Open Menu

Shariat Ki Nazar Mein Ghar Mein Kutta Paalna Kaisa Hai - Article No. 2788

Shariat Ki Nazar Mein Ghar Mein Kutta Paalna Kaisa Hai

شریعت کی نظر میں گھر میں کتا پالنا کیسا ہے؟ جانئے - تحریر نمبر 2788

اگر چہ غیر مسلم اقوام میں کتے کو بہت اہمیت حاصل ہے حتیٰ کہ وہ گھر کے ایک فرد کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور ان کے ہاں یہ محاورہ بن گیا ہے کہ اگر

بدھ 12 دسمبر 2018

مُبشّر احمد رَ بّاَنی
اگر چہ غیر مسلم اقوام میں کتے کو بہت اہمیت حاصل ہے حتیٰ کہ وہ گھر کے ایک فرد کی حیثیت اختیار کرگیا ہے اور ان کے ہاں یہ محاورہ بن گیا ہے کہ اگر تمہیں مجھ سے محبت ہے تو میرے کتے سے بھی محبت کرنا ہو گی۔یہاں تک کہ اب یہ محبت بڑھ کر غلط مراحل میں داخل ہو چکی ہے ۔اسلام میں کتا ایک ناپسند یدہ ،جانور ہے اسے گھر میں رکھنے سے رحمت کے فرشتے گھر میں داخل نہیں ہوتے:
”ابو طلحہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(رحمت کے)فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہویا تصویریں ہوں “
ایک دفعہ وعدہ باوجود جبریل علیہ السلام گھر میں نہیں آئے ۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت غمگین ہوئے بعد میں معلوم ہوا کہ حسن رضی اللہ عنہ یا حسین رضی اللہ عنہ جو ابھی بچّے تھے ‘گھر میں کتے کا پلالے آئے تھے۔

(جاری ہے)


2)اگر کتاکسی برتن میں مُنہ ڈال دے تو اس کا پانی گرادینے اور اسے سات دفعہ دھونے کا حکم ہے:
”ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب تم میں سے کسی شخص کے برتن میں کتامُنہ ڈال جائے تو اسے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اسے سات مرتبہ دھوئے جن میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ ہو۔

اسے مسلم نے روایت کیا ہے اور اس کے ایک لفظ میں ہے کہ اسے گرادو“
3)خالص سیاہ رنگ کا کتا نمازی کے آگے سے گزر جائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے اگر اس کے سامنے سترہ نہ ہو اور اس کی وجہ یہ بیان فرمائی کہ:
”سیاہ کتا شیطان ہے“۔
4)خالص سیاہ کتے کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے :
”عبداللہ بن مغفل راوی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر یہ بات نہ ہوتی کہ کتے امتوں میں سے ایک اُمت ہیں تو میں تمام کتے مارڈالنے کا حکم دے دیتا تو تم ان میں سے خالص سیاہ کو ماردو“
5)اسی طرح دو نقطوں والے سیاہ کتے کو بھی مارنے کا حکم دیا:
”جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کتے مارڈالنے کا حکم دیا یہاں تک کہ بادیہ سے کوئی عورت اپنا کتا لے کر آتی تو ہم اسے مارڈالتے ۔
پھر رسول اللہ نے انہیں قتل کرنے سے منع فرما دیا اور فرمایا تم دو نقطوں والے کالے سیاہ کتے کو مارو کیونکہ وہ شیطان ہے (دو نقطوں سے مراد ہے جس کی آنکھوں کے اوپر نقطے ہوں )“۔
6)اللہ تعالیٰ کی آیات کا عِلم حاصل ہونے کے بعد خواہشاتِ نفس کی پیروی کی وجہ سے ان سے نکل جانے والے کی مثال کتے کے ساتھ دی گئی ہے
بدترین انسان یعنی بُرے عالم کی مثال کتے کے ساتھ دینے سے اس کی خست (ذلت)واضح ہے۔

7)اپنے ہبہ کو واپس لینے والے کی مثال کتے کے ساتھ دی گئی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”بری مثال ہمارے لیے نہیں ہے جو شخص اپنا ہبہ واپس لیتا ہے ‘وہ کتے کی طرح ہے جو اپنی قے دوبارہ چاٹ لیتا ہے “
اس سے معلوم ہوا کہ جولوگ اپنے آپ کو کتا قراردیتے ہیں خواہ وہ شیخ جیلانی کے کتے بنیں یا مدینہ کے کتے (سگ مدینہ)یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کتے ‘انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس جانور کے ساتھ نفرت کو ملحوظ نہیں رکھا۔اس چیز کے ساتھ خود کو تشبیہ دینا کیسے درست ہو سکتا ہے جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سخت نفرت رکھتے ہوں ۔
﴿آپ کے مسائل اور اُن کا جلد نمبر 1﴾
﴿مُبشّر احمد رَبّاَنی﴾

Browse More Islamic Articles In Urdu