- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Deen Ka Fehem - Article No. 3471
دین کا فہم - تحریر نمبر 3471
زمانہ جاہلیت میں لوگ تکبر اور غرور کی وجہ سے اپنے تہبند اور شلواریں ٹخنوں سے نیچے باندھتے تھے۔ جس سے ہمارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے سختی سے منع فرمایا۔
ارویٰ سہیل منگل 14 جولائی 2020
" اللّٰہ کے ننانوے نام ہیں، سو سے ایک کم۔ جو ان کو یاد رکھے گا۔ جنت میں داخل ہو گا"۔
ساتھ ہی انھیں نے فخریہ انداز میں بتایا کہ انھیں اللّٰہ تعالیٰ کے ننانوے نام یاد ہیں۔ کلاس میں کچھ اور ہم جماعتوں کو بھی اللّٰہ تعالیٰ کے ننانوے نام یاد تھے۔ یہ سب سن کر مجھے بہت افسوس ہوا کہ میں نے کبھی ننانوے نام کیوں نہیں یاد کیے؟ اس کے بعد یاد کرنے کی کوشش بھی کی۔ لیکن ایک سوال ذہن میں ہمیشہ سے موجود رہا کہ کیا صرف اللّٰہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کو ذہن نشین کر لینے سے جنت مل جاتی ہے؟
اس سوال کا جواب کچھ عرصے بعد ملا۔ جب مولانا جلیل احسن ندوی صاحب کی کتاب "راہ عمل" کو پڑھنے کا موقع ملا۔
(جاری ہے)
اسی طرح زمانہ جاہلیت میں لوگ تکبر اور غرور کی وجہ سے اپنے تہبند اور شلواریں ٹخنوں سے نیچے باندھتے تھے۔ جس سے ہمارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے سختی سے منع فرمایا۔ دراصل اللّٰہ کے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبر سے بچنے کی تلقین کی ہے۔ لیکن ہم نے شلوار یا پتلون کو ٹخنوں سے اونچا باندھنے پر اکتفا کر لیا۔ جبکہ اس حکم کا اصل مقصد تو اپنے دلوں کو تکبر اور غرور سے پاک رکھنا ہے۔ جو کہ یقیناً ایک مشکل عمل ہے۔
صدیق اکبر حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا کا تہبند ڈھیلا ہو کر ٹخنوں سے نیچے چلا جاتا تھا۔ انھوں نے اس بارے میں آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا۔ اس پر آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
" تم گھمنڈ سے تہبند گھسیٹنے والوں میں سے نہیں ہو"۔
دین کو سطحی طور پر جان لینا کافی نہیں ہے۔ بلکہ اس کا صحیح فہم اور سمجھ ہونا ضروری ہے۔ انسان یا انسانیت کی بھلائی اس میں نہیں ہے کہ وہ اللّٰہ کے ننانوے ناموں کو رٹ لے یا شلوار کو ٹخنوں سے اونچا باندھ لے۔ نہ ہی محض ایسا کرنے سے اللّٰہ کا قرب حاصل ہو سکتا ہے۔ ان احکامات کی روح کو سمجھنے اور ان کے تقاضوں کو پورا کرنے سے ہی ہم درحقیقت اپنے آپ کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ اللّٰہ کے قرب کا بھی یہی ایک ذریعہ ہے۔
دین کی صحیح سمجھ تو اللّٰہ تعالیٰ ہی عطا کرتا ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"اللّٰہ جس سے بھلائی کا ارادہ کرتا ہے۔ اس کو دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے"۔
اس کے لیے اسی سے دعا کرنی چاہیے۔ لیکن انسان اپنے تئیں جو کوشش کر سکتا ہے وہ قرآن، حدیث اور مستند دینی لٹریچر کا مطالعہ ہے۔ اس کو اپنی عادت بنانا اور غذا کی طرح اپنی زندگی میں شامل کرنا ضروری ہے۔ آجکل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا دور دورہ ہے۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر دینی کتب، تحریروں اور مختلف مبلغین کی تقریروں کی صورت میں کثیر مواد موجود ہے۔ جن تک رسائی بھی بہت آسان ہے۔ لیکن اس مواد کے مستند ہونے پر سوالیہ نشان ہے۔ لہذا "نیم ملا خطرہ ایمان" کے پیش نظر کوشش کی جائے کہ دین کے فہم کو بڑھانے کے لیے اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کے ساتھ ساتھ مستند دینی کتب کا ہی مطالعہ کیا جائے۔
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi