Open Menu

ALLAH Rab Ul Izzat Ki Qudrat O Hikmat Ki Nishaniyaan - Article No. 3141

ALLAH Rab Ul Izzat Ki Qudrat O Hikmat Ki Nishaniyaan

اللہ رب العزت کی قدرت وحکمت کی نشانیاں - تحریر نمبر 3141

پیغمبروں کی تصدیق کے لئے یہ نشانیاں ہر قوم میں نازل کی جاری ہیں

بدھ 15 مئی 2019

پروفیسر حق نواز خان بادوزئی
قرآن حکیم انسان کو نظام قدرت پر غور وفکر ‘تدبرو تفکر کرنے کی تلقین کرتا ہے ۔وہ انسان کو قدرت کے مظاہر پر گہری نظر مطالعہ ومشاہدہ کرنے کی دعوت دیتا ہے ۔انسان کی تخلیق اور اس کے وجود میں سورج‘چاند تاروں کے نظام میں حیوانات‘نباتات وجمادات میں ‘دن رات کے ردوبدل میں دریا و سمندر‘زمین و آسمان میں حق تعالیٰ کی توحید و وحدانیت ‘قدرت وحکمت کی بہت سی نشانیاں ہیں ۔

براہین ودلائل ہیں کہ انسان ان پر غور کرے یہ نشانیاں انسان کو اس امر کا یقین دلانے کیلئے کافی ہیں کہ اس کائنات کو اللہ تعالیٰ نے بنایا اور وہی اکیلا اس پوری کائنات کا تدبیر کرنے والا اور فرما نروا ہے ۔خدا تعالیٰ نے اپنے سچے پیغمبر کی تصدیق کیلئے کبھی بطور خود اور کبھی قوم کے مطالبہ پر ایسی نشانیاں نازل فرمائیں جو انبیاء ورسول کی تصدیق کا باعث بنیں اور معجزہ کہلائیں۔

(جاری ہے)


ان میں سے چند ایک کا ذکر کیا جاتا ہے ۔اللہ رب العزت نے نوح علیہ السلام کی قوم کے تمام کافروں کو طوفان آب سے غرق کر دیا ۔نوح علیہ السلام اور اس کے ساتھیوں کو جو کشتی پر سوار تھے انہیں بچا لیا۔اللہ رب العزت نے کشتی کے تحفظ کو رہتی دنیا تک کیلئے نشانی بنادیا۔حضرت ہود علیہ السلام کی قوم عاد کے غرور وسرکشی پر ہولناک عذاب آٹھ دن اور سات راتیں پیہم تیز وتند ہوا کے طوفان نے اسے تباہ وبرباد کر دیا۔

حضرت صالح علیہ السلام کی دعا پر اللہ رب العزت نے ایک ٹھوس چٹان سے بطور نشانی ناقہ(اونٹنی )نکالی اور ناقہ کو ہلاک کرنے پر حضرت صالح علیہ السلام کی قوم کو ہیبت ناک آواز چیخ اور کڑک سے ہلاک کر دیا۔بادشاہ نمرود اور اس کی رعایا نے جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دہکتی آگ میں جلانا چاہا تو اللہ رب العزت کے حکم سے آگ حضرت ابراہیم علیہ السلام پر سلامتی والی بن گئی جو ابراہیم علیہ السلام کی صداقت کے لئے معجزہ تھا ۔
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کا واقعہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنے لگے تو اللہ رب العزت نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح ہونے سے بچا لیا اور ابراہیم علیہ السلام کے ہاتھوں دنبہ دبح کرادیا۔
جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حیات بعد الموت یعنی مرجانے کے بعد جی اٹھنے سے متعلق اللہ تعالیٰ سے سوال کیا کہ وہ کس طرح ایسا کرے گا؟تو اللہ رب العزت نے فرمایا چند پرندے لو انہیں ٹکڑے ٹکڑے کرکے سامنے والے پہاڑ پر ڈال دو۔
کچھ فاصلے پر کھڑے ہو کر ان کو پکارو۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایسا کیا اور جب انہیں آواز دی تو سب پرندے اپنی اپنی شکل میں زندہ ہو کر اڑتے ہوئے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آگئے۔
صفا اور مروہ اور حجراسود اللہ رب العزت کی نشانیاں ہیں ۔قوم لوط علیہ السلام کی تباہی وبربادی بذریعہ پتھروں کی بارش‘حضرت موسیٰ علیہ السلام کے عصا سے اژدھا کا بننا‘ہاتھ گر یبان میں ڈال کر اور بغل سے ملا کر نکالاتو روشن سفید چمکتا ہو ا نکلا۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام کا پتھر پر عصا کا مارنا اور اس میں سے بارہ چشموں کا بہہ نکلنا۔بنی اسرائیل کے ایک شخص عامیل کا قتل جب اسے مردہ گائے کے گوشت کا ٹکڑا مارا گیا تو وہ زندہ ہوا اور بتادی کہ بطمع مال اسے اس کے بھتیجے نے قتل کیا یہ بتا کر وہ دوبارہ گرکرمرگیا۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام کا دریا میں عصا کا مارنا ‘دریا کا پھٹ جانا موسیٰ علیہ السلام اور اس کے ساتھیوں کا اس میں سے بچ کر نکل جانا‘فرعون اور اس کے ساتھیوں کا دریا میں غرق ہو نا۔
من وسلویٰ کا نال ہونا۔
پہاڑوں اور پرندوں کا حضرت داؤد علیہ السلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرنا ‘لوہے کو حضرت داؤد علیہ السلام کے لئے نرم کر دینا‘حضرت داؤد علیہ السلام‘سلیمان علیہ السلام کو پرندوں کی بولیاں سمجھنے کا علم ہونا ۔تیز ہوا اور جنوں کا حضرت سلیمان علیہ السلام کے تابع ہونا‘حضرت ایوب علیہ السلام کا زمین پر لات مارنا نہانے کیلئے ٹھنڈا پانی اور پینے کیلئے شریں پانی کا نکلنا‘حضرت یونس علیہ السلام کو جب ایک مچھلی نے نگل لیا تو مچھلی کے پیٹ میں وہ گر یہ وزاری کرنے لگے۔
اے پروردگار تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ۔بیشک میں ظالموں میں سے ہوں۔اس پر اللہ کے حکم سے مچھلی نے آپ کو ایک صاف جگہ پر اگل دیا اور آپ بچ گئے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش خدائی حکم سے ہونا مٹی سے پرندے جیسا ڈھانچہ بنانا اور اس میں پھونک مارنا تو وہ اللہ کے حکم سے اڑنے لگا۔مادر زاد اندھے‘پھلہری کے مریض کو تندرست کرنا‘
مردوں کو زندہ کرنا عیسیٰ علیہ السلام کے معجزے تھے جو اللہ رب العزت کی مشیت اور مرضی سے ظہور میں آئے۔
اصحاب کہف اور ان کے کتے کا قصہ اللہ تعالیٰ کی عظیم نشانی ہے ۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی معجزات عطا فرمائے۔
قرآن حکیم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم معجزہ ہے۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا مسجد حرام سے مسجداقصیٰ اور مسجد اقصیٰ سے عالم بالاتک جانا‘چلچلاتی دھوپ میں بادل کے ٹکڑے کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر سایہ کرنا ‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لعاب کی برکت سے کڑوے کنویں کا میٹھا ہو جانا‘
کثرت آب‘کثرت طعام‘بیماریوں کی شفایابی‘ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے وجود سے سانپ کے زہر کا اثر ختم ہونا‘علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی آنکھوں سے آشوب کا زائل ہوجانا‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اشارے سے چاند کا دو ٹکڑے ہونا‘غزوہ بدر میں دشمنوں کی جانب مٹھی بھر خاک کا پھینکنا اور مسلمانوں کو فتح حاصل ہونا مکہ مکرمہ سے ہجرت کرتے وقت کفار پر دھول ڈالتے ہوئے بحفاظت اپنے گھر سے باہر نکل جانا‘غار ثور میں دشمنوں سے محفوظ رہنا یہ سب اللہ رب العزت کی قدرت وحکمت کی نشانیاں ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ظہور پذیر ہوئیں ۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے دین تو اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے اور جس نے اللہ کی (ہدایت کی رسی)کو مضبوط پکڑ لیا وہ سیدھے راستے لگ گیا۔اورجو کوئی اسلام کے سوا اور دین کا طالب ہو گا وہ اس سے ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا۔فرمایا یا ”پورے کے پورے داخل ہو جاؤ اسلام میں “عبادت کرو اللہ کے سواکوئی معبود نہیں “اللہ سلامتی کے گھر کی طرف تمہیں بلاتا ہے “سوتم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کرونگا اور میرا احسان مانتے رہنا اور نا شکر ی نہ کرنا“۔

Browse More Islamic Articles In Urdu