Open Menu

Seerat E Mubarka - Article No. 1110

Seerat E Mubarka

سیرت ِ مبارکہ - تحریر نمبر 1110

حضرت ابن ابی الدنیا رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حواریوں کو معلوم نہ تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہاں گئے ہیں؟

بدھ 8 مارچ 2017

حضرت ابن ابی الدنیا رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حواریوں کو معلوم نہ تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہاں گئے ہیں ؟ کسی نے انہیں بتایا کہ آپ علیہ السلام سمندر کی جانب گئے ہیں ۔ وہ سمندر کی جانب چل دیئے اور انہوں نے آپ علیہ السلام کو سمندر کے پانی پر چلتے ہوئے دیکھا ۔ سمندر کی موجیں کبھی آپ علیہ السلام کو اوپر لے جاتیں اور کبھی نیچے لے آتی تھیں ۔
آپ علیہ السلام نے ایک چادر اوڑھ رکھی تھی جو آدھے جسم پر لپٹی ہوئی تھی ۔ حواری یہ منظر دیکھتے رہے پھر جب آپ علیہ السلام ان کے پاس آئے تو ان میں سے ایک شخص نے کہا کہ اے اللہ کے نبی ! کیا میں آپ علیہ السلام کے پاس نہ آجاؤں ۔ آپ علیہ السلام نے سر ہلادیا ۔ اس شخص نے اپنا پاؤں پانی پر رکھا اور جب دوسرا پاؤں پانی پر رکھنا چاہاتو چیخ پڑا کہ اے اللہ کے نبی میں ڈوب رہا ہوں ۔

(جاری ہے)

آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ تیرا ایمان کمزور ہے اپنا ہاتھ مجھے پکڑا دے اگر تیرے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوتا تو پانی پر چلتا ۔
حضرت ابن ابی الدنیا رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے عرض کیا گیا کہ آپ علیہ السلام کس طاقت کی بدولت پر پانی پر چلتے ہیں ؟ فرمایا : ایمان اور یقین کی دولت کے ساتھ ۔ حواریوں نے کہا کہ ہم بھی آپ علیہ السلام کی طرح ایمان رکھتے ہیں ؟ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر تمہارا دعویٰ درست ہے تو تم پانی پر چل کر دکھاؤ ۔
حواری آگے بڑھے اور پانی پر چلنا چاہا تو ڈوبنے لگے ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ کیا ہوا ؟ حواری کہنے لگے کہ ہم موجوں سے ڈرتے ہیں ۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ جب تمہارا دل ان موجوں سے ڈر رہا ہے توتم اللہ سے کیسے ڈر سکتے ہو ؟ پھر آپ علیہ السلام نے انہیں باہر نکالا اور زمین پر دونوں ہاتھ مار کر کچھ پکڑا ۔ پھر جب مٹھی کھولی تو ایک ہاتھ میں سونا تھا اور دوسرے ہاتھ میں کیچڑ تھا ۔ فرمایا ان دونوں میں سے تمہیں کیا پسند ہے ؟ حواری کہنے لگے کہ ہمیں سونا پسند ہے ۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ میرے نزدیک یہ دونوں برابر ہیں ۔

Browse More Islamic Articles In Urdu