Open Menu

Itikaf Ke Zaroori Masail - Article No. 1912

Itikaf Ke Zaroori Masail

اعتکاف کے ضروری مسائل - تحریر نمبر 1912

نبی ﷺ کی ازواج مطہرات بھی اعتکاف بیٹھتی رہی ہیں اور ان کے خیمے مسجد نبوی میں ہی لگتے تھے

پیر 4 جون 2018

اعتکاف کے ضروری مسائل اس موقع پر اعتکاف کے ضروری مسائل بھی سمجھ لینے مناسب ہیں: 1 ۔ اس کا آغاز 20رمضان المبارک کی شام سے ہوتا ہے۔”اعتکاف کرنے والا“ مغرب سے پہلے مسجد میں آجائے اور صبح فجر کی نماز پڑھ کر ”جائے اعتکاف“ میں داخل ہو۔ 2 ۔ اس میں بلا ضرورت مسجد سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ 3 ۔ بیماری کی مزاج پرسی ، جنازے میں شرکت اور اس قسم کے دیگر رفاہی اور معاشرتی امور میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔
4 ۔ البتہ بیوی آکر مل سکتی ہے، خاوند کے بالوں میں کنگھی وغیرہ کر سکتی ہے۔خاوند بھی اسے چھوڑنے کے لیے گھر تک جا سکتا ہے، اسی طرح اگر کوئی انتظام نہ ہو اور گھر بھی قریب ہو تو اپنی ضروریات زندگی لینے کے لیے گھر جا سکتا ہے۔ 5 ۔ غسل کرنے اور چارپائی استعمال کرنے کی بھی اجازت ہے۔

(جاری ہے)

6۔ اعتکاف جامع مسجد میں کیا جائے، یعنی جہاں جمعہ کی نماز ہوتی ہو۔

7 ۔ عورتیں بھی اعتکاف بیٹھ سکتی ہیں، لیکن ان کے لیے اعتکاف بیٹھنے کی جگہ مساجد ہی ہیں نہ کہ گھر۔ جیسا کہ بعض مذہبی حلقوں میں گھروں میں اعتکاف بیٹھنے کا سلسلہ ہے۔ نبی ﷺ کی ازواج مطہرات بھی اعتکاف بیٹھتی رہی ہیں اور ان کے خیمے مسجد نبوی میں ہی لگتے تھے، جیسا کہ صحیح بخاری میں وضاحت موجود ہے اور قرآن کریم کی آیت: ”وانتم عاکفون فی المساجد“ سے بھی واضح ہے۔
اس لیے عورتوں کا گھر وں میں اعتکاف بیٹھنے کا رواج بے اصل اور قرآن و حدیث کی تصریحات کے خلاف ہے۔تاہم چونکہ یہ نفلی عبادت ہے۔ بنا بریں جب تک کسی مسجد میں عورتوں کے لیے الگ مستقل جگہ نہ ہو، جہاں مردوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بالکل نہ ہو، اس وقت تک عورتوں کو مسجدوں میں اعتکاف نہیں بیٹھنا چاہیے۔ ایک فقہی اصول ہے(درءالمفاسد اولیٰ من جلب المصالح) ” یعنی خرابیوں سے بچنا اور ان کے امکانات کو ٹالنا بہ نسبت مصالح حاصل کرنے کے ، زیادہ ضروری ہے۔“ اس لیے جب تک مسجد میں عورت کی عزت و آبرو محفوظ نہ ہو، وہاں اس کے لیے اعتکاف بیٹھنا مناسب نہیں۔

Browse More Islamic Articles In Urdu