Open Menu

Umm E Habiba RA Ka Haal Sun Kar - Article No. 3255

Umm E Habiba RA Ka Haal Sun Kar

اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا کا حال سن کر - تحریر نمبر 3255

حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ جب ہم مکے سے ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تو کچھ عرصہ بعد میرا شوہر عیسائی ہو گیا اور مرگیا۔پھر میں نے خواب دیکھا کہ

منگل 15 اکتوبر 2019

پروفیسر مولانا محمد رفیق
حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ جب ہم مکے سے ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تو کچھ عرصہ بعد میرا شوہر عیسائی ہو گیا اور مرگیا۔پھر میں نے خواب دیکھا کہ کسی نے مجھے کہا ہے کہ”:اے اُمّ الموٴمنین!“
یہ سن کر میں گھبراگئی اور مجھے اس کی یہ تعبیر معلوم ہوئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے نکاح کریں گے۔


حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ ابھی میری عدت گزرے چند روز ہوئے تھے اور مجھے توقع بھی نہ تھی کہ ایک دن نجاشی(حبشہ کے بادشاہ)کی قاصد ایک لونڈی جس کا نام ابرہہ تھا،میرے پاس آئی اور کہا کہ:”حبشہ کے بادشاہ نے کہا ہے کہ مجھے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغام بھیجا ہے کہ میں اُن کی شادی تمہارے ساتھ کردوں۔

(جاری ہے)


حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اُس لونڈی سے کہا کہ :”اللہ تعالیٰ تجھے بھلائی عطا فرمائے!“
پھر لونڈی نے مجھ سے کہا:
”تم کسی کو اپنا وکیل بنا کر بادشاہ کے پاس بھیجو ،جو تمہارا نکاح کردے۔


اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے حضرت خالد بن سعید رضی اللہ عنہ کے پاس آدمی بھیج کر ان کو بلوایا اور ان کو اپنا وکیل مقرر کیا۔ساتھ ہی پیغام لانے والی کودوکنگن ،دو پازیبیں اور کئی انگوٹھیاں تحفے میں دیں۔
شام کے وقت نجاشی نے حضرت جعفر بن ابی طالب کو اور دوسرے تمام مسلمانوں کو جمع کیا اور یہ خطبہ
دیا:”تمام تعریفیں اُس اللہ کے لیے ہیں جو مالک ہے،پاک ہے،امن دینے والا ہے،عزیز ہے ،جبارہے۔
میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہی ہیں جن کی بشارت حضرت عیسی علیہ السلام نے دی تھی۔
امابعد!جس چیز کی طرف حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بلایا ہے ،میں نے منظورکیا اور میں نے اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کر دیا۔
اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پررحمت اور برکت نازل فرمائے۔“
اس کے بعدنجاشی نے مہر میں چار سو دیناردیے جو دلہن کے وکیل حضرت خالد بن سعید رضی اللہ عنہ کے حوالے کر دیے۔
پھر جب لوگ اُٹھ کر جانے لگے تو نجاشی نے کہا ابھی بیٹھے رہو۔کیونکہ انبیاء علیہ السلام کی یہ سنت ہے کہ شادی پر کھانا کھلایا جائے۔چنانچہ کھانا لایا گیا اور سن نے کھالیا اور واپس لوٹ گئے۔

اُمّ حبیبہ کہتی ہیں کہ جب میرے پاس مال آیا تو میں نے اس میں سے اُس لونڈی کو مزید دینا چاہا ۔لیکن وہ کہنے لگی کہ:”بادشاہ نے مجھے قسم دی ہے کہ میں تجھ سے کچھ نہ لوں۔“
اس کے بعد اُس نے پہلے کے تحائف بھی مجھے واپس کردیے اور کہنے لگی کہ:”میں نے بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دین اختیار کر لیا ہے اور میں اللہ تعالیٰ کے لیے اسلام لائی ہوں۔

پھر مقامی عورتیں میرے پاس خوشبوئیں اور تحائف لے کر آگئیں۔وہ لونڈی کہنے لگی:”مجھے تم سے ایک ضروری کام ہے اور وہ یہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو میرا سلام کہنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر دینا کہ میں اُن کا دین اختیار کر چکی ہوں۔“
حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ لونڈی مجھ پر بہت مہربان رہی۔
اس نے مجھے رخصت کیا
اور کچھ سامان دیا۔وہ مجھے بار باروعدہ یاددلاتی رہی کہ کہیں اسے بھول نہ جانا۔
حضرت اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو منگنی اور شادی کا واقعہ سنایا اور ابرہہ لونڈی کے اچھے سلوک کا ذکر کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسکرادیے۔
پھرجب میں اس کا سلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اس پر بھی اللہ کا سلام ،اُس کی رحمت اور اُس کی برکت ہو۔“

Browse More Islamic Articles In Urdu