شریف پڑوسی کیا کرتا ہے۔ تو نے مجھے کم از کم پڑوسی کا حق ہی دیا ہوتا۔ میرے ہی مال میں مجھ سے بخل سے کام نہ لیا ہوتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ سنا تو بیٹے کو فرمایا ”انت و مالک لا بیک “ کہ تو اور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے“(معارف القرآن )۔ قارئین کرام دیکھئے کہ اولاد کے ستائے باپ کے دل سے نکلے الفاظ کس طرح عرش الٰہی تک پہنچے، اور رحمت الٰہی جوش میں آئی ۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ والدین دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہیں، اگر کسی کویہ نعمت حاصل ہے اوروہ ان کی خدمت واطاعت کررہاہے تو وہ بڑاسعادت مند اوراللہ کا محبوب بندہ ہے۔ قرآن پاک کے احکامات اور فرمودات رسول صلی اللہ صلی اللہ علیہ و سلم میں جا بجا والدین کی خدمت واطاعت کا حکم دیاگیا ہے۔ اولادکی بہترین تعلیم وتربیت کی غرض سے والد کا کردار ذرا سخت ہوتا ہے،جبکہ اس کے برعکس ماں کی حد سے زیادہ نرمی اور لاڈ پیارسے اولاد نڈراور بے باک ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کی تعلیم ،تربیت اورکردار پربرا اثر پڑتا ہے،جب کہ والد کی سختی،نگہداشت اورآنکھوں کی تیزی سے اولاد کو من مانیاں کرنے کا موقع نہیں ملتا، شایدیہی وجہ ہے کہ اولاد باپ سے زیادہ ماں کے قریب ہوتی ہے، لیکن اولادیہ نہیں جانتی کہ اس کے والد کو گھر چلانے اور تعلیم وتربیت کا مناسب اہتمام کرنے کی لیے کتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ وہ باپ ہی ہوتا ہے جو اپنے اہل وعیال اور اولادکو پالنے کے لیے خود بھوکا رہ کریا روکھی سوکھی کھاکرگزارہ کرتا ہے، لیکن پوری کوشش کرتا ہے کہ اس کے بچوں کو اچھاکھانا پینا، لباس ، تعلیم اور تربیت میسرہو۔ اولاد کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کے سوا والدین کے ہر حکم کی تعمیل کریں، ان کی رائے کو ترجیح دیں ، اور خاص طور پر جب والدین بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو پھر ان کے احساسات کا خیال رکھتے ہوئے ان سے محبت و احترام سے پیش آئیں۔ اور اپنی مصروفیات میں سے مناسب و قت ان کے لیے خاص کردیں، ان کی دل وجان سے خدمت واطاعت کریں کیونکہ اولاد کی ترقی و کامیابی کے لیے باپ سے زیادہ مخلص کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ بقول شاعر مجھ کو چھاوٴں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کے روپ میںBrowse More Islamic Articles In Urdu
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
سردی سے متعلق بعض فقہی احکام
Sardi Se Mutaliq Baaz Faqhi Ehkaam
رسول اللہ ﷺ کے سردی سے متعلق عظیم معجزات
Rasool Ullah SAW K Sardi Se Mutaliq Azeem mojzaat
لواطت ۔ ایک کبیرہ گناہ
Lawatat - Aik Kabeera Gunah
زنا کی تہمت لگانا
Zina Ki Tohmat Lagana
پیکر تسلیم و رضا سیّدنا ابراہیم علیہ السلام
Pekar Tasleem o Raza Syedna Ibrahim AS
اسلام،عورت اور پردہ
Islam Aurat or Parda
اسلام میں نماز کی مختلف حالتوں میں ادائیگی
islam mein namaz ki mukhtalif halat mein adaigi
بد نظری ایک مہلک مرض
bad nazri aik mohlik marz
ہم، ہماری روٹین اور نماز
hum, hamari routine aur namaz
توبہ کیا ہے اور کس طرح کی جائے؟
tauba kya hai aur kis tarah ki jaye?
حضور صلی اللہ علیہ وعلیہ وسلم کا اخلاق اور اج کل کا معاشرہ
huzoor sallallahu alaihi wasallam ka akhlaq aur aaj ka muashra