Open Menu

Aakhri Ashry Mein Nabi SAWW Ka Mamool - Article No. 1921

Aakhri Ashry Mein Nabi SAWW Ka Mamool

آخری عشرے میں نبی ﷺ کا معمول - تحریر نمبر 1921

رسول اللہ ﷺ آخری عشرے میں جتنی محنت کرتے تھے، اور دنوں میں اتنی محنت نہیں کرتے تھے

منگل 5 جون 2018

یہ بات واضح ہے کہ رمضان کے آخری عشرے میں ہی اعتکاف کیا جاتا ہے اور اسی عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات لیلتہ القدر بھی ہے، جس کی تلاش و جستجو میں ان راتوں کو قیام کرنے اور ذکر و عبادت میں رات گزارنے کی تاکید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی کریم ﷺ اس عشرئہ خیر میں عبادت کے لیے خود بھی کمر کس لیتے اور اپنے گھر والوں کو بھی حکم دیتے ۔ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں۔

(جاری ہے)

”رسول اللہ ﷺ کا معمول تھا کہ جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو آپ رات کا بیشتر حصہ جاگ کر گزارتے اور اپنے گھر والوں کو بھی بیدار کرتے اور ( عبادت میں ) خوب محنت کرتے اور کمر کس لیتے۔“ ایک دوسری روایت میں فرماتی ہیں: ” رسول اللہ ﷺ آخری عشرے میں جتنی محنت کرتے تھے، اور دنوں میں اتنی محنت نہیں کرتے تھے۔“ اس محنت اور کوش سے مراد ، ذکر و عبادت کی محنت اور کوشش ہے۔ اس لیے ہمیں بھی ان آخری دس دنوں میں اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے ذکر و عبادت اور توبہ و استغفار کا خوب اہتمام کرنا چاہیے۔

Browse More Islamic Articles In Urdu