Open Menu

Hazrat Ikrima RA Kay Islam Lanay Par - Article No. 1144

Hazrat Ikrima RA Kay Islam Lanay Par

حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے پر - تحریر نمبر 1144

فتح مکہ کے موقع پر جب کفار قریش کی کمر ٹوٹ گئی تو سب لوگوں نے اسلام قبول کرلیا ۔ لیکن میں چند ایسے کٹر اور متعصب تھے جو اسلام نہیں لائے بلکہ مکے سے دور بھاگ گئے ۔

جمعہ 21 اپریل 2017

فتح مکہ کے موقع پر جب کفار قریش کی کمر ٹوٹ گئی تو سب لوگوں نے اسلام قبول کرلیا ۔ لیکن میں چند ایسے کٹر اور متعصب تھے جو اسلام نہیں لائے بلکہ مکے سے دور بھاگ گئے ۔
انہی بھاگنے والوں میں سے ایک عکرمہ بھی تھے جنہوں نے یمن کی طرف بھاگنے کا ارادہ کیا۔ ان کی بیوی مسلمان ہوچکی تھیں اور وہ نبی ﷺ سے اپنے شوہر کی جان کی امان لے کر اس کی تلاش میں نکلیں ۔

جب عکرمہ یمن کے لیے کشتی پر سوار ہوئے تو سلامتی مانگنے کے لیے لات اور عزیٰ کا نعرہ لگایا ۔
اس کے ساتھیوں نے کہا :
یہاں لات اور عزیٰ کام نہیں دیتے ۔ یہاں صرف ایک اللہ کو پکارنا چاہیے ۔
عکرمہ پر ساتھیوں کی اس بات کا بڑا اثر ہوا اور وہ کہنے لگا کہ اگر سمندر میں ایک ہی اللہ ہے تو خشکی پر بھی وہی ایک ہے ۔

(جاری ہے)

پھر میں کیوں نہ محمد ﷺ کے پاس لوٹ جاؤں۔


اس موقع پر عکرمہ کی بیوی بھی وہاں پہنچ گئی ۔ اس نے اپنے شوہر سے کہا : میں ایسے آدمی کے پاس سے آئی ہوں جو سب سے نیک ، شریف اور بہتر ہے ۔ میں اس سے تمہاری جان کی امان لے کر آئی ہوں ۔
بیوی کی یہ بات سن کر عکرمہ مکے واپس لوٹ آئے ۔ نبی ﷺ ابھی مکے ہی میں تھے ۔ عکرمہ کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور ۔ ترجمعہ :” (اے مہاجر سوار تجھے خوش آمدید )“ کہہ کر استقبال کیا ۔

عکرمہ نے عرض کیا :
”کیا آپ ﷺ نے مجھے امان دی ہے “۔
آپ ﷺ نے فرمایا ؛
ہاں تجھے امان حاصل ہے ۔
عکرمہ نے یہ شفقت اور رحمددلی دیکھی تو ندامت سے اپنا سر جھکا دیااور کہنے لگا :
ترجمعہ ”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ۔ (صحیح بخاری )

Browse More Islamic Articles In Urdu