- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Laila Tul Qadar - Article No. 3161
لیلۃ القدر - تحریر نمبر 3161
شب قدر ہزارمہینوں سے افضل ہے۔ انسان حیران ہوتا ہے کہ وقت گزارنے کے لئے تو وہ محض ایک سیاہ رات ہے ۔دوسری راتوں سے کسی بھی طرح مختلف نہیں
ابوعبدالقدوس محمد یحییٰ پیر 27 مئی 2019
فرد اور کائنات کےلئے یوں تو تمام شب و روز ، ماہ و سال بلکہ ہرگزرتا لمحہ بہت قیمتی ہے جس کی اہمیت اپنی جگہ مسلمہ ہے۔ انفرادی طور پر دیکھاجائے تو کسی کوعلم نہیں کہ اس کی زندگی کی ساعتیں کتنی باقی ہیں۔آنے والا لمحہ اسے میسر بھی آئے گا یا نہیں۔ اگر کائنات کی سطح پر دیکھیں تودن رات (24 گھنٹے) اس کائنات کا ذرہ ذرہ گردش میں ہے۔ ہر لمحہ کچھ نہ کچھ ہوتارہاتھا،ہے اوررہے گا۔
(جاری ہے)
کل یوم ھو فی شان۔ہرروز وہ ایک شان میں ہے۔ بقول شاعر:
ہورہے گا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کیا
آغوش میں لیے ہے شبِ قدر ماہ کو
حرم کو مے مشک بو سے بسا دیں
شب قدر کی سعادت حضور اکرم ﷺ کی امت کے لئے خاص ہے تاکہ باوجود اپنی چھوٹی عمروں کے اس امت کے لوگ اجر وثواب میں کسی بھی طور پر دوسری امتوں سے پیچھے نہ رہ جائیں۔
حضرت آدم علیہ السلام کی عمر مبارک 1000 سال تھی جس میں سے آپ نے 40 سال حضرت داؤد علیہ السلام کو دے دی تھی ۔یوں آپ نے 960 سال کی عمر مبارک پائی اورحضرت نوح علیہ السلام نے بھی ایک ہزار سال سے کچھ زیادہ عمرپائی۔ان کی امتوں کی اوسط عمر بھی ہزار کے آس پاس تھی۔ اس اعتبار سے آج کے دور کے انسان کی اوسط عمر جو کہ 60 سے 70 برس کے درمیان ہے بہت کم بنتی ہے۔ ایسا شخص عبادت میں کہاں پچھلی امتوں کا مقابلہ کرسکتا تھا۔ لیکن اس ایک رات کی بدولت اگر کوئی شخص صرف 12 دفعہ یعنی بارہ سال تک اسے پالے گو یا اس نے مکمل ایک ہزار سال عبادت میں گزارے۔ یوں یہ افراد ان پر بازی لے جاسکتے ہیں کہ یہ تمام عرصہ ان کا عبادت میں شمار ہوا جب کہ سابقہ امتوں کی زندگی کے ایک ہزار سالوں میں ان کا سونا،پینا کھانا اورزندگی کے دیگر معمولات بھی شامل تھے۔گویا ان کی عبادت کا دورانیہ اس سے کم بنتا ہے۔
اس رات کے عطا کئے جانے کا ایک اہم سبب نبی اکرم ﷺ کی اس اُمت پر شفقت اور غمخواری ہے۔ جیسا کہ امام مالکؓ بیان کرتے ہیں :
إِنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ أُرِيَ أَعْمَارَ النَّاسِ قَبْلَهُ. أَوْ مَا شَاءَ اللهُ مِنْ ذلِكَ. فَكَأَنَّهُ تَقَاصَرَ أَعْمَارَ أُمَّتِهِ أَنْ لاَ يَبْلُغُوا مِنَ الْعَمَلِ، مِثْلَ الَّذِي بَلَغَ غَيْرُهُمْ فِي طُولِ الْعُمْرِ ، فَأَعْطَاهُ اللهُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ.
جب رسولِ اکرم ﷺ کو سابقہ اُمتوں کے لوگوں کی عمریں دکھائیں گئیں یا ان (امتوں)میں سے جسے رب نے چاہا تو آپ ﷺ نے خیال کیا میری اُمت کے لوگ اپنی عمروں میں کمی کے باعث سابقہ اُمتوں کے برابر عمل نہ کرسکیں گے۔(آپ ﷺ کے امت کی غمخواری کے باعث)آپ ﷺ کولیلۃ القدر عطا فرمائی گئی جو کہ ہزارمہینوں سے افضل ہے۔ یعنی حضور اکرم ﷺ کے واسطہ سے پوری امت کو لیلۃ القدر کی عظیم سعادت عطا کی گئی۔ (موطا امام مالک)
ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہمیں اللہ رب العزت نے حضور اکرم ﷺ کا امتی بنایا جس امتی کے تمام امورخیر کے لئے حضور ﷺ گنبد بے درکھلا ہوا ہے پھر اس امتی کے کاموں میں کسی قسم کی رکاوٹ کیا آڑے آسکتی ہے (اگربظاہر کوئی رکاوٹ نظرآرہی ہے تو اس میں بھی کوئی حکمت کارفرماہے): بقول غالب
واسطے جس شہ کے غالبؔ! گنبدِ بے در کھلا
رات افضل ہو کیوں نہ راتوں پر
جس میں معجز نما کتاب آئے
لیلۃ القدر کی تلاش:
'' اورحدیث مبارکہ میں ہے: تحروا لیلۃ القدر فی الوتر من العشر الاواخر من رمضان۔''رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں شب قدر تلاش کرو۔''(بخاری)
ماہِ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنے کی بنیادی وجہ آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کی قیمتی ساعتوں کو تلاش کرنا ہے ۔
دعا لیلۃ القدر:
لیلۃ القدر میں ایک ایسی ساعت ہے جس میں جو دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ لیلۃ القدر میں ایسی جامع دعا مانگیں جو دونوں جہانوں میں فائدہ بخش ہو۔
عن عائشة قالت : قلت : يا رسول الله أرأيت إن علمت أي ليلة القدر ما أقول فيها ؟ قال : " قولي : اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني " .
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (ﷺ) اگر میں شب قدر کو پا لوں، تو اس میں کیا دعا مانگوں۔ آپ ﷺنے فرمایا۔ یہ دعا مانگو، اے اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے لہٰذا تو مجھے معاف فرما دے ۔ (احمد، ابن ماجہ ، ترمذی)
لہذا اس عظمت والی رات میں بکثرت یہ دعا مانگنی چاہئے۔ اللھم انک عفو تحب العفو فاعف عنی۔''اے اللہ بے شک تو معاف کرنے والا ہے ،معافی دینے کو پسند کرتا ہے پس تومجھے معاف فرما۔''
انعام لیلۃ القدر:
اس رات کا سب سے بڑا انعام مغفرت کا وعدہ ہے جو حضور پرنور ﷺ نے اپنی امت سے فرمایا ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ۔
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے گزشتہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ اور جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے شب قدر میں قیام کیا اس کے بھی پہلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہمیں شب قدر کی سعادتوں سے بہرہ مند فرمائے ، بار بار اوربے حساب فرمائے۔ بقول ذوالفقار نقوی
ہے شب ِ قدر ، بے حساب آئے
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi