
- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Pekar Tasleem O Raza Syedna Ibrahim AS - Article No. 3477

پیکر تسلیم و رضا سیّدنا ابراہیم علیہ السلام - تحریر نمبر 3477
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی فرمابرداری دیکھئے ،وہ بیٹا بھی تو کوئی عام بیٹانہیں تھا ، وہ بھی آخر خلیل اللہ کا فرزند ارجمند تھا، اور اپنے والد کی طرح اول العزم، ثابت قدم ، عزیمت واستقامت، تسلیم ورضا اور اطاعت ربانی کے پیکر تھا
رانا اعجاز حسین چوہان
جمعرات 23 جولائی 2020
(جاری ہے)
اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنا خلیل ( گہرا دوست) قرار دیا۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ساری زندگی استقامت دین کے لیے پیش کی جانے والی عظیم قربانیوں سے عبارت ہے۔ اللہ ربّ العزت کو آپ علیہ السلام کا جذبہ قربانی و استقامت اسقدر پسند آیا ،کہ یہی جذبہ قربانی ہر دور کے لیے ایمانی معیار اور کسوٹی قرار دیا گیا ہے۔ آپ علیہ السلام ہر امتحان وآزمائش میں کامیاب وکامران ہوئے۔ یہاں تک کہ عقیدہ توحید بیان کرنے او ربت شکنی کی پاداش میں آپ علیہ السلام کو بادشاہ نمرود نے آگ میں ڈالا تو آپ علیہ السلام عظمت دین اور عقیدہ توحید کی سر بلندی کے لیے پوری طرح ثابت قدم رہے۔ بالآخر اللہ تعالیٰ کا فرمان مبارک جاری ہوا ” ہم نے حکم دیا آگ کو، اے آگ! سرد ہو جا اور ابراہیم علیہ السلام پر سلامتی والی ہو جا“ ( سورة الانبیاء آیت 69) ۔ شاعر مشرق علامہ محمداقبال نے اس حقیقت کو بہت خوب صورت انداز میں بیان کیا ہے۔آگ کر سکتی ہے انداز گلستاں پیدا
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی فرمابرداری دیکھئے ،وہ بیٹا بھی تو کوئی عام بیٹانہیں تھا ، وہ بھی آخر خلیل اللہ کا فرزند ارجمند تھا، اور اپنے والد کی طرح اول العزم، ثابت قدم ، عزیمت واستقامت، تسلیم ورضا اور اطاعت ربانی کے پیکر تھا ۔ اگر باپ خلیل اللہ کے مرتبہ پر فائز تھا تو بیٹے کے سر پر بھی ذبیح اللہ کا تاج سجنے والا تھا، کیونکہ آپ علیہ السلام ہی کی صلب اطہر سے آقائے دو جہاں ،تاجدارانبیاء،شفیع روزجزا، جناب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ،اپنے نورمبین سے اس جہان کو دائمی روشنی سے منور کرنے والے تھے۔ اس لیے وارث نبوت نے بھی اطاعت کی حد کر دی۔آپ علیہ السلام نے اپنے باپ کے آگے سر کو جھکا دیا اور یہ بھی نہیں پوچھا کہ ابا جا ن مجھ سے کیا جرم سر زد ہوا ہے ؟میری خطا کیا ہے؟ جو آپ مجھے موت کے حوالے کرنے جا رہے ہیں، بلکہ قربان جاؤں! اس بیٹے پر جس نے نہایت عاجزی وانکساری سے اپنے باپ کے آگے گردن جھکاتے ہوئے جوکلمات اپنی زبان سے ارشاد فرمائے وہ قیامت تک نسل انسانی کے لیے مشعل راہ بن گئے۔ چنانچہ آپ نے ارشاد فرمایا (ترجمہ) ”اس (بیٹے) نے کہااے ابا جان!آپ وہی کیجئے جس کا آپ کو حکم دیا گیاہے، انشاء اللہ ! آپ مجھے عنقریب صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔ ( الصفّٰ، آیت 102 )۔
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
شعور و فکر و دانائی کی وہ دولت انہیں دی تھی
Browse More Islamic Articles In Urdu

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi

میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سبق آموز اقوال
Hazrat Abu Bakar Siddique RA K Sabaq Amooz Aqwal

صفرکامہینہ اور توہمات
Safar Ka Mahina Or Tohmaat

محرم الحرام اور عاشورہ کی فضیلت اور تاریخی پس منظر
Moharram Ul Haram Or Ashura Ki Fazeelat

سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
Sikhaye Kis Ne Ismail Ko Adaab e Farzandi

پیکر تسلیم و رضا سیّدنا ابراہیم علیہ السلام
Pekar Tasleem o Raza Syedna Ibrahim AS

حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ تعالی عنہ
Hazrat Saad Bin Rabi RA

شوال کے روزے چھے اور ثواب پورے سال کا
Shawal K Roze 6

معجزہ شق القمر
Mojza shaq ul qamar

سیدنا امام محمد بن سیرین رضی اللہ عنہ
syedna imam Muhammad bin Sirin razi Allah anho

شب قدر کی فضیلت
Shab e Qadar Ki Fazeelat