- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Asma Ul Husna-Al-Latifu - Article No. 2017
اسماء الحسنیٰ - اَللَّطِیْفُ - تحریر نمبر 2017
اسم اللطیف کے ذریعے جو تنگدست ، غریب، مفلس اور بدحال شخص، اللہ سے خوشحالی ، کشادہ دستی اور حالات کی بہتری کی دعا کرے گا، انشاء اللہ مالا مال ہوگا، خلق خدامہربان ہو گئی اور اس کے علم و فضل میں بھی اضافہ ہوگا۔ مرض کی شدت اس کی تلاوت سے کم ہو جاتی ہے۔ اپنی بیٹی یا بیٹے کی شادی کے لیے پریشان والدین، اس اسم اللطیف کے ذریعہ دعا کریں تو اللہ تعالیٰ جلد اچھی جگہ شادی کا سلسلہ فرمائے گا۔
بدھ 27 جون 2018
پیر شاہ محمد قادری سرکار:
نرمی اور مہربانی کرنے والا، اعداد ابجد129، خاصیت، دفع تنگی، غربت ، افلاس، فاقہ کشی اور مصائب کے لیے اکسیر۔
اسم اللطیف کے ذریعے جو تنگدست ، غریب، مفلس اور بدحال شخص، اللہ سے خوشحالی ، کشادہ دستی اور حالات کی بہتری کی دعا کرے گا، انشاء اللہ مالا مال ہوگا، خلق خدامہربان ہو گئی اور اس کے علم و فضل میں بھی اضافہ ہوگا۔
(جاری ہے)
اسم اللطیف کی صفات ہماری عقل و شعور میں بھی نمایاں ہیں، عقل اگرچہ دکھائی نہیں دیتی مگر اس نے پوری دنیا کو تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے انسانی عقل کے ہی دنیا پر نہ صرف حکمرانی قائم رکھی ہے بلکہ ستاروں پر بھی کمندیں ڈالنے سے نہیں چوکتی۔عقل کے ماتحت ہماری جسمانی طاقت بھی ہے، وہ بھی اس قدر لطیف ہے کہ نظر نہیں آتی مگر گھر ، دفتر اور دنیا کے تمام کاروبار اسی طاقت سے سر انجام پاتے ہیں، اللہ کی بخشی ہوئی اس جسمانی طاقت کا مالک انسان جب اس قدر کارنامے سر انجام دے سکتا ہے تو پھر وہ ذاتِ لطیف و باری تعالیٰ کس قدر قدرت، عظمت، شان، کبریائی ، قوت، طاقت اور لطافت کا مرکز نہ ہوگی ۔ عام مشاہدہ ہے کہ ٹھوس اور بھاری بھرکم اشیاء کو ہم طاقت کا مرکزمانتے ہیں۔ مگر طاقت لوہے مٹی اور پتھر میں نہیں بلکہ لطیف اشیاء طاقت کا خزانہ ہیں، مثلاََ جسم مادی شئے ہے مگر روح زمان و مکان اور ہر قسم کی پابندیوں سے آزاد، یہی سبب ہے کہ جو کام ہماری روح کر سکتی ہے، مادی جسم نہیں کرسکتا۔ اگر ہم غور کریں تو بے شمار ایسے حیرت انگیز واقعات ہمارے سامنے آتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جا تی ہے۔ روحانی قوت اور فضل خداوندی کے باعث حضور اکرم ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے زمین پر کھڑے کھڑے صرف انگلی کے اشارے سے کر دئیے، کسی پیغمبر نے پہاڑ کو اٹھا کر کہیں سے کہیں پہنچا دیا، کسی پیغمبر نے مردوں کو زندگی دے دی، کسی پیغمبر نے بہتے دریا اور سمندر کو روک لگا دیا ، کسی نے زمین کی طنا بین کھینچ لیں، کسی کے لئے اللہ تعالیٰ نے آگ کو گلزار بنا دیا۔ یہ سارے کمالات اسی لطیف کے ہیں، جو اپنے بندوں اور خاص بندوں پر لطف و کرم فرماتا ہے۔
اللطیف جو نا ممکنات چاہے ممکن کر دکھاتا ہے بلکہ وہ اپنی صفات ذات سے جسے چاہے اسے متصف فرما کر اسے بھی کرامات دکھانے کا اہل بنا دیتا ہے، سائنس روحانی معاملات میں اکثر عاجز ہو جاتی ہے تو اس کے پاس صرف راہ انکار رہ جاتی ہے جو عاجزوں کا کام ہے ار ان کی قوت کار سے بڑھ کر۔ ان کاموں میں سارا زور روح کا ہوتا ہے جو پلک جھپکنے میں کہیں سے کہیں پہنچ کر کوئی بھی کام کو ممکن کر سکتی ہے۔ بے شمار ایسے اللہ کے نیک لوگوں کو بھی خالی دیکھتے ہیں مگر جب وہ ہاتھ ڈالتے ہیں نوٹ پر نوٹ لگتے ہیں مگر یہ جادو یا سحر نہیں بلکہ اللطیف کی اپنے پسندیدہ بندوں کو بخشی ہوئی قوت روحانی ہوتی ہے۔ جس کے توڑ کے لیے اللہ تعالیٰ نے معوذ تین (سورہٴ الفلق اور سورہٴ الناس) نازل فرمائی یہ سورتیں اس وقت، آج اور تاقیامت جاو اور سحر کے اثرات ختم کرنے کا واحد ذریعہ ہیں۔اسم اللطیف کی قوت لطافت کا ادراک کرنے اور اس سے کام لینے والے تمام افراد وہی تھے جنہوں نے زندگی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا تھا، چنانچہ ایسے سچے اور حق پرست اولیاء اللہ جوبات کہہ دیتے ہیں وہ پتھر کی لکیر ہوتی ہے۔ اسم اللطیف کی برکات اور ثمرات سے دنیائے تصوف و روحانیت میں کمالات و کرامات کا ظہور ہوتا ہے مثلاََ ہم کسی بزرگ کے بارے میں سنتے ہیں کہ وہ کبھی ایک جگہ ہوتے ہیں اور دوسرے لوگ انہی اوقات میں ان کے کسی دوسری جگہ ہونے کا ذکر کرتے ہیں۔کسی بزرگ کے بارے میں علم ہوتا ہے کہ وہ فلاں جگہ موجود ہیں مگر جب انہیں ڈھونڈا جاتا ہے تو وہ وہاں نہیں ہوتے ۔ اپنی مرضی سے دوبارہ نمودار ہو جاتے ہیں۔ ایسے ہی ایک بزرگ محترم کو ان کے عقید تمندوں نے کمرے سے باہرہونے کا خیال کرتے ہوئے کمرے کو تالا لگا دیا جب وہ حضرات لوٹ کر آئے تو انہوں نے دیکھا کہ بزرگ کمرے کے باہر چار پائی پر بیٹھے ہوتے ہیں، دروازے پر برستور تالا لگا ہوا ہے یہ تمام کرشمہ سازیاں اللہ اللطیف کی ہیں، اس کی ذات کی برکات ہیں اور اس کے لطف و کرم کی مظہر۔
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi