- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Aitkaf Ki Fazeelat - Article No. 3158
اعتکاف کی فضیلت …! - تحریر نمبر 3158
ماہ رمضان کے آخری عشرے کی اہم ترین عبادت اعتکاف ہے ،اس عبادت میں انسان سب سے کٹ کر صحیح معنوں میں اللہ تعالیٰ کے حضور یکسو ہو کر بیٹھ جاتا ہے۔ خلوت میں خوب توبہ و استغفار کرتا ہے، تلاوت، نوافل ، ذکر و ازکار کرتا ہے، دعا و التجا کرتا ہے
رانا اعجاز حسین چوہان پیر 27 مئی 2019
(جاری ہے)
روح کی تربیت اور نفسانی خواہشوں کو ترک کرکے تقویٰ اختیار کرنے کے لئے رمضان المبارک کے روزے تمام افراد امت پر فرض کئے گئے ہیں، اور اپنے باطن میں روحانیت کو غالب اور بہیمیت کو مغلوب کرنے کے لئے اتنا مجاہدہ اور نفسانی خواہشات کی اتنی قربانی توہر ایک مسلمان کے لئے لازم کردی گئی ہے کہ وہ اس پورے مہینے میں الله تعالیٰ کے حکم کی تعمیل اور اس کی عبادت کی نیت سے دن کو نہ کچھ کھائے نہ پیئے، اور اس کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے گناہوں بلکہ فضول باتوں سے بھی پرہیز کرے اوریہ پورا مہینہ ان پابندیوں کے ساتھ گزارے۔ اور اس سے آگے اللہ تعالیٰ سے خصوصی ترقی پیدا کرنے کے لئے اعتکاف رکھا گیاہے ، کہ اس میں الله کا بندہ سب سے کٹ کر اور سب سے ہٹ کر اپنے مالک و رازق کے در پر پڑجاتا ہے ، اسی کو یاد کرتا ہے، اسی کے دھیان میں رہتا ہے ، اس کی تسبیح و تقدیس کرتا ہے اس کے حضور میں توبہ و استغفار کرتا ہے، اپنے گناہوں اور قصوروں پر روتا ہے، اور رحیم و کریم مالک سے رحمت و مغفرت مانگتا ہے اس کی رضا اور اس کا قرب چاہتا ہے۔ اسی حال میں اس کے دن گزرتے ہیں ،اور اسی حال میں اس کی راتیں۔ ظاہر ہے کہ اس سے بڑھ کر کسی بندے کی سعادت اور کیا ہوسکتی ہے۔ حدیث قدسی میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا فرمان ہے” میرابندہ جب میری پسندیدہ اورفرض کردہ کسی چیز کے ساتھ میرا قرب حاصل کرتا ہے، اورجب میرا بندہ نوافل کے ساتھ میرا تقرب حاصل کرتا ہے تو میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں ، اورجب میں اس سے محبت کرنے لگوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے ، اورآنکھ بن جانتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے ، اوراس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اوراس کی ٹانگ بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے ، اوراگر وہ مجھے سے مانگے تو میں اسے دیتا ہوں ، اورمیری پناہ میں آنا چاہے تو میں اسے پناہ دیتا ہوں“( صحیح بخاری)۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا سے مروی ہے فرمایا کہ معتکف کے لئے شرعی دستور اور ضابطہ یہ ہے کہ وہ نہ مریض کی عیادت کو جائے ، نہ نماز جنازہ میں شرکت کے لئے باہر نکلے نہ عورت سے صحبت کرے نہ بوس و کنارکرے اور اپنی ضرورتوں کے لئے بھی مسجد سے باہر نہ جائے سوائے ان ضرورتوں کے جو بالکل ناگزیر ہیں (جیسے پیشاب و پاخانہ وغیرہ ) اور اعتکاف (روزہ کے ساتھ ہونا چاہیے) بغیر روزہ کے اعتکاف نہیں، اور جامع مسجد میں ہونا چاہیے ، اس کے سوا نہیں “(سنن ابی داؤد)۔ حضرت عبدالله بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ سرکاردوعالم صلی الله علیہ والہ وسلم نے اعتکاف کرنے والے کے بارے میں فرمایا کہ وہ (اعتکاف کی وجہ سے) گناہوں سے بچا رہتا ہے اور اس کا نیکیوں کا حساب ساری نیکیاں کرنے والے بندے کی طرف جاری رہتا ہے ،اور نامہ اعمال میں لکھا جاتا رہتا ہے“ (ابن ماجہ)۔ یعنی جب بندہ اعتکاف کی نیت سے اپنے آپ کو مسجد میں مقید کردیتا ہے تو اگرچہ وہ عبادت اور ذکروتلاوت کے راستہ سے اپنی نیکیوں میں خوب اضافہ کرتا ہے لیکن بعض بہت بڑی نیکیوں سے وہ مجبور بھی ہوجاتا ہے، مثلاً وہ بیماروں کی عیادت اور خدمت نہیں کرسکتا جو بہت بڑے ثواب کا کام ہے، کسی لاچار مسکین یتیم اوربیوہ کی مدد کے لئے دوڑ دھوپ نہیں کرسکتا، کسی میت کو غسل نہیں دے سکتا، جو اگر ثواب کے لئے اور اخلاص کے ساتھ ہو تو بہت بڑے اجر کا کام ہے، اسی طرح نماز جنازہ کی شرکت کے لئے نہیں نکل سکتا میت کے ساتھ قبرستان نہیں جاسکتا، جس کے ایک ایک قدم پر گناہ معاف ہوتے ہیں اور نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ لیکن اس حدیث میں اعتکاف کرنے والے کو بشارت سنائی گئی ہے کہ اس کے حساب اور اس کی نامہ اعمال میں الله تعالیٰ کے حکم سے وہ سب نیکیاں بھی لکھی جاتی ہیں جن کے کرنے سے وہ اعتکاف کی وجہ سے مجبور ہوتا ہے ، اوروہ ان کا عادی ہوتا تھا۔ اللہ پاک ان محروم نیکیوں کا نعم البدل بہت بڑے اجر کی شکل میں عطاء فرماتے ہیں ۔ دعا ہے کہ اللہ ربّ العزت ہمیں آخری عشرہ رمضان کے اعتکاف کی توفیق عطاء فرمائے ، جوکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنت، لیلتہ القدر جیسی مبارک رات کی عبادت کو پانے کا ذریعہ، مغفرت کا سبب اوراللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کاباعث ہے۔
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi