Open Menu

Hikayat E Roomi: Azan E Bilal - Article No. 2059

Hikayat E Roomi: Azan E Bilal

حکایات رومی: اذان بلال - تحریر نمبر 2059

اللہ کے نزدیک بلال ؓ کا ایک مرتبہ ”ہی “ کہنا تمہاے سو مرتبہ ”حی“ کہنے سے بہت مقبول ہے

پیر 9 جولائی 2018

حضرت بلال ؓ کا عربی تلفظ فطری طور پر درست نہ تھا، اور ان کی عادت تھی کہ اذان میں ”حی©“ کو ”ہی“ کہتے تھے ایک دفعہ بعض حضرات نے رسول ﷺ سے عرض کیا کہ اسلام کی ابتدا ءمیں ایسی غلطی ٹھیک نہیں۔ اس سے کافروں پر برا ثر پڑے گا اور وہ اذان کا مضحکہ اڑائیں گے۔اگرممکن ہو تو بلال ؓ کو حکم دیجیے کہ وہ اپنا لب و لہجہ درست کریں ورنہ کسی اور موذن کو مقرر فرما یئے جس کا تلفظ صحیح ہو۔

(جاری ہے)

حضرت محمد ﷺ نے یہ اعتراض سماعت فرمایا تو غصے کے آثارچہرہ پر نمودار ہوئے اور آپ ﷺ نے علم لدنی سے دو نکتے یوں ارشاد فرمائے کہ اللہ کے نزدیک بلال ؓ کا ایک مرتبہ ”ہی “ کہنا تمہاے سو مرتبہ ”حی“ کہنے سے بہت مقبول ہے مجھے زیادہ ناراض مت کرو ایسا نہ ہو تمہارے سب راز اول تا آخر کھول کر کھ دوں۔“ اے عزیز! اگر تیرے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ ٹیڑھے ہوں اور معنی سیدھے تو وہ ٹیڑھے الفاظ ہی الل کے نزدیک مقبول ہیں اس کے برعکس معنی ٹیڑھے اور الفاظ سیدھے ہوں تو ان کی کچھ قدروقیمت نہیں۔

Browse More Islamic Articles In Urdu