Open Menu

Syedna Abu Huraira R.a Ke Aqaid - Article No. 1477

Syedna Abu Huraira  R.a  Ke Aqaid

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے عقائد - تحریر نمبر 1477

بیوی نے کہا صرف بچوں کا کھانا ہے ۔ اس نے کہا بچوں کو کسی چیز سے بہلا دو ۔ جب ہمارا مہمان آئے تو چراغ بجھا دینا ۔ اور اس پر یہ ظاہر کرنا کہ ہم کھانا کھا رہے ہیں۔ جب وہ کھانا کھانے لگے تو تم چراغ کے پاس جاکر چراغ بجھا دینا

بدھ 17 جنوری 2018

صحابی کے حسن سلوک اور اللہ کی رضا کی خبر دینا
سیدنا ابرہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول پاک ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا۔ میں فاقہ سے ہوں ۔ تو رسول پاک ﷺ نے فرمایا جو شخص اس کو آج رات مہمان بنائے گا
اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے گا۔ انصار میں سے ایک شخص نے کھڑے ہوکر عرض کیا۔ یارسول اللہ ﷺ اس کا میں مہمان بناؤں گا۔
وہ شخص اس کو اپنے گھر لے گیا اور بیوی سے پوچھا۔ تمہارے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے ۔ بیوی نے کہا صرف بچوں کا کھانا ہے ۔ اس نے کہا بچوں کو کسی چیز سے بہلا دو ۔ جب ہمارا مہمان آئے تو چراغ بجھا دینا ۔ اور اس پر یہ ظاہر کرنا کہ ہم کھانا کھا رہے ہیں۔ جب وہ کھانا کھانے لگے تو تم چراغ کے پاس جاکر چراغ بجھا دینا ۔

(جاری ہے)

پھر وہ سب بیٹھ گئے اور مہمان نے کھانا کھایا جب وہ صبح کو نبی پاک ﷺ کے پاس حاضر ہوا تو نبی پاک ﷺ نے فرمایا۔

تم نے مہان کے ساتھ جو سلوک کیا اللہ تعالیٰ ا س پر بہت خوش ہوا۔
عقیدہ: نبی پاک ﷺ جانتے ہیں کہ ان کے صحابی نے اپنے مہمان کے ساتھ جو حسن سلوک کیا۔ اور یہ بھی جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ا سکے حسن سلوک پر راضی ہوا۔ یعنی اللہ تعالیٰ کے راضی ہونے کو جانتے ہیں تب ہی تو فرمایا تم نے مہمان کے ساتھ جو سلوک کیا اس پر اللہ تعالیٰ بہت خوش ہوا۔

لباس پہننے کے باوجود عریاں: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ عورتیں ہوں گی جو لباس پہننے کے باوجود عریاں ہوں گی۔ وہ راہ حق سے ہٹانے والی اور خود بھی ہٹی ہوں گی۔
عقیدہ: آج کے دور میں یہ ماحول اور پھر لباس آپ لوگوں کے سامنے ہے جس کی خبر پہلے سے پیارے نبی غیب دان حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ نے آج سے ساڑھے چودہ سو سال پہلے بیان فرمادی تھی۔
معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کو غیب کا علم عطا فرمایا ہے جو کہے نبی کو غیب کی کیا خبر وہ صریحاََ پیارے مصطفےٰ ﷺ کے ارشادات کا انکار کرنے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ ایسے گمراہ کن لوگوں سے محفوظ رکھے۔ آمین
بے مثل نبی:
سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھ ہی کو دیکھا۔
کیونکہ شیطان میری مثل نہیں بن سکتا۔
عقیدہ: شیطان ہر ایک کی شکل اور مثل بن سکتا ہے ۔ مگر آخرالزماں حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کی مثل نہیں بن سکتا۔ اس سے وہ عاجز ہے۔ اور جو لوگ اپنے آپ کی مثل قرار دیتے ہیں ۔ یا نبی پاک ﷺ کو اپنی مثل قرار دیتے اور اس پر بحثیں کرتے ہیں۔ وہ شیطان سے بڑھ کر ہوئے اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں سے محفوظ رکھے اور ان کو ہدایت دے آمین۔
دیو بند حضرات کے مولوی حسین احمد مدنی کہتے ہیں کہ وہابیہ اپنے آپ کو مماثل ذات سرور کائنات خیال کرتے ہیں۔
عقیدہ: اس سے نبی پاک ﷺ کا حیات اور حاضر وناظر ہونا واضح ہے۔ کہ جب چاہیں جہاں چاہیں جس وقت چاہیں تشریف لاسکتے ہیں۔ صالحین کی ایک جماعت سے منقول ہے ۔ کہ انہوں نے خواب میں نبی اکرم ﷺ کی زیارت کی تو پھر حالت بیداری میں بھی دیکھا۔
اور جن جن چیزوں کے متعلق ان کو اشکال تھے نبی پاک ﷺ کی بارگاہ اقدس میں سوال عرض کئے اور آپ ﷺ نے امور میں ان کے اشکال دور فرمائے۔
خزانوں کے مالک: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ میں سویا ہوا تھا میرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے۔
عقیدہ:
اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کو زمین کے خزانوں کی کنجیاں عطا فرمائی ہیں۔ اور جس کو کنجیاں دی جائیں ۔ اسے اس کا مالک ومختار بنایا جاتا ہے۔ اسی لئے ہمارے رسول مقبول خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے مالک ومختار بنایا ہے۔

Browse More Islamic Articles In Urdu