Open Menu

Asma Ul Husna - Al-hafiz - Article No. 1919

Asma Ul Husna - Al-hafiz

اسماء الحسنیٰ - الحافض - تحریر نمبر 1919

اسم الخافض کا ذکر دشمنوں کی سازشوں اور آلام سے بچنے کے لیے اس اس کو 1481بار پڑھ کر دفع دشمناں کی دعا کرے انشاءاللہ دشمن مغلوب و مقہور ہوں۔ اس کا پڑھنے والا خواہشات نفسانی سے محفوظ رہے اور اس کی ہیبت ظالم حکام، راشی افسران اور دشمنان جاں افراد پر طاری رہے جبکہ آسیب زدہ پر اس الخافض کے اعداد ملفوظی کے مطابق 1598 بار پڑھ کر دم کرے انشاءاللہ آسیب بھاگ جائے یا جل جائے گا

منگل 5 جون 2018

پیر شاہ محمد قادری سرکار:
پست کرنے والا، الخافض کے ساتھ الرافع بھی آتا ہے ، اعداد ابجد 1481، خاصیت ، دشمنوں ، آسیب واجنہ کو بھگانے کے لیے اس کا ورد موثر ہے۔
اسم الخافض کا ذکر دشمنوں کی سازشوں اور آلام سے بچنے کے لیے اس اس کو 1481بار پڑھ کر دفع دشمناں کی دعا کرے انشاءاللہ دشمن مغلوب و مقہور ہوں۔ اس کا پڑھنے والا خواہشات نفسانی سے محفوظ رہے اور اس کی ہیبت ظالم حکام، راشی افسران اور دشمنان جاں افراد پر طاری رہے جبکہ آسیب زدہ پر اس الخافض کے اعداد ملفوظی کے مطابق 1598 بار پڑھ کر دم کرے انشاءاللہ آسیب بھاگ جائے یا جل جائے گا۔

اسم الخافض پر علمی نقطہ نظر سے غور کرتے ہوئے یہ بات سامنے آتی ہے کہ صر ف اللہ تعالیٰ ہی قدرت والا ہے جوکسی ظالم کو تخت سے اتارتا ہے کسی عادل کے سر پر تاج حکمرانی رکھتا ہے کسی جاہل کو پستی اور ذلالت میں گراتا ہے کسی عالم کو بلند مرتبہ بناتا ہے ممکنات کو چاہے پستی و حوادث میں مبتلا رہنے دے، اگر چاہے تو ناممکنات کو چشم زدن میں ممکن بنا دے گویا ساری طاقت و قدرت اسے رب جلیل کو حاصل ہے جو چاہے کسی کو پست کر دے اور کسی پست کو بلندی عطا فرما دے۔

(جاری ہے)

اسم الخافض کی صفات میں یہ بات نمایا ں ہے کہ وہ جسے چاہتا ہے پست کر دیتا ہے، بڑے بڑے شاہوں کو اس نے غلامی میں ڈالل دیا اور ان کی اعلیٰ درجات بیویاں اور اولادیں دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں بڑے بڑے امراءاور وزراءکو فقیر محض بنا دیا،زمین دار، جاگیردار بھیگ مانگتے دکھائی دیتے ہیں یہ وہی الخافض کی مرضی و قدرت کا کرشمہ ہے۔سب سے بڑی مثالل حضرت آدم علیہ السلام کی ہے آپ سے لغزش ہوئی تو اللہ نے انہیں آسمانوں کی سر بلندی سے اتار کر زمین پر اتار دیا۔
اسم الخافض کو سمجھنے کے لیے الرافع کا بھی تسلسل ضروری ہے کیونکہ پستی اور بلندی کا سلسلہ بھی ساتھ ساتھ چلتا ہے۔ جسم انسانی کو دیکھئے سر کو اللہ نے سر بلندی دی تو سرپوری جسم کا حکمران قرار پایا۔ اس طرح پیروں کو سرکا پیروکار بنایا تو وہ پست اور نچلی شے قرار پائے حالانکہ پورے جسم کا بوجھ پیر ہی سنبھالے ہوئے ہیں معلوم ہوا کہ ہر ادنیٰ ہر اعلیٰ کا حکم ماننے کا پابند ہے، یہی وجہ ہے کہ حکمران امراءوحکام بھی اپنے اختیارات کی بلندی سے ماتحتوں پر حکومت کرتے ہیں۔
اگر خدا انسان کو روحانی پستی سے دوچار کر دے تو پھر انسان حیوانات اور شیاطین سے بھی گیا گزرا ہو جاتا ہے یورپ اور امریکی معاشرے کے کمالات دیکھئے کہ جسے ماں باپ اپنی اولاد قرار دیتے ہیں اس کی پرورش اور دیکھ بھال کرتے ہیں اس کے بارے میں اس بات کا یقین نہیں رکھتے کہ یہ انہی کی اولاد ہے ؟ وجہ یہی ہے کہ آزادی اور بے راہ روی نے انہیں اس منزل پر پہنچادیا ہے۔

اسم الخافض سے پوری طرح آگاہل ہونے کے لیے مشاہدہ بڑی ضروری چیز ہے ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو کسی فر دیا قوم و ملک کو بلندی درجات کا سلسلہ جاری کردیتا ہے ہم بہت سے ایسے افراد کودیکھتے ہیں جو نماز، روزہ، حج و زکوة کیادائیگی میں پیش پیش ہوتے ہیں مگر ان کی فطرت میںجھوٹ ،دھوکہ، وعدہ خلافی،مفاد پرستی اور دنیاداری کے جذبات شامل ہوتے ہیں۔
اس لیے وہ نیکو کارہونے کے باوجودبلند درجات کا مالک نہیں ہو سکتا۔بیشتر عالمی ترقی یافتہ ممالک اپنے مذہب کی پاسدار اور پیروی کرنے کے باوجود اخلاق، کردار اور معاملات دنیاوی میں ناقص ہوتے ہیں تو انہیں بھی ترقی سے پیچھے ہی رہنا پڑتا ہے۔ مغربی ممالک میں اگرچہ مذہب کو ثانوی شے مان کر اس پر توجہ کم کر دی گئی ہے تاہم انہوں نے دیانت، امانت، اور شرافت کے ا وصاف حسنہ اپنا کر سر بلندی حاصل کر لی ہے۔ ہم انگریزی ادویات پر آنکھ بند کر کے استعمال کر لیتے ہیں اس کے فارمولے پر بھروسہ ہے کہ جو کچھ لکھا ہے وہ اس میںموجود ہوگا جبکہ ہم اپنی اشیاءمیں دیانت دار کا طریقہ بھول گئے ہیں اس لیے پست ہیں۔

Browse More Islamic Articles In Urdu