- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Hazrat Elsyee A.s - Article No. 1228
حضرت الیسع علیہ السلام - تحریر نمبر 1228
حضرت الیسع علیہ السلام اللہ تعالی کے مقدس اور برگزیدہ نبی ہیں جب بنی اسرائیل کی بت پرستی عروج پر پہنچی تو رب تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کو مبعوث فرمایا اورا ٓپ علیہ السلام نے تورات کے احکام نافذ مگر بدبخت قوم نے تورات شریف میں تحریفات اور احکام کو بدل دیا۔
جمعرات 7 دسمبر 2017
حضرت الیسع علیہ السلام حضرت الیاس علیہ السلام کے بعد خلیفہ ہوئے جس کی تفصیل یوں ہیں:
امام ابو جعفر بن جریر طبری 310 لکھتے ہیں حضرت وہب بن منبہ سے روایت ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد بنی اسرائیل میں حضرت یوشع بن نون علیہ السلام خلیفہ بنے تھے انہوں نے بنی اسرائیل میں تورات اور اللہ تعالیٰ کے احکام قائم کئے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی روح کو قبض فرمالیا پھر کالب بن یوقنا خلیفہ بنے تھے وہ ان میں تورات اور احکام الہیٰ نافذ کرتے رہے حتیٰ کہ ان کا وصال ہوگیا،حضرت حزقیل بن بوری جو ابن العجوز تھے وہ خلیفہ بنے پھراللہ تعالیٰ نے حضرت حزقیل علیہ السلام کی بھی روح قبض کرلی۔
(جاری ہے)
ابعث لنا ملکا نقاتل فی سبیل اللہء(مقرر کردو ہمارے لئے ایک امیر تاکہ لڑائی کریں ہم اللہ تعالیٰ کی راہ میں ) بنی اسرائیل بادشاہوں کے تابع تھے اور بادشاہ انبیائے کرام علیہم السلام کے تابع تھے بادشاہ تمام کو چلاتا تھا اور نبی اس کے امیر کو قائم کرتا تھا اورا للہ تعالیٰ کی طرف سے خبریں اس کے پاس لاتا تھا جب انہوں نے یہ سب کچھ اپنے نبی کے ارشاد کے مطابق کیا تو ان کا معاملہ درست رہا پھر جب ان کے بادشاہوں نے انبیاء کرام علیہم السلام کی نافرمانی کی اور انبیاء کرام علیہم السلام کے احکام چھوڑدئیے تو ان کا معاملہ بگڑ گیا،بادشاہوں کی جب لوگون نے گمراہی پر متابعت شروع کی تو انہوں نے رسولوں کا حکم چھوڑدیا کچھ کی وہ تکذیب کرتے تھے ان کا کوئی بھی حکم تسلیم نہیں کرتے تھے اور کچھ انبیاء کرام علیہم السلام کو انہوں نے قتل کیا تھا پس ان پر یہ مصیبت قائم رہی حتیٰ کہ انہوں نے اپنے نبی سے کہاابعث لنا ملکا دی سبیل اللہ“اس نبی نے فرمایا تمہارے اندر وفا کا جذبہ نہیں ہے نہ تم میں کوئی سچائی ہے اور نہ تمہیں جہاد سے رغبت انہوں نے کہا ہم جہاد سے ڈرتے ہیں اور جہاد سے ہم دلچسپی نہیں رکھتے جس کی وجہ سے ہمیں اپنے شہروں سے روکا گیا ہمارے دشمن ہم پر غالب ہیں وہ ہمیں روندرہے ہیں جب حدیہ ہوگئی ہے تو ہم پر جہاد کرنا ضروری ہے ہم اپنے دشمن سے جہاد کرنے میں اپنے رب عزوجل کی اطاعت کریں گے اور اپنے بیٹوں عورتوں اور بچوں کی حفاظت کریں گے جب لوگوں نے یہ کہا تو حضرت شمویل علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ ان میں بادشاہ بھیج۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا اس سینگ کو دیکھ جس میں تیل ہے اور تیرے گھر میں ہے پس جب تیرے پاس کوئی شخص آئے اور یہ تیل اس سینگ میں جوش مارنے لگے تو وہی شخص بنی اسرائیل کا بادشاہ ہوگا پس وہ اس سینگ سے اپنے سر پر تیل لگائے گا اور وہ ان پر حکومت کرے گا،حضرت شمویل علیہ السلام اس کی آمد کا انتظار کرنے لگے،طالوت چمڑوں کی دباغت کا کام کرتے تھے اور وہ بنیا مین بن یعقوب کی اولاد سے تھا اور بنیامین کا قبیلہ ایسا تھا کہ اس میں نبوت نہ تھی اورنہ بادشاہ ہی تھی،طالوت اپنے گم شدہ جانوروں کی تلاش میں نکلا جبکہ اس کے ساتھ اس کا غلام بھی تھا وہ دونوں نبی علیہ السلام کے گھر کے قریب سے گزرے ،غلام نے طالوت سے کہا اگر آپ اس نبی کے پاس جائیں اور اس سے ہم اپنے جانورو کے بارے میں پوچھیں اورراہنمائی حاصل کریں اور وہ ہمارے لیے خیر کی تبلیغ کریں تو بہتر ہوگا۔طالوت نے کہا:جوتو نے کہا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے وہ دونوں اس نبی کے پاس گئے جب وہ اپنے جانور کے بارے بتارہے تھے اور ان سے دعا کی التجاء کررہے تھے تو سینگ کا تیل ابلنے گا،نبی علیہ السلام اس کی طرف اٹھے اور اسے اٹھالیا پھر طالوت سے کہا اپنا سر قریب کر اس نے قریب کیا اس سینگ سے تیل لگایا پھر فرمایا تو نبی اسرائیل کا بادشاہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تجھے ان کا بادشاہ بنادوں،طالوت کا نام سریانی زبان میں شاول تھا اس کا شجرہ نسب اس طرح تھا،شاول بن قیس بن اشال بن ضرار بن یحرب بن افیح بن انس بن یامین بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم۔“وہ اس کے پاس بیٹھ گیا اور اس نبی نے طالوت کو لوگوں کا بادشاہ بنادیا۔بنی اسرائیل کے معتبر افراد اپنے نبی علیہ السلام کے پاس آئے اور کہا طالوت کی شان کیا ہے تم ہم پر اسے بادشاہ بناتے ہو نہ تو اس کا تعلق بیت نبوت سے اور نہ بیت مملکت سے ہے اور تمہیں معلوم ہے کہ نبوت اور حکومت آل لاویٰ،آل یہوذامیں ہے اس نے انہیں فرمایا اللہ تعالیٰ نے اسے تم پر چن لیا ہے اور علم وجسم کے اعتبار سے اسے زیادتی بخشی ہے۔(تفسیر طبری:ج،2 ص712 تا719 مطبوعہ داراحیاء التراث العربی بیروت)
Browse More Islamic Articles In Urdu
جدائی کا صدمہ
Judai Ka Sadma
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان آخری قسط
Jabir Ibn Hayyan Aakhri Qist
جابر ابن حیان قسط 2
Jabir ibn Hayyan Qist 2
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
رسول اللہ ﷺ کے سردی سے متعلق عظیم معجزات
Rasool Ullah SAW K Sardi Se Mutaliq Azeem mojzaat
سردی اور روزہ
Sardi or Roza
حضور علیہ الصلوٰة والسلام کے معجزات
Hazoor SAW k mojzat
جامی
Jaami