Open Menu

Hajj Ki Saadat - Article No. 2249

Hajj Ki Saadat

حج کی سعادت - تحریر نمبر 2249

اللہ اور اُس کے محبوب کے درِاقدس پہ حاضری کے کچھ آداب ہیں، وہاں کچھ فرائض اورکچھ عبادت عام زندگی سے ہٹ کر ادا کرنی ہوتی ہیں۔ اسی لئے’’ رہنمائے حج وعمرہ ‘‘ کے حوالے سے لکھا جاتا ہے تا کہ اس مقدس سفر پہ جانے والوں کو راہنمائی ملے اور وہ ذوق و شوق سے عبادات کریں۔

ہفتہ 18 اگست 2018

حاجی محمد لطیف کھوکھر
حج وعمرہ ایسے مذہبی فریضے ہیں جن کی ادائیگی ہر مسلمان اپنے لئے ایک اعزاز سمجھتا ہے اورہر حال میں یہ سعادت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ جن کے دلوں میں محبت کی رمک ذرا زیادہ ہوتی ہے۔ وہ ہر سال خانہ کعبہ اور روضئہ رسول پہ حاضری دینا چاہتے ہیں۔ اللہ اور اُس کے محبوب کے درِاقدس پہ حاضری کے کچھ آداب ہیں، وہاں کچھ فرائض اورکچھ عبادت عام زندگی سے ہٹ کر ادا کرنی ہوتی ہیں۔

اسی لئے’’ رہنمائے حج وعمرہ ‘‘ کے حوالے سے لکھا جاتا ہے تا کہ اس مقدس سفر پہ جانے والوں کو راہنمائی ملے اور وہ ذوق و شوق سے عبادات کریں۔ حج وعمرہ کے لئے جانے والوں کو بنیادی راہنمائی ہو۔
’’اصلاحات‘‘ کے عنوان سے مندرجہ ذیل سطور میں ارض مقدس جانے والوں کی رہنمائی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)


اصلاحات
حج کی تعلیمات کو سمجھنے کے لیے مندرجہ ذیل اصلاحات کا ذہن نشین ہونا ضروری ہے۔

ان کی تشریح اپنی اپنی جگہ پر آئے گی۔
حج: اللہ تعالٰی کے گھر کی مقررہ دنوں میں مخصوص عبادتوں کے ساتھ زیارت کرنا۔
عمرہ: حِل یا میقات سے احرام باندھ کر بیت اللہ کی مخصوص عبادتوں کے ساتھ زیارت کرنا۔
حج کی تین اقسام ہیں:
1۔ افراد: جو حج بالکل اکیلا کیا جائے۔ عمرہ ساتھ نہ ہو۔
2۔ قران: حج اور عمرہ دونوں ملا کر کیا جائے۔
دونوں کی اکٹھی نیت کر کے پہلے عمرہ اور پھر حج بغیر احرام کھولے کیا جائے۔
3۔ تمتُع: حج کے ساتھ عمرے کا فائدہ اُٹھانا۔ یعنی حج کے مہینوں میں پہلے عمرہ کیا جائے اس کے بعد احرام کھول دیا جائے۔ پھر اسی سال حج کا احرام باندھ کر مقررہ ایّام میں حج ادا کیا جائے۔
اُشہر حج: حج کے مہینے فعنی شوال اور ذیعقد مکمل اور ذی الحجہ کے اوّل دس یوم۔

ایّام تشریق: جن دونوں میں تکبیر تشریق پڑھی جاتی ہے یعنی 9ذی الحجہ کی فجر سے 13ذی الحجہ کی عصر تک جس میں تکبیر تشریق پڑھی جاتی ہے۔
یوم الترویہ: جس روز حج کے مناسک شروع ہوتے ہیں یعنی 8 ذی الحجہ۔
یوم عرفہ: جس روز میدان عرفات میں حج ہوتا ہے۔ یعنی 9ذی الحجہ۔
یوم نحر: جس روز قربانی اداکی جاتی ہے یعنی 10
ذی الحجہ۔
میقات: مکہ معظّمہ کے چاروں طرف وہ مقامات جہاں سے مکہ مکرمہ جانے والوں کے لئے باقاعدہ عمرہ یا حج کا احرام باندھنا واجب ہے۔
جو شخص ان حدود کے اندر رہتا ہے۔ ’’میقاتی‘‘ کہلاتا ہے۔ اور جو باہر رہتا ہے اسے ’’آفاتی‘‘ کہتے ہیں۔
حرم: مکہ معظّمہ کے چاروں طرف دور تک زمین حرمت و تقدس کی وجہ سے ’’حرم‘‘ کہلاتی ہے۔ اس کی حدود پر نشان لگے ہیں اور اس میں شکار کرنا نیز درخت اور گھاس کاٹنا منع ہے۔ جو شخص حدود میں رہتا ہے۔ اسے ’’حرم‘‘ کہتے ہیں۔

حِلّ: حدود حرم سے باہر میقات تک کی زمین کو حِل کہتے ہیں۔ اس جگہ وہ چیزیں حلال ہیں جو حرم میں ممنوع ہیں۔ جو شخص زمین حِلّ کا رہنے والا ہے اسے حِلّی کہتے ہیں۔
احرام: دو رکعت نماز نفل ادا کر کے جس وقت حج یا عمرہ یا دونوں کی پختہ نیت کر کے تلبیہ پکارتے ہیں۔ تو چند حلال چیزیں حرام ہوجاتی ہیں اس کو احرام کہتے ہیں اور مجازاً اُن بغیر سلی چادروں کو بھی احرام کہتے ہیں جن کو احرام کی حالت میں استعمال کیا جاتا ہے۔

تلبیہ: وہ ورد جو عمرہ اور حج کے دوران حالت احرام میں پکارا جاتا ہے۔ یعنی لبیک الھم لبیک پکارنا۔
اضطباع: احرام کی اوپر والی چادر کو داہنی بغل سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈالنا۔
طواف: خانہ کعبہ کے گرد سات چکر لگانا ایک چکر کو ’’شوط‘‘ کہتے ہیں جس جگہ طواف کیا جاتا ہے اسے ’’مطاف‘‘ کہتے ہیں طواف کی چار قسمیں ہیں۔

طواف قدوم: مکہ معظّمہ میں داخل ہونے والا پہلا طواف ہے۔ افراد یا قِرا کی نیت سے حج کرنے والوںکے لیے مسنون ہے۔
طواف زیارت: دس ذی الحجہ کی صبح صادق سے بارہ ذی الحجہ غروبِ آفتاب تک ہے۔ دس ذی الحجہ کو کرنا بہتر ہے۔ یہ حج کا رُکن ہے جو وقوف عرفات کے بعد کیا جاتا ہے۔
طوافِ وداع: بیت اللہ سے رخصت ہوتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ یہ ہر آفاتی پر واجب ہے۔

طواف عمرہ: یہ عمرہ کرنے والوں پر فرض ہے۔
رمل: حالت احرام میں طواف کے پہلے تین چکروں میں اکڑ کر شانہ ہلاتے ہوئے قریب قریب قدم رکھ کر قدرے تیزی سے چلنا۔
استلام: حجراسود کو بوسہ دینا اور ہاتھ سے چھونا اور ممکن نہ ہوتو ہاتھ یا چھڑی سے اشارہ کرنا۔
سعی: صفا اور مروہ پہاڑیوں کے درمیان سات پھیرے لگانا، ) صفا سے مروہ ایک پھیرا( یوں مروہ پر سات پھیرے پورے ہوں گے۔
رمی: جمرات )شیطانوں( پر کنکریاں مارنا۔
ھدی: وہ جانور جو حاجی حرم میں قربانی کرنے کے لئے ساتھ لے جاتا ہے۔
قصر یا حلق: احرام سے نکلنے کے لئے سر منڈوانا یا بال کتروانا۔

Browse More Islamic Articles In Urdu