Open Menu

Hazrat Umar Farooq Razi Allah Anho - Article No. 2826

Hazrat Umar Farooq Razi Allah Anho

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ - تحریر نمبر 2826

دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا دورِ خلافت عدل وانصاف میں بے مثال ہے ۔

اتوار 23 دسمبر 2018

نسرین شاہین
دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا دورِ خلافت عدل وانصاف میں بے مثال ہے ۔ان کا دورِ خلافت فتح ونصرت کا دور تھا ۔ان کا تعلق قریش کی شاخ ”بنی عدی “سے تھا۔معززین قریش میں شمار ہوتے تھے ۔زمانہ جاہلیت میں بھی ان کے سپرد سفارت کا کام تھا۔یعنی جب قبیلہ قریش کا کسی دوسرے قبیلے سے اختلاف ہوتا یا آپس میں جنگ چھڑ جاتی تو قریش انھیں دوسرے قبیلوں کی طرف سفیر بنا کر بھیجتے تھے ۔

قبولِ اسلام کے بعد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہر غزوے میں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے ۔
حضر ت عمر فاروق رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے خلیفہ بنے تو راتوں کو مدینے کی گلیوں میں گشت کرکے رعایا کی خبر گیری کیا کرتے تھے ۔وہ ایک بے مثال حاکم تھے ،جو خود جاگ کر پہرا دیا کرتے تھے اور رعایا میٹھی اور پُر سکون نیند سویا کرتی تھی ۔

(جاری ہے)

وہ رات بھر مدینے کی گلیوں اور کوچوں میں چکر لگاتے اور جہاں کسی کو مدد کی ضرورت ہوتی ،تو مدد بھی کرتے تھے۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ایک غلام حضرت اسلم رضی اللہ عنہ کا بیان ہے ،ایک دن میں امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ کہیں جا رہا تھا کہ مدینے کے قریب جنگل میں ایک جگہ آگ نظر آئی ۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مجھ سے فرمایا :”شاید یہ کوئی قافلہ ہے ،جورات ہونے کی وجہ سے شہر میں داخل نہیں ہوا اور باہر جنگل ہی میں ٹھیر گیا ہے ۔
چلو ،ان کی خیریت معلوم کریں ۔اگر انھیں کوئی حاجت ہوتو اسے پورا کریں اور رات بھر کے لیے ان کی حفاظت کاانتظام بھی کریں ۔“
جب ہم وہاں پہنچے تو دیکھا کہ وہاں کوئی قافلہ نہیں ہے ،بلکہ ایک عورت ہے ،جس کے ساتھ چند بچے ہیں ۔وہ بچے رورہے ہیں ۔اس عورت نے ایک پتیلی چولھے پر چڑھا رکھی ہے ،جس پر شاید کچھ پک رہا ہے ۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اس عورت سے بچوں کے رونے کا سبب پوچھا ،تو عورت نے جواب دیا :”یہ بھوک کی وجہ سے رورہے ہیں ۔

حضر ت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے پوچھا:”اس پتیلی میں کیا پک رہا ہے ؟“
عورت نے جواب دیا :”میرے پاس کھانا پکانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے ۔بچوں کو تسلی دینے کے لیے اس پتیلی میں پانی بھر کر چولھے پر رکھ دیا ،تا کہ انھیں تسلی ہوجائے کہ کھانا پک رہا ہے ۔میں چاہ رہی ہوں کہ کسی طرح یہ سو جائیں ۔“
پھر اس عورت نے کہا :”عمر رضی اللہ عنہ کا اور میر ا فیصلہ اللہ تعالیٰ کی بار گاہ میں ہوگا۔
وہ ہمارا خلیفہ ہے ،لیکن میری تنگی کی خبر نہیں لیتا ۔“
حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے جب یہ سناتو رونے لگے اور اس عورت سے کہا :”اے عورت ! اللہ تعالیٰ تجھ پر رحم کرے ۔بھلا عمر کو تیرے حال کی کیا خبر ؟“
عورت نے کہا :”وہ ہمارا کیسا امیر ہے کہ اسے ہمارے حال کی خبر نہیں ؟اس پر افسوس ہے ۔“
اسلم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ روتے ہوئے واپس پلٹے ۔
مجھے ساتھ لے کر سیدھے بیت المال پہنچے ۔وہاں کچھ آٹا ،کھجوریں ،تیل ،کپڑے اور کچھ درہم ایک بور ی کے اندر بھر کر مجھ سے فرمایا :”اسے میری پیٹھ پر رکھ دو ۔“
میں نے عرض کیا :”حضور ! اس کام کے لیے تو یہ غلام حاضر ہے ۔“
انھوں نے فرمایا:”کیا تُور وزِ قیامت بھی میرا بوجھ اُٹھائے گا ؟اس بوری کو میں ہی اُٹھاؤں گا ،کیوں کہ قیامت میں مجھ سے ہی اس کے بارے میں سوال ہو گا ۔

میں نے وہ بوری حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی پیٹھ پر رکھ دی ۔وہ نہایت تیزی کے ساتھ اس عورت کے پاس پہنچے اور پتیلی میں آٹا ،تیل اور کھجوریں ڈال کر اسے ہلانا شروع کیا ۔اس کے ساتھ چولھے میں پھونکیں بھی مارتے رہے ۔تھوڑی ہی دیر میں ایک ہریرہ سا تیار ہو گیا ۔آپ رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھوں سے نکال کر ان بچوں کو کھلا یا ۔جب وہ سب پیٹ بھر کر کھاچکے تو خوش ہو کر کھیل کود میں لگ گئے ۔
باقی کھانا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ا س عورت کے حوالے کر دیا۔
وہ عورت بڑی خوش ہوئی اور کہنے لگی :”اللہ تمھیں جزاے خیر دے ۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بجائے تم اس بات کے مستحق ہو کہ خلیفہ بنائے جاؤ۔“
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اس عورت سے کہا :”صبح عمر رضی اللہ عنہ کے دربار میں جانا ۔میں بھی تمھیں وہیں ملوں گا اور آج کے بعد سے ہمیشہ کے لیے تمھارے بچوں کا وظیفہ بیت المال سے ادا کیا جائے گا۔

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں فتو حات میں وسعت ہوئی اور اسلام مشرق سے مغرب تک پھیل گیا ۔انھوں نے بہت اسے انتظامی ادارے قائم کیے ۔جن میں فوج ،پولیس ،جیل،بیت المال ،نئے شہر ،نہری نظام ،مردم شماری ،سن ہجری کا آغاز اور دیگر شعبے شامل ہیں ۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے دس سال چند ماہ حکومت کی ۔

Browse More Islamic Articles In Urdu