Open Menu

Asma Ul Husna - Al-muzil - Article No. 1969

Asma Ul Husna - Al-muzil

اسماء الله الحسنى - اَلْمُذِلُ - تحریر نمبر 1969

اسم المذل کی خاصیت سے شروفساد پھیلانے والے ظالموں کو اللہ تعالیٰ قرار واقعی سزا دیتا ہے اگر اسم المذل کو اعداد ابجد کے مطابق 770بار ورد کر کے پانی پر دم کرے اور وہ پانی مخالفین کو پلائے تو ان کی مخالفت ختم ہو جائے گی اسی طرح اپنے نافرمان ملازمین اولاد اور بیوی وغیرہ کو حق میں کرنے کے لیے اس اسم کا ورد جاری رکھیں۔

منگل 12 جون 2018

پیر شاہ محمد قادری سرکار:
ظالم کو ذلت دینے والا،اعداد ابجد 770، انسانوں کو پریشان اور دکھوں سے دو چار کرنے والے ظالموں کو ذلیل کرنے کے لیے اس نام سے مقصد برآتا ہے۔
اسم المذل کی خاصیت سے شروفساد پھیلانے والے ظالموں کو اللہ تعالیٰ قرار واقعی سزا دیتا ہے اگر اسم المذل کو اعداد ابجد کے مطابق 770بار ورد کر کے پانی پر دم کرے اور وہ پانی مخالفین کو پلائے تو ان کی مخالفت ختم ہو جائے گی اسی طرح اپنے نافرمان ملازمین اولاد اور بیوی وغیرہ کو حق میں کرنے کے لیے اس اسم کا ورد جاری رکھیں۔

جانوروں کی طرف سے شرارت ہوتی ہو تو نمک پر تعدا ابجد کے مطابق 770بار دم کر کے کھلائے جانور سیدھے ہو جائیں۔اگر کوئی شخص اپنے دشمنوں سے عاجز ہو کر ان کی خرابی چاہے تو بدھ، جمعرات اور جمعہ کو روزہ رکھ کر بعد نماز مغرب مزید دو رکعت نفل پڑھ کر اسم المذل کو اعداد ملفوظی کے مطابق 892بار پڑھے تو اللہ اس کی دعا قبول کرے گا اور دشمنوں کی خرابی ہو گی، جو انہوں نے خود اس کے لیے چاہا تھا وہی سامنے آئے گا۔

(جاری ہے)

اس المذل کی کارگزاری میں ہم دیکھتے ہیں بڑے بڑے شاہوں کو اس نے پل بھر میں فقیر بے نوابنا دیا بادشاہوں کو ذلت اس لیے برداشت کرنی پڑی کیونکہ ان کے غرور وتکبر اور عیش پرستی نے انہیں رعایا سے غافل کر دیا تھا اللہ نے انہیں دنیا بھر کی نعمتوں سے فارغ کر دیا۔ پھر بادشاہ گدا گر بنے ان کی اولاد نے زندگی کی گاڑی چلانے کے لیے جو کچھ بن پڑا کیا کیونکہ وہ خود انے پاوٴں پر کلہاڑی مارنے والے تھے۔
مشاہدہ کیا جائے تو دنیا کی ہر شے میں تبدیلی کا عمل ہوتا دکھائی دیتا ہے کائنات میں مدوجزر کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ہم دیکھتے ہیں کہ ایک بہت مالدار شخص ہے مگر حالات اسے ذلت کی کھائی میں گرا دیتے ہیں بڑے سرکاری افسرجو ناک پر مکھی نہیں بیٹھنے دیتے تھے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد سڑکوں پر مارے مارے پھرتے ہیں کوئی بھی ان کے تکبر کا احساس کر کے انہیں پاس نہیں بٹھاتا۔
یہ خدا کی ان پر نازل کی گئی ذلت ہے ۔ ہم دیکھتے ہیں کہ آج ایک قوم دنیا کی سپر طاقت ہے پھر وہ اپنے ہی کرتوت سے ذلیل ہو جاتی ہے اسی طرح بعض گھرانوں، خاندانوں اور برادریوں کی ترقی مثالی ہوتی ہے پھر خدا ان کو ذلت کے گڑھے میں گرانے لگتا ہے اس میں اللہ کی مصلحت ہوتی ہے۔ خدا کی پکڑ سے بچتا کوئی نہیں ہے، لازوال عزت صرف اس المذل کو سزاوار ہے۔ جو ذلت کا بھی خالق ہے خدا سب کو ذلت سے بچائے اور عزت سے مالامال فرمائے۔(آمین)

Browse More Islamic Articles In Urdu